ETV Bharat / state

'انتظامیہ روزگار فراہم کرنے کے بجائے روزگار چھین رہی ہے'

author img

By

Published : Sep 16, 2020, 10:56 PM IST

سی پی آئی (ایم) کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر محمد یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ 'جموں و کشمیر انتظامیہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے بجائے ان سے محدود روزگار کے مواقع کو بھی چیھن رہی ہے'۔

محمد یوسف تاریگامی
محمد یوسف تاریگامی

انہوں نے کہا کہ 'یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران مشتہر کئے گئے ایک ہزار پوسٹوں کو واپس لیا گیا ہے'۔

موصوف نے بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر کے خصوصی درجے کے خاتمے کا ایک سال مکمل ہوا لیکن انتظامیہ ایک فرد کو بھی روزگار فراہم نہیں کر سکی۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ انتظامیہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے بجائے ان سے محدود روزگار کے مواقع بھی چھین رہی ہے'۔

تاریگامی نے کہا کہ '28 اگست 2019 جب کشمیر میں لاک ڈاؤن تھا تو اس وقت کے گورنر ستیہ پال ملک نے اعلان کیا تھا کہ اگلے تین ماہ کے دوران جموں و کشمیر میں پچاس ہزار نوکریاں دستیاب کی جائیں گی'۔

یہ بھی پڑھیں: 'شوپیاں مبینہ فرضی تصادم' معاملے کی لوک سبھا میں گونج

انہوں نے کہا کہ 'بی جے پی حکومت نے دفعہ 370 کو جموں و کشمیر کی ترقی میں رکاوٹ قرار دیا تھا لیکن زمینی سطح پر حقیقت کچھ اور ہی ہے'۔

موصوف نے الزام لگایا کہ 'جو پہلے ہی روزی روٹی کماتے تھے ان سے وہ چھین لی گئی ہے اور ہزاروں عارضی ملازمین گزشتہ ایک برس سے تنخواہوں سے محروم ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'یونین ٹریٹری میں بے روزگاری کی شرح تشویش ناک حد تک بڑھ گئی ہے کیونکہ حکومت کے پاس روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی کوئی پالیسی ہی نہیں ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران مشتہر کئے گئے ایک ہزار پوسٹوں کو واپس لیا گیا ہے'۔

موصوف نے بدھ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر کے خصوصی درجے کے خاتمے کا ایک سال مکمل ہوا لیکن انتظامیہ ایک فرد کو بھی روزگار فراہم نہیں کر سکی۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ انتظامیہ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے بجائے ان سے محدود روزگار کے مواقع بھی چھین رہی ہے'۔

تاریگامی نے کہا کہ '28 اگست 2019 جب کشمیر میں لاک ڈاؤن تھا تو اس وقت کے گورنر ستیہ پال ملک نے اعلان کیا تھا کہ اگلے تین ماہ کے دوران جموں و کشمیر میں پچاس ہزار نوکریاں دستیاب کی جائیں گی'۔

یہ بھی پڑھیں: 'شوپیاں مبینہ فرضی تصادم' معاملے کی لوک سبھا میں گونج

انہوں نے کہا کہ 'بی جے پی حکومت نے دفعہ 370 کو جموں و کشمیر کی ترقی میں رکاوٹ قرار دیا تھا لیکن زمینی سطح پر حقیقت کچھ اور ہی ہے'۔

موصوف نے الزام لگایا کہ 'جو پہلے ہی روزی روٹی کماتے تھے ان سے وہ چھین لی گئی ہے اور ہزاروں عارضی ملازمین گزشتہ ایک برس سے تنخواہوں سے محروم ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'یونین ٹریٹری میں بے روزگاری کی شرح تشویش ناک حد تک بڑھ گئی ہے کیونکہ حکومت کے پاس روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی کوئی پالیسی ہی نہیں ہے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.