ETV Bharat / state

Labour Day 2023 مزدوروں کے حقوق کی پامالی، منیمم ویجز ایکٹ جموں و کشمیر میں لاگو نہیں

یوں تو مزدور اور محنت کش طبقہ ہمیشہ مسائل و مشکلات میں گھرا رہتا ہے اور ہر برس یکم مئی کے دن ان لوگوں کو درپیش مشکلات کو کم کرنے کے حوالے سے عہد و پیماں کیا جاتا ہے لیکن وہ الگ بات ہے کہ بعد میں نہ ہی سرکاری اور نہ ہی نجی سطح پر ان کے حقوق کی پاسداری پر عمل درآمد کرنے کی کوئی زحمت کرتا ہے۔

international-labour-day-2023-no-rights-for-labourers yet in jk
Etv Bharatمزدوروں کے حقوق کی پامالی، منیمم ویجز ایکٹ جموں و کشمیر میں لاگو نہیں
author img

By

Published : May 1, 2023, 8:30 PM IST

مزدوروں کے حقوق کی پامالی، منیمم ویجز ایکٹ جموں و کشمیر میں لاگو نہیں

سرینگر: پوری دنیا میں یکم مئی کو یوم مزدور منایا جارہا ہے۔ لیکن دنیا بھر کی طرف کشمیر کے مزدور آج بھی اپنے حقوق سے محروم رکھے گئے ہیں۔ یوں تو مزدور اور محنت کش طبقہ ہمیشہ مسائل و مشکلات میں گھرا رہتا ہے اور ہر برس یکم مئی کے دن ان لوگوں کے درپیش مشکلات کو کم کرنے کے حوالے سے عہد و پیماں کیا جاتا ہے لیکن وہ الگ بات ہے کہ بعد میں نہ ہی سرکاری اور نہ ہی نجی سطح پر ان کے حقوق کی پاسداری پر عمل درآمد کرنے کی کوئی زحمت کرتا ہے۔ جہاں سرکار مزدوروں کے حقوق پر تقاریب کا انعقاد کر رہے ہے وہیں مزدور اپنے حقوق کے لئے احتجاج کر رہے ہے۔ مزدورں کا کہنا ہے کہ سرکار نے ان کو حقوق سے محروم رکھ دیا ہے۔ کشمیر کے ضلع گاندربل سے تعلق رکھنے والے جاوید احمد نے کہا کہ وہ گزشتہ کئی برسوں سے مزدوری کرتے آرہے ہیں لیکن کبھی بھی سرکار نے اس کو کسی اسکیم کا استفادہ نہیں کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ مزدور کو یومیہ اجرت سے بھی کم پیسے دئے جارہے ہیں جس سے گھر کی ضروریات مکمل کرنا کافی مشکل ہورہا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ موجودہ سرکار نے مہاتما گاندھی نیشنل رورل گارنٹی ایکٹ میں بھی یومیہ اجرت میں کبھی اضافہ نہیں کیا ہے، بلکہ اس اسکیم میں سرکار ہر سال فنڈز کم کررہی ہے۔ غلام محمد نامی مزدور نے کہا کہ وہ یومیہ مزدوری سے آج کل کی مہنگائی کے دور میں اپنا گھر نہیں چلا پارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مزدوری سے بچوں کا فیس ادا نہیں کر پارہے ہیں جس سے ان کی تعلیم متاثر ہورہی ہے۔ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ سرکار ایک طرف سے مزدور کے حقوق کے لئے قانون بناتے ہیں لیکن خود ہی ان قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہے۔ وکیل نوید بختیار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ منیمم ویجز ایکٹ (Minimum Wages Act) کے مزدورں کو یومیہ اجرت ادا کرنی لازمی ہے لیکن جموں کشمیر میں سرکار ہی اس قانون کی خلاف ورزی کررہی ہے۔

جموں کشمیر کی انتظامیہ کی تنقید کرتے ہوئے سی پی آئی ایم کے لیڈر محمد یوسف تاریگامی کا کہنا ہے کہ سرکار مزدورں کو واجب اجرت ادا نہیں کر ہی ہے۔ تاریگامی نے کہا کہ سرکار کے درجنوں محکموں میں کام کرنے والے مزدورں کو ایکٹ کے مطابق یومیہ اجرت نہیں مل پارہی ہے اور جو بھی تھوڑی بہت اجرت دی جارہی ہے وہ بھی وقت پر ادا نہیں ہوتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آج ایل جی منوج سنہا، چیف سیکرٹری ارون کمار مہتا اور لیبر کمشنر نے مزدوروں کے نام اخباروں میں پیغامات شائع کروائے ہے،لیکن ان پیغامات میں منیمم ویجس ایکٹ کا کوئی ذکر ہی نہیں ہے جس سے صاف واضح ہے کہ سرکار مزدورں کے حقوق کے لئے کتنی سنجیدہ ہے۔

مزید پڑھیں: Islam and Labour Rights 'اسلام میں مزدوروں کے حقوق متعین'

بتادیں کہ ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی میں کامگار طبقہ کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ بڑی بڑی صنعتیں، کارخانے اور فیکٹریاں انہیں سے چلتی ہیں۔ اس لئے مزدور کسی بھی ادارے یا کسی بھی قوم کا عظیم اثاثہ ہوتے ہیں۔

مزدوروں کے حقوق کی پامالی، منیمم ویجز ایکٹ جموں و کشمیر میں لاگو نہیں

سرینگر: پوری دنیا میں یکم مئی کو یوم مزدور منایا جارہا ہے۔ لیکن دنیا بھر کی طرف کشمیر کے مزدور آج بھی اپنے حقوق سے محروم رکھے گئے ہیں۔ یوں تو مزدور اور محنت کش طبقہ ہمیشہ مسائل و مشکلات میں گھرا رہتا ہے اور ہر برس یکم مئی کے دن ان لوگوں کے درپیش مشکلات کو کم کرنے کے حوالے سے عہد و پیماں کیا جاتا ہے لیکن وہ الگ بات ہے کہ بعد میں نہ ہی سرکاری اور نہ ہی نجی سطح پر ان کے حقوق کی پاسداری پر عمل درآمد کرنے کی کوئی زحمت کرتا ہے۔ جہاں سرکار مزدوروں کے حقوق پر تقاریب کا انعقاد کر رہے ہے وہیں مزدور اپنے حقوق کے لئے احتجاج کر رہے ہے۔ مزدورں کا کہنا ہے کہ سرکار نے ان کو حقوق سے محروم رکھ دیا ہے۔ کشمیر کے ضلع گاندربل سے تعلق رکھنے والے جاوید احمد نے کہا کہ وہ گزشتہ کئی برسوں سے مزدوری کرتے آرہے ہیں لیکن کبھی بھی سرکار نے اس کو کسی اسکیم کا استفادہ نہیں کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ مزدور کو یومیہ اجرت سے بھی کم پیسے دئے جارہے ہیں جس سے گھر کی ضروریات مکمل کرنا کافی مشکل ہورہا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ موجودہ سرکار نے مہاتما گاندھی نیشنل رورل گارنٹی ایکٹ میں بھی یومیہ اجرت میں کبھی اضافہ نہیں کیا ہے، بلکہ اس اسکیم میں سرکار ہر سال فنڈز کم کررہی ہے۔ غلام محمد نامی مزدور نے کہا کہ وہ یومیہ مزدوری سے آج کل کی مہنگائی کے دور میں اپنا گھر نہیں چلا پارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ مزدوری سے بچوں کا فیس ادا نہیں کر پارہے ہیں جس سے ان کی تعلیم متاثر ہورہی ہے۔ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ سرکار ایک طرف سے مزدور کے حقوق کے لئے قانون بناتے ہیں لیکن خود ہی ان قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہے۔ وکیل نوید بختیار نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ منیمم ویجز ایکٹ (Minimum Wages Act) کے مزدورں کو یومیہ اجرت ادا کرنی لازمی ہے لیکن جموں کشمیر میں سرکار ہی اس قانون کی خلاف ورزی کررہی ہے۔

جموں کشمیر کی انتظامیہ کی تنقید کرتے ہوئے سی پی آئی ایم کے لیڈر محمد یوسف تاریگامی کا کہنا ہے کہ سرکار مزدورں کو واجب اجرت ادا نہیں کر ہی ہے۔ تاریگامی نے کہا کہ سرکار کے درجنوں محکموں میں کام کرنے والے مزدورں کو ایکٹ کے مطابق یومیہ اجرت نہیں مل پارہی ہے اور جو بھی تھوڑی بہت اجرت دی جارہی ہے وہ بھی وقت پر ادا نہیں ہوتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آج ایل جی منوج سنہا، چیف سیکرٹری ارون کمار مہتا اور لیبر کمشنر نے مزدوروں کے نام اخباروں میں پیغامات شائع کروائے ہے،لیکن ان پیغامات میں منیمم ویجس ایکٹ کا کوئی ذکر ہی نہیں ہے جس سے صاف واضح ہے کہ سرکار مزدورں کے حقوق کے لئے کتنی سنجیدہ ہے۔

مزید پڑھیں: Islam and Labour Rights 'اسلام میں مزدوروں کے حقوق متعین'

بتادیں کہ ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی میں کامگار طبقہ کلیدی حیثیت رکھتا ہے۔ بڑی بڑی صنعتیں، کارخانے اور فیکٹریاں انہیں سے چلتی ہیں۔ اس لئے مزدور کسی بھی ادارے یا کسی بھی قوم کا عظیم اثاثہ ہوتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.