عالمی وبائی بیماری کورنا وائرس کے پھیلاﺅ کے باعث لاک ڈاﺅن کے نتیجے میں بیرون ریاستوں میں درماندہ افراد کی گھر واپسی کیلئے مرکزی سرکار کی جانب سے جاری کردہ احکامات کے بعد جموں کشمیر حکومت نے اعلان کیا ہے کہ بیرون ریاستوں میں درماندہ کشمیری طلباء اور دیگر افراد کو واپس لانے کیلئے سٹینڈرڈ آپریشن پروسیجرتیار کیا گیا جبکہ ساتھ ہی واضح کر دیا گیا کہ جو لوگ بنا اجازت کے سفر کرینگے انہیں لکھن پورہ میں 21دنوں تک کورنٹین میں رکھا جائے گا ۔
لاک ڈاﺅن کے باعث بیرون ریاستوں میں سینکڑوں کی تعداد میں طلباء و دیگر کاروبارسے وابستہ افراد درماندہ ہو چکے ہیں جن کی گھر واپسی کیلئے مانگ روز بروز بڑھتی جا رہی ہے ۔
لاک ڈاﺅن میں پھنسے افراد کو گھر پہنچانے کیلئے مرکزی سرکار نے بدھ کو اعلان کرکے واضح رہنما خطوط جاری کئے جس کے بعد جموں و کشمیر انتظامیہ نے اعلان کیا کہ بیرون ریاستوں میں درماندہ جموں کشمیر کے طلبہ اور دیگر افراد کی گھر واپسی کیلئے حکومت منصوبہ تیار کرر ہی ہے ۔
جموں و کشمیر سرکار کے ترجمان روہت کنسل نے جمعرات کو ایک ٹویٹ میں کہا تھا کہ بیرون ریاستوں میں درماندہ طلباء اور دیگر افراد کو گھر واپس پہنچانے کیلئے حکومت جلد ہی لائحہ عمل سامنے لائی گی جبکہ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ ہر کسی کو ایڈوائزری کا انتظار کرنا چاہئے اور کسی کو بھی نوڈل آفیسر کے ساتھ کارڈی نیشن کے بغیر چلنا نہیں چاہئے۔
انہوں نے مزید لکھا کہ جموں و کشمیر حکومت ہر کسی کے پاس پہنچے گئی تاہم صبر سے کام لینا ہوگا ۔
روہت کنسل نے مزید لکھا کہ مہربانی کرکے بغیر اجازت نہ نکلیں اور واضح کر دیا کہ جو بھی خلاف ورزی کرنے کے پاداش میں پایا جائے گا ان کو لکھن پور میں 21 روز تک کورنٹائن کیا جائے گا ۔