سرینگر: میرواعظ کشمیر مرحوم مولوی محمد فاروق کی 32 برسی پر خراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے ۔اس حوالے سے سیاسی، سماجی اور دینی انجمینوں نے مرحوم کی گراں قدر سیاسی، سماجی ،دینی اور ملی خدمات کو یاد کیا گیا۔ Tribute Paid To Mirwaiz Molvi Mohammad Farooq۔ وہیں جموں وکشمیر عوامی مجلس عمل نے تنظیم کے بانی سربراہ اور عوام کے عظیم رہنما مرحوم میرواعظ مولوی محمد فاروق کی عوام کے تئیں بے لوث اور تاریخ ساز خدمات اور ناقابل فراموش قربانیوں کو زبردست خراج تحسین ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم رہنما کو عوام اپنے تشکر اور دعاﺅں کے ساتھ ہمیشہ یاد رکھیں گے۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ مرحوم نے کشمیر تنازعہ کو اپنے عوام کی مرضی اور ہندوستان اور پاکستان دونوں کے تحفظات اور مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے پُرامن ذرائع سے مستقل بنیادوں پر حل کرنے کے لیے نہ صرف زور دیتے رہے بلکہ موصوف اتحاد کے بہت بڑے علمبردار اور مسائل کے پر امن حل کے حامی تھے۔
اس موقع پر عوامی مجلس عمل نے یہ بات زور دیا کہ تنظیم کی قیادت،رہنما، کارکنان حامی اور وہ تمام بہی خواہ بانی مرحوم رہنما کے عزم اور یقین کے ساتھ ان کے مشن کو آگے بڑھاتے رہیں گے۔ عوامی مجلس عمل نے 21 مئی 1990 کے جانباز شہدائے حول اور شہید حریت خواجہ عبدالغنی لون کو ان کی 20ویں برسی پر شاندار خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے ہمارے ہزاروں شہداء نے جو عظیم قربانیاں دی ہیں ان کا تقاضا ہے کہ عوامی جذبات کو مد نظر رکھ کر مسئلۂ کشمیر کو پُرامن بنیادوں پر حل کیا جائے۔
مزید پڑھیں:
بیان میں کہا گیا کہ سیاسی قیادت، کارکنوں، نوجوانوں، صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں اور عام شہریوں کے ساتھ ساتھ میڈیا پر قدغنوں اور سربراہ تنظیم میرواعظ ڈاکٹر مولوی محمد عمر فاروق کی غیر قانونی مسلسل نظر بندی کے ہتھکنڈوں اور روا رکھی گئی جبر و قہر کی پالیسیوں سے نہ تو زمینی حقائق اور نہ ہی اصل صورتحال کو تبدیل کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ میرواعظ مولوی فاروق کو 21 مئی 1990 کو نامعلوم مسلح افراد نے نگین میں واقع اپنی رہائش گاہ پر گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ مرحوم مولوی محمد فاروق حریت کانفرنس (ع) کے موجودہ چیئرمین میر واعظ مولوی عمر فاروق کے والد ہیں۔دراصل 21 مئی 1990 کو میرواعظ مولوی محمد فاروق کی ہلاکت کے بعد 50 سے زائد افراد اُس وقت ہلاک کیے گئے جب فورسز نے مبینہ طور پر پرانے شہر کے حول علاقے میں میرواعظ کے جلوس جنازہ میں شامل لوگوں پر گولیاں چلائی تھیں۔ مرحوم میرواعظ مولوی محمد فاروق کو وادیٔ کشمیر میں 'شہید ملت' کے لقب سے جانا جاتا ہے۔