سرینگر (جموں و کشمیر) : ریاست کرناٹک کے بنگلورو شہر میں ہوئی حزب اختلاف سیاستی جماعتوں کی میٹنگ میں نیشنل کانفرنس (این سی) اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے بھی شرکت کی۔ لیکن دفعہ 370کی بحالی کے لیے قائم کی گئی پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن (پی اے جی ڈی PAGD) کو ان سیاسی جماعتوں نے سرد خانہ میں ڈال دیا ہے۔ این سی اور پی ڈی پی کی سربراہی میں دفعہ 370کی بحالی کے لیے 2019میں پی اے جی ڈی کو تشکیل دیا گیا تھا۔ پی اے جی ڈی قیام کے ابتدائی ایام میں کافی سرگرم تھی تاہم گزشتہ ایک برس سے پی اے جی ڈی کی جانب سے کوئی بیان جاری ہوا ہے نہ کوئی میٹنگ منعقد ہوئی۔
سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ پی اے جی ڈی اُس وقت غیر فعال ہوئی جب سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی سربراہی میں جموں و کشمیر کی اپوزیشن جماعتوں نے آل پارٹیز اجلاس میں شرکت کی۔ یہ اجلاس سرینگر اور جموں میں منعقد ہوئے جن میں شیو سینا نے بھی حصہ لیا، اگرچہ شیو سینا نے دفعہ 370 کے خاتمے پر جموں میں جشن منایا تھا۔
مزید پڑھیں: PADG Not an Electoral Alliance گُپکار الائنس جموں و کشمیر اور لداخ کے وقار کی بحالی کی آخری امید، پی ڈی پی
پی اے جی ڈی کے معاون اور نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ حسنین مسعودی کا کہنا ہے کہ ’’پی اے جی ڈی ایک نظریاتی اتحاد تھا جو ابھی بھی قائم ہے۔‘‘ ان جماعتوں کے نوجوان لیڈران پی اے جی ڈی کے قیام کو باقی رکھنا لازمی قرار دے رہے ہیں۔ لیکن جس طرح سے اب نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی پنچایتی و بلدیاتی انتخابات کے لیے علیحدہ طور سرگرمیاں کر رہی ہیں اس سے ظاہر ہے کہ پی اے جی ڈی اب ماضی کی ایک کہانی ہے۔