ETV Bharat / state

حد بندی کمیشن سے ملاقات کے لئے سیاسی جماعتوں کو دعوت نامے ارسال

جموں و کشمیر میں سات نئے اسمبلی حلقوں کے قیام سے متعلق حد بندی کمیشن کا وفد 6 تا 9 جولائی یونین ٹیریٹری کا دورہ کر رہا ہے جس دوران وہ یہاں کی بڑی سیاسی جماعتوں کے لیڈران کے علاوہ متعلقہ افسران سے ملاقات کرے گا۔

حد بندی کمیشن سے ملاقات کے لئے سیاسی جماعتوں کو دعوت نامے ارسال
حد بندی کمیشن سے ملاقات کے لئے سیاسی جماعتوں کو دعوت نامے ارسال
author img

By

Published : Jul 2, 2021, 1:20 PM IST

جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل دفتر کی جانب سے جموں و کشمیر کی بڑی سیاسی جماعتوں بشمول نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور پردیش کانگریس کمیٹی کو دعوت نامے بھیجے جا چکے ہیں۔

جوائنٹ چیف الیکٹورل آفیسر انل کمار سلگوترہ نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ الیکشن کمیشن میں جو سیاسی جماعتیں درج ہو چکی ہیں ان کو حدبندی کمیشن سے ملاقات کے لئے دعوت نامے بھیجے گئے ہیں۔

انہوں کہا کہ جو چھوٹی سیاسی جماعتیں اور عوامی نمائندے ہیں وہ الیکٹورل دفتر میں حد بندی کمیشن سے ملنے کے لیے درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ حد بندی کمیشن 7 جولائی کو جنوبی کشمیر کے پہلگام ڈاک بنگلو میں، ضلع پلوامہ، شوپیان، اننت ناگ اور کولگام کے ضلع ترقیاتی کمشنرز جو متعلقہ ڈسٹرکت الیکشن افسر بھی ہیں، کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔

اسی روز وہ بڈگام، سرینگر، بارہمولہ، کپوارہ اور گاندربل کے ڈسٹرکٹ الیکشن افسران سے سرینگر میں ایک نجی ہوٹل میں میٹنگ کریں گے۔

مزید پڑھیں: حدبندی کمیشن پر وادی میں خدشات کیوں ہیں؟

جموں صوبے کے کشتواڑ، ڈوڈہ، رام بن کے افسران سے 8 جولائی کو جبکہ جموں، سانبہ، کٹھوعہ، ریاسی، راجوری اور پونچھ کے ساتھ جموں میں ایک نجی ہوٹل میں ملاقات کریں گے۔

متعلقہ ضلع ڈسٹرکٹ الیکشن افسران کو کہا گیا ہے کہ وہ حد بندی کے لئے ضروری مواد اور دستاویزات اس میٹنگ میں دستیاب رکھیں۔

واضح رہے کہ سیاسی جماعتیں بالخصوص نیشنل کانفرنس، کانگرس، پیپلز کانفرنس اور اپنی پارٹی نے کمیشن سے ملاقات کے لئے رضامندی ظاہر کی ہے جبکہ پی ڈی پی نے ابھی تک کمیشن سے ملنے پر خاموشی اختیار کی ہے، تاہم پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ امکان ہے کہ ان کے لیڈران بھی کمیشن سے ملاقات کریں گے۔

گرچہ سنہ 2002 میں فاروق عبد اللہ کی حکومت نے حد بندی پر سنہ 2026 تک پابندی عائد کر دی تھی۔ تاہم تنظیم نو قانون کے اطلاق کے بعد مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر میں نئے اسمبلی حلقوں کے قیام کے لیے حد بندی کمیشن تشکیل دے کر یونین ٹریٹری میں مزید سات سیٹوں کا اضافہ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

سابق ریاست جموں و کشمیر میں اسمبلی حلقوں کی تعداد 111 تھی جن میں 87 پر ہی انتخابات منعقد ہوتے تھے کیونکہ 24 سیٹوں کو اس پار والے کشمیر کی آبادی کے لیے مخصوص رکھا جاتا ہے۔

جموں و کشمیر (بشمول لداخ) میں سنہ 1994 میں آخری حد بندی ہوئی تھی جس میں اسمبلی حلقوں کی تعداد 76 سے 87 کر دی گئی تھی۔ جموں خطے میں پانچ سیٹوں کا اضافہ ہوا جس سے اس صوبے میں حلقوں کی تعداد 32 سے 37 ہوئی، جبکہ وادی میں چار سیٹوں کے اضافے سے سیٹوں کی تعداد 42 سے 46 ہوئی۔

نئی حد بندی میں سات مزید سیٹوں کے قیام کا منصوبہ ہے جس سے یو ٹی جموں و کشمیر میں سیٹوں کی کل تعداد 90 تک پہنچ جائے گی۔

جموں و کشمیر کے چیف الیکٹورل دفتر کی جانب سے جموں و کشمیر کی بڑی سیاسی جماعتوں بشمول نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور پردیش کانگریس کمیٹی کو دعوت نامے بھیجے جا چکے ہیں۔

جوائنٹ چیف الیکٹورل آفیسر انل کمار سلگوترہ نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ الیکشن کمیشن میں جو سیاسی جماعتیں درج ہو چکی ہیں ان کو حدبندی کمیشن سے ملاقات کے لئے دعوت نامے بھیجے گئے ہیں۔

انہوں کہا کہ جو چھوٹی سیاسی جماعتیں اور عوامی نمائندے ہیں وہ الیکٹورل دفتر میں حد بندی کمیشن سے ملنے کے لیے درخواست جمع کرا سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ حد بندی کمیشن 7 جولائی کو جنوبی کشمیر کے پہلگام ڈاک بنگلو میں، ضلع پلوامہ، شوپیان، اننت ناگ اور کولگام کے ضلع ترقیاتی کمشنرز جو متعلقہ ڈسٹرکت الیکشن افسر بھی ہیں، کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔

اسی روز وہ بڈگام، سرینگر، بارہمولہ، کپوارہ اور گاندربل کے ڈسٹرکٹ الیکشن افسران سے سرینگر میں ایک نجی ہوٹل میں میٹنگ کریں گے۔

مزید پڑھیں: حدبندی کمیشن پر وادی میں خدشات کیوں ہیں؟

جموں صوبے کے کشتواڑ، ڈوڈہ، رام بن کے افسران سے 8 جولائی کو جبکہ جموں، سانبہ، کٹھوعہ، ریاسی، راجوری اور پونچھ کے ساتھ جموں میں ایک نجی ہوٹل میں ملاقات کریں گے۔

متعلقہ ضلع ڈسٹرکٹ الیکشن افسران کو کہا گیا ہے کہ وہ حد بندی کے لئے ضروری مواد اور دستاویزات اس میٹنگ میں دستیاب رکھیں۔

واضح رہے کہ سیاسی جماعتیں بالخصوص نیشنل کانفرنس، کانگرس، پیپلز کانفرنس اور اپنی پارٹی نے کمیشن سے ملاقات کے لئے رضامندی ظاہر کی ہے جبکہ پی ڈی پی نے ابھی تک کمیشن سے ملنے پر خاموشی اختیار کی ہے، تاہم پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ امکان ہے کہ ان کے لیڈران بھی کمیشن سے ملاقات کریں گے۔

گرچہ سنہ 2002 میں فاروق عبد اللہ کی حکومت نے حد بندی پر سنہ 2026 تک پابندی عائد کر دی تھی۔ تاہم تنظیم نو قانون کے اطلاق کے بعد مرکزی سرکار نے جموں و کشمیر میں نئے اسمبلی حلقوں کے قیام کے لیے حد بندی کمیشن تشکیل دے کر یونین ٹریٹری میں مزید سات سیٹوں کا اضافہ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

سابق ریاست جموں و کشمیر میں اسمبلی حلقوں کی تعداد 111 تھی جن میں 87 پر ہی انتخابات منعقد ہوتے تھے کیونکہ 24 سیٹوں کو اس پار والے کشمیر کی آبادی کے لیے مخصوص رکھا جاتا ہے۔

جموں و کشمیر (بشمول لداخ) میں سنہ 1994 میں آخری حد بندی ہوئی تھی جس میں اسمبلی حلقوں کی تعداد 76 سے 87 کر دی گئی تھی۔ جموں خطے میں پانچ سیٹوں کا اضافہ ہوا جس سے اس صوبے میں حلقوں کی تعداد 32 سے 37 ہوئی، جبکہ وادی میں چار سیٹوں کے اضافے سے سیٹوں کی تعداد 42 سے 46 ہوئی۔

نئی حد بندی میں سات مزید سیٹوں کے قیام کا منصوبہ ہے جس سے یو ٹی جموں و کشمیر میں سیٹوں کی کل تعداد 90 تک پہنچ جائے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.