ETV Bharat / state

کشمیر: گھر گھر راشن تقسیم کرنے پر غور

جموں و کشمیر انتظامیہ نے تمام اضلاع کو لاک ڈاؤن کردیا ہے، سڑکوں اور کاروباری اداروں کو بند کرکے لوگوں کو اپنے گھروں تک ہی محدود کردیا گیا ہے۔

author img

By

Published : Mar 23, 2020, 12:07 PM IST

گھر گھر راشن تقسیم کرنے پر غور
گھر گھر راشن تقسیم کرنے پر غور

مہلک کوویڈ 19 کے پھیلاؤ کے پیش نظر جموں و کشمیر انتظامیہ لوگوں کو گھر گھر راشن تقسیم کرنے پر غور کر رہی ہے، یہ اقدامات راشن ڈپووں پر بڑے پیمانے پر اجتماعات سے بچنے کے لیے اٹھائے جا رہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان نے گزشتہ روز ایک میٹنگ طلب کی تھی جس میں یہ تجویز پیش کی گئی۔

میٹنگ میں کشمیر کے 10 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، کشمیر کے انسپکٹر جنرل پولیس وجے کمار، ایس ایس پی، اور محکمہ صحت کے اعلی عہدیدار شریک تھے۔

بصیر احمد خان نے ضلع ترقیاتی کمشنرز کو ہدایت دی ہے کہ وہ راشن اور دیگر ضروری اشیاء کی گھر گھر تقسیم کے لیے ایک لائحہ عمل تیار کریں تاکہ صارفین کو راشن ڈپووں پر لمبی قطاریں اور بڑے اجتماعات سے بچایا جاسکے۔

ضلع ترقیاتی کمشنرز سے کہا گیا ہے کہ وہ جلد ہی منصوبہ تیار کریں اور تین روز کے اندر ڈویژنل کمشنر دفتر بھیج دیں۔

بصیر خان نے ضلع ترقیاتی کمشنرز سے کہا کہ وہ اپنے متعلقہ اضلاع میں کوویڈ 19 مریضوں کے لیے قرنطینہ کمروں کی تعداد میں اضافہ کریں اور وہاں ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل عملے کی دستیابی کو یقینی بنانے کے علاوہ تمام تر سہولیات دستیاب رکھیں۔

میٹنگ میں بتایا گیا کہ 10 اضلاع میں سانس میں تکلیف والے مریضوں کے کیسز کی روزانہ نگرانی جاری ہے اور ہر ضلع میں ریپڈ رسپانس ٹیمیں (آر آر ٹی) تعنیات کی گئی ہیں۔ نمونے اکٹھے کیے جارہے ہیں اور ڈیٹا کا تجزیہ کیا جارہا ہے اور کلسٹر کیسز کی بھی تفتیش کی جارہی ہے۔

بصیر خان نے ضلع ترقیاتی کمشنرز پر زور دیا کہ حال ہی میں وادی کے باہر سے آئے ہونے افراد می نشاندہی کرنے کے لیے پنچ، سرپنچ اور تحصیلداروں سے تعاون طلب کریں۔

بتا دیں کہ عالمی وبا کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے جموں و کشمیر اور لداخ کی حکومت نے دونوں وفاقی خطوں کے سبھی 22 اضلاع میں 31 مارچ تک لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے۔ اس دوران لازمی خدمات کو چھوڑ کر تمام دیگر خدمات اور ادارے بند رہیں گے۔ انتظامیہ نے 31 مارچ تک پوری یونین ٹریٹری میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

میٹنگ میں بتایا گیا کہ 10 اضلاع میں سانس میں تکلیف والے مریضوں کے کیسز کی روزانہ نگرانی جاری ہے اور ہر ضلع میں ریپڈ رسپانس ٹیمیں (آر آر ٹی) تعنیات کی گئی ہیں۔ نمونے اکٹھے کیے جارہے ہیں اور ڈیٹا کا تجزیہ کیا جارہا ہے اور کلسٹر کیسز کی بھی تفتیش کی جارہی ہے۔

بصیر خان نے ضلع ترقیاتی کمشنرز پر زور دیا کہ حال ہی میں وادی کے باہر سے آئے ہونے افراد می نشاندہی کرنے کے لیے پنچ، سرپنچ اور تحصیلداروں سے تعاون طلب کریں۔

بتا دیں کہ عالمی وبا کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے جموں و کشمیر اور لداخ کی حکومت نے دونوں وفاقی خطوں کے سبھی 22 اضلاع میں 31 مارچ تک لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے۔ اس دوران لازمی خدمات کو چھوڑ کر تمام دیگر خدمات اور ادارے بند رہیں گے۔ انتظامیہ نے 31 مارچ تک پوری یونین ٹریٹری میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مہلک کوویڈ 19 کے پھیلاؤ کے پیش نظر جموں و کشمیر انتظامیہ لوگوں کو گھر گھر راشن تقسیم کرنے پر غور کر رہی ہے، یہ اقدامات راشن ڈپووں پر بڑے پیمانے پر اجتماعات سے بچنے کے لیے اٹھائے جا رہے ہیں۔

اطلاعات کے مطابق جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر بصیر احمد خان نے گزشتہ روز ایک میٹنگ طلب کی تھی جس میں یہ تجویز پیش کی گئی۔

میٹنگ میں کشمیر کے 10 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، کشمیر کے انسپکٹر جنرل پولیس وجے کمار، ایس ایس پی، اور محکمہ صحت کے اعلی عہدیدار شریک تھے۔

بصیر احمد خان نے ضلع ترقیاتی کمشنرز کو ہدایت دی ہے کہ وہ راشن اور دیگر ضروری اشیاء کی گھر گھر تقسیم کے لیے ایک لائحہ عمل تیار کریں تاکہ صارفین کو راشن ڈپووں پر لمبی قطاریں اور بڑے اجتماعات سے بچایا جاسکے۔

ضلع ترقیاتی کمشنرز سے کہا گیا ہے کہ وہ جلد ہی منصوبہ تیار کریں اور تین روز کے اندر ڈویژنل کمشنر دفتر بھیج دیں۔

بصیر خان نے ضلع ترقیاتی کمشنرز سے کہا کہ وہ اپنے متعلقہ اضلاع میں کوویڈ 19 مریضوں کے لیے قرنطینہ کمروں کی تعداد میں اضافہ کریں اور وہاں ڈاکٹرز، نرسز اور پیرامیڈیکل عملے کی دستیابی کو یقینی بنانے کے علاوہ تمام تر سہولیات دستیاب رکھیں۔

میٹنگ میں بتایا گیا کہ 10 اضلاع میں سانس میں تکلیف والے مریضوں کے کیسز کی روزانہ نگرانی جاری ہے اور ہر ضلع میں ریپڈ رسپانس ٹیمیں (آر آر ٹی) تعنیات کی گئی ہیں۔ نمونے اکٹھے کیے جارہے ہیں اور ڈیٹا کا تجزیہ کیا جارہا ہے اور کلسٹر کیسز کی بھی تفتیش کی جارہی ہے۔

بصیر خان نے ضلع ترقیاتی کمشنرز پر زور دیا کہ حال ہی میں وادی کے باہر سے آئے ہونے افراد می نشاندہی کرنے کے لیے پنچ، سرپنچ اور تحصیلداروں سے تعاون طلب کریں۔

بتا دیں کہ عالمی وبا کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے جموں و کشمیر اور لداخ کی حکومت نے دونوں وفاقی خطوں کے سبھی 22 اضلاع میں 31 مارچ تک لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے۔ اس دوران لازمی خدمات کو چھوڑ کر تمام دیگر خدمات اور ادارے بند رہیں گے۔ انتظامیہ نے 31 مارچ تک پوری یونین ٹریٹری میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

میٹنگ میں بتایا گیا کہ 10 اضلاع میں سانس میں تکلیف والے مریضوں کے کیسز کی روزانہ نگرانی جاری ہے اور ہر ضلع میں ریپڈ رسپانس ٹیمیں (آر آر ٹی) تعنیات کی گئی ہیں۔ نمونے اکٹھے کیے جارہے ہیں اور ڈیٹا کا تجزیہ کیا جارہا ہے اور کلسٹر کیسز کی بھی تفتیش کی جارہی ہے۔

بصیر خان نے ضلع ترقیاتی کمشنرز پر زور دیا کہ حال ہی میں وادی کے باہر سے آئے ہونے افراد می نشاندہی کرنے کے لیے پنچ، سرپنچ اور تحصیلداروں سے تعاون طلب کریں۔

بتا دیں کہ عالمی وبا کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے جموں و کشمیر اور لداخ کی حکومت نے دونوں وفاقی خطوں کے سبھی 22 اضلاع میں 31 مارچ تک لاک ڈاؤن کا اعلان کردیا ہے۔ اس دوران لازمی خدمات کو چھوڑ کر تمام دیگر خدمات اور ادارے بند رہیں گے۔ انتظامیہ نے 31 مارچ تک پوری یونین ٹریٹری میں دفعہ 144 نافذ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.