سرینگر: انجمن اوقاف جامع مسجد کے زیر اہتمام نماز جمعہ کے فوراً بعد ابتر موسمی صورتحال اور خشک سالی سے نجات کیلئے نماز استسقاء کا اہتمام کیا گیا، جس میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کرکے اللہ کے حضور اُس کی رحمت اور نوازش کیلئے رقت آمیز انداز میں دعائیں کیں۔ وہیں کشمیر کی مختلف مساجد،درگاہوں،خانقاہوں اور امام باڑوں میں خشک سالی اور ابتر موسمی صورتحال سے نجات کیلئے دعائیں کی گئیں اور ان مجالس میں ائمہ مساجد اور علمائے کرام نے لوگوں کو توبہ و استغفار کی یقین دہائی کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں اپنے رب کے حضور اپنے اعمال کی معافی مانگنے کی تلقین کی۔
انجمن اوقاف کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کشمیر میں اس وقت جو موسمی صورتحال درپیش ہے اور باد و باراں کے اس موسم میں شدید خشک سالی نے اپنے ڈیرے جما لئے ہیں، جس کی وجہ سے اگریکلچر اور ہارٹیکلچر کی صنعتیں متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھی شدید مشکلات اور مصائب کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اس خشک موسمی صورتحال سے کشمیر کا روایتی سرمائی سیاحتی سیزن بھی بری طرح متاثر ہو رہا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ موجودہ خشک موسم کی وجہ سے نہ صرف کشمیر کے آبی ذخائر بھی سوکھ گئے ہیں، بلکہ لوگوں کو مختلف بیماریوں کی صورت میں طرح طرح کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ اہالیان کشمیر اپنے رب کی بارگاہ میں سربسجود ہوکر اُس کی رحم وکرم کی دعا کریں۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے وادی کشمیر میں سخت ترین سردیوں کے 40 دنوں پر محیط چلہ کلان کا نصب حصہ بیت جانے کے باوجود بھی ابھی تک نہ پہاڑی علاقوں میں اس نوعیت کی برف وباراِں اور نہ ہی میدانی علاقوں میں بارشییں یا برف باری ہوئی۔محکمے موسمیات کے مطابق وادی کشمیر میں کہیں بھی 20 جنوری تک وسیع پیمانے پر برفباری کا کوئی ابھی امکان نہیں ہے۔