شدید سردی کے چالیس دن پر محیط چلہ کلاں کے استقبال کے لئے ٹیگور ہال سرینگر میں پیر کے روز تین روزہ تمدنی پروگرام کی اختتامی تقریب منعقد ہوئی۔
'استقبال چلہ کلان' کے نام پر اس کلچرل پروگرام میں مختلف زبانوں میں موسیقی کے الگ الگ رنگ بکھیرے گئے جبکہ ڈرامہ کے علاوہ مختلف ثقافتی پروگرام بھی پیش کئے گئے۔
ان رنگ رنگا پروگراموں کو یہاں کے فنکاروں نے بہتر طور پر پیش کرتے ہوئے حاضرین سے دادو تحسین حاصل کی۔
جموں وکشمیر اکیڈمی آرٹ، کلچرل اینڈ لنگویجز نے محکمہ سیاحت اور سمارٹ سٹی کے اشتراک سے اس کلچرل پروگرام کا انعقاد عمل میں لایا۔
اختتامی تقریب پر ضلع ترقیاتی کمشنر سرینگر نے مہمان خصوصی کے بطور شرکت کی جبکہ یہاں کے نامور فنکاروں کے علاوہ شائقین فن کی ایک کہکشاں بھی ہال میں موجود تھی۔ اس موقع پر شاہد اقبال چودھری نے کہا کہ اس طرح کی تقریبات سے یہاں کی تہزیب و تمدن اور ثقافت کی عکاسی ہوتی ہے وہیں اس طرح کے پروگراموں کا انعقاد عمل میں لانا کافی حوصلہ افزا ہے۔
اس کلچرل پروگرام میں نہ صرف کشمیری فنکاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا بلکہ پنجابی، گوجری، پہاڑی، پستو، اور شینہ زبانوں سے وابستہ نامور گلوکاروں نے بھی اپنی میٹھی آواز سے حاضرین کو محظوظ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: جموں وکشمیر کی آئینی حیثیت کے لیے جدوجہد جاری رہے گی: مصطفی کمال
گلوکارہ پروین چودھری کہتی ہیں کہ اس طرح کے پروگرام نہ صرف چلہ کلاں کی آمد پر بلکہ مستقبل میں بھی منعقد کئے جانے چائیے تاکہ فنکاروں کو حوصلہ ملے۔
'استقبال چلہ کلان' کے ڈائریکٹر نے کہا کہ یہ پروگرام کافی کامیاب رہا۔ مختلف محکموں کے تعاؤن کے ساتھ ساتھ لوگوں کی بھاری شرکت سے یہ تمدنی طور پر انجام پایا۔ وہیں انہوں نے کہا کہ کرونا وائرس کی وبا کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پروگرام کو دیکھنے کے لئے آن لائن سہولیات بھی رکھی گئی تھی۔
واضح رہے کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب سردیوں کا بادشاہ چلہ کلان جلوہ افروز ہو چکا ہے۔