ETV Bharat / state

جموں وکشمیر میں آخری بندوق کو خاموش کرنے میں وقت لگے گا، ڈی جی پی آر آر سوین

RR swain on Militancy In Kashmir جموں و کشمیر پولیس سربراہ آر آر سوین نے کہا کہ جموں وکشمیر میں حالات کافی بہتر ہوئے ہیں اور عسکریت پسندی کے واقعات اور مقامی نوجوانوں کی ملیٹینٹ صفوں میں شمولیت کے رجحان میں بھی غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔

ڈی جی پی آر آر سوین
ڈی جی پی آر آر سوین
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 16, 2023, 9:39 PM IST

Updated : Dec 16, 2023, 10:52 PM IST

جموں وکشمیر میں آخری بندوق کو خاموش کرنے میں وقت لگے گا، ڈی جی پی آر آر سوین

سرینگر: جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ آر آر سوین نے ہفتے کے روز کہا کہ کشمیر میں گن کلچر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں تھوڑا سا وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے حق میں ہمیں کچھ سخت قدم اٹھانے ہوں گے۔آر آر سوئن نے کہا کہ’ دراندازی کے خاتمے ،عسکریت پسندوں کے صفوں میں مقامی نوجوانوں کی بھرتی و ہتھیاروں کی اسمگلنگ کو روکنے کی سمت میں کام ہو رہا ہے‘۔انہوں نے مزید بتایا کہ مقامی نوجوانوں کی ملیٹینٹ صفوں میں شمولیت کے رجحان میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔ان باتوں کا اظہار پولیس چیف نے سرینگر میں عوامی دربار کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔


آر آر سوین نے کہا کہ جموں وکشمیر میں حالات کافی بہتر ہوئے ہیں اور عسکریت پسندی کے واقعات اور مقامی نوجوانوں کی ملیٹینٹ صفوں میں شمولیت کے رجحان میں بھی غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پولیس ایک ایسے نظام پر کام کر رہی ہے جہاں عسکریت پسندی سے متعلق واقعات کی تعداد سب سے کم ہو۔ان کے مطابق ہم صفر دراندازی، صفر بھرتی اور اسلحہ وگولہ بارود کی صفر اسمگلنگ کے لئے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ منشیات کا قلع قمع کرنے کی خاطر بھی زمینی سطح پر اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ڈی جی پی نے مزید بتایا کہ عسکریت پسندوں کی مالی معاونت کرنے ، اس کی تعریف یا حمایت کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔


پولیس چیف نے کہا کہ حکومت اعلیٰ ترین سطح پر عسکریت پسندی کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کی خاطرنئی حکمت عملی پر کام کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ جو لوگوں مقامی نوجوانوں کو ملیٹینٹ صفوں میں شامل ہونے کی ترغیب دے رہے ہیں ، انہیں اسلحہ وگولہ بارود فراہم کرتے ہیں ، دراندازی میں مدد اور لاجسٹک اسپورٹ اور اہداف کی نشاندہی کرنے میں ملوث پائیں جائیں گے وہ بھی عسکریت پسندوں کے ذمرے میں شامل تصور ہونگے۔
انہوں نے بتایا کہ ایسے لوگوں کی شناخت کی جارہی ہیں جو اس طرح کے کاموں میں ملوث ہیں۔ان کے مطابق حالیہ واقعات کی منصوبہ بندی میں ملوث افراد کی شناخت کے حوالے سے بھی پیش رفت ہوئی ہے۔


برف باری سے قبل پاکستان کی جانب سے ملیٹینٹوں کو اس طرف دھکیلنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈی جی پی نے کہا کہ پڑوسی ملک ہمیشہ عسکریت پسندوں کو اس طرف بھیجنے کی کوشش کر رہا ہے۔آر آر سوین نے کہاکہ جموں وکشمیر میں اس وقت امن و امان ہے روز مرہ کی زندگی میں آسانیاں پیدا ہوئی ہیں، طلبہ اسکول جارہے ہیں، دکانیں کھلی ہیں، سیاحت پھل پھول رہی ہیں، تجارت اور صنعتی سرگرمیاں زور وشور سے جاری ہیں جس سے لوگوں کی مالی حالت مستحکم ہو رہی ہیں۔

مزید پڑھیں:

نوجوانوں کی عسکری صفوں میں شمولیت، والدین رہیں چوکنا: ڈی جی پی سوین


اس سوال کے جواب میں کہ کیا پتھر بازی کرنے والے نوجوان "عوامی دربار" میں آرہے ہیں کے جواب میں ڈی جی پی نے کہا کہ عام لوگوں کی زندگیوں کی حفاظت کے لئے کچھ لوگوں کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ آیا وہ (پتھر مارنے والا) اب اچھا کر رہا ہے ، جبکہ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ اس نے کچھ غلط کیا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ ہم چیک کرتے ہیں اور ہر چیز کو ریکارڈ پر رکھتے ہیں ایسا نہیں ہے کہ ہم چہرہ دیکھیں اور پھر فیصلہ کریں بلکہ ہم معروضی طور پر تفصیلات میں جا کر اس حوالے سے حتمی فیصلہ لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ لوگوں کے تعاون کے بغیر حالات بہتر نہیں ہوسکتے لہذا عوام الناس کا تعاون ناگزیر ہے۔اس سے قبل پولیس سربراہ نے عوامی دربار میں لوگوں کے مسائل غور سے سنیں اور انہیں وقت مقررہ کے اندر اندر حل کرنے کایقین دلایا۔

جموں وکشمیر میں آخری بندوق کو خاموش کرنے میں وقت لگے گا، ڈی جی پی آر آر سوین

سرینگر: جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ آر آر سوین نے ہفتے کے روز کہا کہ کشمیر میں گن کلچر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے میں تھوڑا سا وقت لگے گا۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے حق میں ہمیں کچھ سخت قدم اٹھانے ہوں گے۔آر آر سوئن نے کہا کہ’ دراندازی کے خاتمے ،عسکریت پسندوں کے صفوں میں مقامی نوجوانوں کی بھرتی و ہتھیاروں کی اسمگلنگ کو روکنے کی سمت میں کام ہو رہا ہے‘۔انہوں نے مزید بتایا کہ مقامی نوجوانوں کی ملیٹینٹ صفوں میں شمولیت کے رجحان میں غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔ان باتوں کا اظہار پولیس چیف نے سرینگر میں عوامی دربار کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا۔


آر آر سوین نے کہا کہ جموں وکشمیر میں حالات کافی بہتر ہوئے ہیں اور عسکریت پسندی کے واقعات اور مقامی نوجوانوں کی ملیٹینٹ صفوں میں شمولیت کے رجحان میں بھی غیر معمولی کمی واقع ہوئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ پولیس ایک ایسے نظام پر کام کر رہی ہے جہاں عسکریت پسندی سے متعلق واقعات کی تعداد سب سے کم ہو۔ان کے مطابق ہم صفر دراندازی، صفر بھرتی اور اسلحہ وگولہ بارود کی صفر اسمگلنگ کے لئے کام کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ منشیات کا قلع قمع کرنے کی خاطر بھی زمینی سطح پر اقدامات اٹھا رہے ہیں۔ڈی جی پی نے مزید بتایا کہ عسکریت پسندوں کی مالی معاونت کرنے ، اس کی تعریف یا حمایت کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔


پولیس چیف نے کہا کہ حکومت اعلیٰ ترین سطح پر عسکریت پسندی کے ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کی خاطرنئی حکمت عملی پر کام کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ جو لوگوں مقامی نوجوانوں کو ملیٹینٹ صفوں میں شامل ہونے کی ترغیب دے رہے ہیں ، انہیں اسلحہ وگولہ بارود فراہم کرتے ہیں ، دراندازی میں مدد اور لاجسٹک اسپورٹ اور اہداف کی نشاندہی کرنے میں ملوث پائیں جائیں گے وہ بھی عسکریت پسندوں کے ذمرے میں شامل تصور ہونگے۔
انہوں نے بتایا کہ ایسے لوگوں کی شناخت کی جارہی ہیں جو اس طرح کے کاموں میں ملوث ہیں۔ان کے مطابق حالیہ واقعات کی منصوبہ بندی میں ملوث افراد کی شناخت کے حوالے سے بھی پیش رفت ہوئی ہے۔


برف باری سے قبل پاکستان کی جانب سے ملیٹینٹوں کو اس طرف دھکیلنے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈی جی پی نے کہا کہ پڑوسی ملک ہمیشہ عسکریت پسندوں کو اس طرف بھیجنے کی کوشش کر رہا ہے۔آر آر سوین نے کہاکہ جموں وکشمیر میں اس وقت امن و امان ہے روز مرہ کی زندگی میں آسانیاں پیدا ہوئی ہیں، طلبہ اسکول جارہے ہیں، دکانیں کھلی ہیں، سیاحت پھل پھول رہی ہیں، تجارت اور صنعتی سرگرمیاں زور وشور سے جاری ہیں جس سے لوگوں کی مالی حالت مستحکم ہو رہی ہیں۔

مزید پڑھیں:

نوجوانوں کی عسکری صفوں میں شمولیت، والدین رہیں چوکنا: ڈی جی پی سوین


اس سوال کے جواب میں کہ کیا پتھر بازی کرنے والے نوجوان "عوامی دربار" میں آرہے ہیں کے جواب میں ڈی جی پی نے کہا کہ عام لوگوں کی زندگیوں کی حفاظت کے لئے کچھ لوگوں کو سبق سکھانے کی ضرورت ہے۔ ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ آیا وہ (پتھر مارنے والا) اب اچھا کر رہا ہے ، جبکہ ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ اس نے کچھ غلط کیا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ ہم چیک کرتے ہیں اور ہر چیز کو ریکارڈ پر رکھتے ہیں ایسا نہیں ہے کہ ہم چہرہ دیکھیں اور پھر فیصلہ کریں بلکہ ہم معروضی طور پر تفصیلات میں جا کر اس حوالے سے حتمی فیصلہ لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ لوگوں کے تعاون کے بغیر حالات بہتر نہیں ہوسکتے لہذا عوام الناس کا تعاون ناگزیر ہے۔اس سے قبل پولیس سربراہ نے عوامی دربار میں لوگوں کے مسائل غور سے سنیں اور انہیں وقت مقررہ کے اندر اندر حل کرنے کایقین دلایا۔

Last Updated : Dec 16, 2023, 10:52 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.