ETV Bharat / state

Farooq Abdullah on Various Issues دل جیتے کے بجائے یہاں عوام کو دکھ دیا جارہا ہے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ - بی بی سی آفس پر انکم ٹکس کا چھاپہ

جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے انکم ٹیکس کی جانب سے بی بی سی دفاتر پر چھاپے کے ردعمل میں کہا کہ یہ صحیح وقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ سمجھے گے کہ یہ کارروائی دو ڈاکیمنٹری کے نشر ہونے کے پس منظر میں کی گئی ہے۔

Dr Farooq Abdullah
ڈاکٹر فاروق عبداللہ
author img

By

Published : Feb 14, 2023, 9:44 PM IST

دل جیتے کے بجائے یہاں لوگوں کو دکھ دیا جاتا، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سرینگر: نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ دہلی اور ممبئی میں بی بی سی کے دفاتر پر انکم ٹیکس کے چھاپے قابل افسوناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی بی سی ایک ایسا میڈیا ادارہ ہے جو پوری دنیا کو کوئر کرتا ہے۔بی بی سی قریباً سچی خبریں لوگوں کے سامنے لاتا ہے۔بی بی سی کی خبریں کئی ملکوں کو اچھے نہیں لگتے ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بھارت میں پہلے ہی جمہوریت خطرہ میں ہے۔میڈیا کو یہاں دبا دیا گیا اور اسی کی ایک کڑی یہ بھی ہے کہ بی بی سی آفس پر آج انکم ٹیکس نے چھاپے ڈالے ہے۔

انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس کا چھاپہ اس وقت نہیں ہونا چاہیے، کیونکہ جب بی بی سی کی دو ڈاکیمنٹریز آئی ہے، لوگ سمجھے گئے یہ اسی کا اثر ہے۔ اگر یہ چھاپے ڈاکیمنٹری نشر ہونے سے پہلے ہوتے تو اس کا کوئی جواز بنتا۔ وزیر داخلہ کی جانب سے جموں وکشمیر کو ریاسی درجہ الیکشن کے بعد دیئے جانے کے سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ بات تو وہ پہلے سے کیہ رہے ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں ان کی نیت کے بارے میں پتہ ہے۔مرکزی سرکار جموں وکشمیر کا سٹیٹ ہڈ بحال نہیں کرنا ہے،بلکہ الیکشن کے بعد یہ لوگ ٹرنکیٹڈ سٹیٹ ہڈ دے گے۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی سرکار یہاں کے لوگوں کو بےوقوف سمجھتی ہیں مگر یہاں کے لوگ عقلمند ہے اور ہم سب ان کے ارادے جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ان کا ارادہ ایسا نہیں ہوتا تو یہ لوگ یہاں اس طریقہ سے یہاں نئی حد بندی نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ چاہیتے ہے کہ ایک مسلم اکثریتی ریاست کو ہندو اکثریتی ریاست بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے، ہمیں مگر اس عمل میں یہ کامیاب نہیں ہونگے۔

یہ بھی پڑھیں:Amit Shah On JK Statehood انتخابات کے بعد جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دیا جائے گا، امت شاہ

جموں وکشمیر میں جاری انہدامی کارروائی کے سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ پورے جموں و کشمیر میں انہدامی کارروائی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب دہلی میں غیر مجاز کالونیز بنی،تو بعد میں انہیں ریگولیز کیا گیا اور یہاں کیا وجہ ہے کہ انہیں ریگولائز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ سردیوں کے ایام میں اور اس وقت غربت آسمان میں ہے، یہاں دکانداروں کو انہدامی کارروائی کے ذریعے بے روزگار کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ "آپ نوکریاں نہیں دے رہے ہے،لوگوں کے لیے بہتری نہیں کر رہے ہے، اس کے برعکس آپ لوگوں کو بربادی کی طرف لے جاتے ہے۔"انہوں نے کہا کہ اس انہدامی کارروائی کو روکنا چاہیے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مجھے بہت افسوس ہے کہ دل جیتے کے بجائے یہاں دلوں کو اور دُکھ دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں سے لوگوں کے دل نہیں جیتے جاتے ہے۔

مزید پڑھیں: BBC on IT Raids محکمہ انکم ٹیکس کی کاروائی کے بعد بی بی سی کا ردعمل ’معاملہ کو جلد حل کرلیا جائے گا‘

قابل ذکر ہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں متنازعہ دستاویزی فلم جاری کیے ہے۔ 2002 کے گجرات فسادات پر بی بی سی کی دستاویزی فلم "انڈیا: دی مودی کوئیسچن" کے ٹیلی کاسٹ سے متعلق حالیہ تنازعہ کے تناظر میں ان چھاپوں کو دیکھا جارہا ہے۔ حکومت ہند نے اس سے قبل گزشتہ ماہ جاری ہونے والی بی بی سی کی ایک دستاویزی فلم کو بلاک کر دیا تھا جس میں 2002 کے مسلم کش فسادات میں وزیر اعظم نریندر مودی کے کردار کا جائزہ لیا گیا تھا۔

دل جیتے کے بجائے یہاں لوگوں کو دکھ دیا جاتا، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

سرینگر: نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ دہلی اور ممبئی میں بی بی سی کے دفاتر پر انکم ٹیکس کے چھاپے قابل افسوناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی بی سی ایک ایسا میڈیا ادارہ ہے جو پوری دنیا کو کوئر کرتا ہے۔بی بی سی قریباً سچی خبریں لوگوں کے سامنے لاتا ہے۔بی بی سی کی خبریں کئی ملکوں کو اچھے نہیں لگتے ہے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بھارت میں پہلے ہی جمہوریت خطرہ میں ہے۔میڈیا کو یہاں دبا دیا گیا اور اسی کی ایک کڑی یہ بھی ہے کہ بی بی سی آفس پر آج انکم ٹیکس نے چھاپے ڈالے ہے۔

انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس کا چھاپہ اس وقت نہیں ہونا چاہیے، کیونکہ جب بی بی سی کی دو ڈاکیمنٹریز آئی ہے، لوگ سمجھے گئے یہ اسی کا اثر ہے۔ اگر یہ چھاپے ڈاکیمنٹری نشر ہونے سے پہلے ہوتے تو اس کا کوئی جواز بنتا۔ وزیر داخلہ کی جانب سے جموں وکشمیر کو ریاسی درجہ الیکشن کے بعد دیئے جانے کے سوال کے جواب میں فاروق عبداللہ نے کہا کہ یہ بات تو وہ پہلے سے کیہ رہے ہے انہوں نے کہا کہ ہمیں ان کی نیت کے بارے میں پتہ ہے۔مرکزی سرکار جموں وکشمیر کا سٹیٹ ہڈ بحال نہیں کرنا ہے،بلکہ الیکشن کے بعد یہ لوگ ٹرنکیٹڈ سٹیٹ ہڈ دے گے۔

ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ بی جے پی سرکار یہاں کے لوگوں کو بےوقوف سمجھتی ہیں مگر یہاں کے لوگ عقلمند ہے اور ہم سب ان کے ارادے جانتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ان کا ارادہ ایسا نہیں ہوتا تو یہ لوگ یہاں اس طریقہ سے یہاں نئی حد بندی نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ یہ چاہیتے ہے کہ ایک مسلم اکثریتی ریاست کو ہندو اکثریتی ریاست بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے، ہمیں مگر اس عمل میں یہ کامیاب نہیں ہونگے۔

یہ بھی پڑھیں:Amit Shah On JK Statehood انتخابات کے بعد جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دیا جائے گا، امت شاہ

جموں وکشمیر میں جاری انہدامی کارروائی کے سوال کے جواب میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ پورے جموں و کشمیر میں انہدامی کارروائی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب دہلی میں غیر مجاز کالونیز بنی،تو بعد میں انہیں ریگولیز کیا گیا اور یہاں کیا وجہ ہے کہ انہیں ریگولائز نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ سردیوں کے ایام میں اور اس وقت غربت آسمان میں ہے، یہاں دکانداروں کو انہدامی کارروائی کے ذریعے بے روزگار کیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ "آپ نوکریاں نہیں دے رہے ہے،لوگوں کے لیے بہتری نہیں کر رہے ہے، اس کے برعکس آپ لوگوں کو بربادی کی طرف لے جاتے ہے۔"انہوں نے کہا کہ اس انہدامی کارروائی کو روکنا چاہیے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ مجھے بہت افسوس ہے کہ دل جیتے کے بجائے یہاں دلوں کو اور دُکھ دیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں سے لوگوں کے دل نہیں جیتے جاتے ہے۔

مزید پڑھیں: BBC on IT Raids محکمہ انکم ٹیکس کی کاروائی کے بعد بی بی سی کا ردعمل ’معاملہ کو جلد حل کرلیا جائے گا‘

قابل ذکر ہے کہ برطانوی نشریاتی ادارے کی جانب سے وزیر اعظم نریندر مودی کے بارے میں متنازعہ دستاویزی فلم جاری کیے ہے۔ 2002 کے گجرات فسادات پر بی بی سی کی دستاویزی فلم "انڈیا: دی مودی کوئیسچن" کے ٹیلی کاسٹ سے متعلق حالیہ تنازعہ کے تناظر میں ان چھاپوں کو دیکھا جارہا ہے۔ حکومت ہند نے اس سے قبل گزشتہ ماہ جاری ہونے والی بی بی سی کی ایک دستاویزی فلم کو بلاک کر دیا تھا جس میں 2002 کے مسلم کش فسادات میں وزیر اعظم نریندر مودی کے کردار کا جائزہ لیا گیا تھا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.