ETV Bharat / state

خالد مظفر وانی کی موت کی تحقیقات کا حکم

author img

By

Published : Jul 29, 2019, 8:02 PM IST

حزب المجاہدین کمانڈر برہان وانی کے بھائی خالد مظفر وانی کی ہلاکت کی تحقیقات چار برسوں کے بعد شروع کی گئی، اس تحقیقات کا حکم ہلاکت کے چند ہی روز بعد دیا گیا تھا۔

خالد مظفر وانی کی موت کی تحقیقات کا حکم

چار برس سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد رواں ماہ کی 25 تاریخ کو ترال کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے پبلک نوٹس جاری کی جس میں اس ہلاکت کے گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کا حکم دیا گیا۔

مجسٹریٹ کے مطابق اگر جو بھی شخص اس ہلاکت کے بارے کوئی علم، مواد یا اس بارے میں کوئی شواہد پیش کرنا چاہتا ہے تو ایک ہفتے کے اندر مجسٹریٹ کے روبرو دن کے گیارہ بجے تا تین بجے ان کے دفتر میں مل سکتا ہے۔ مجسٹریٹ کے مطابق یہ معاملہ اہم نوعیت کا ہے۔

تحقیقاتی حکمنامہ
تحقیقاتی حکمنامہ

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مجسٹریٹ نے بتایا کہ انہیں انتظامیہ کی جانب سے تحقیقات شروع کرنے اور گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کا حکم ملا ہے۔

واضح رہے کہ خالد مظفر وانی کی لاش 13 اپریل سنہ 2015 میں جنگل میں پائی گئی تھی اور ان کے جسم پر تشدد کے نشان تھے۔

اس ہلاکت پر مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ خالد مظفر کو فورسز اہلکاروں نے مارا ہے جبکہ فورسز کی جانب سے اس کی تردید کی گئی تھی، فورسز کی جانب سے بیان سامنے آیا تھا کہ خالد اپنے بھائی برہان وانی اور ساتھیوں سے ملنے گیا تھا اور فائرنگ میں ہلاک ہو گیا۔

عوام کی جانب سے اس معاملہ پر سخت ردعمل اور احتجاج کے سبب کچھ روز بعد حکومت نے اس ہلاکت کی اصل وجہ جاننے کے لیے تحقیقات کا حکم دیا تھا، تاہم نا معلوم وجوہات کی بنا پر تحقیقات آج تک شروع نہیں کی گئی تھی۔

چار برس سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد رواں ماہ کی 25 تاریخ کو ترال کے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے پبلک نوٹس جاری کی جس میں اس ہلاکت کے گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کا حکم دیا گیا۔

مجسٹریٹ کے مطابق اگر جو بھی شخص اس ہلاکت کے بارے کوئی علم، مواد یا اس بارے میں کوئی شواہد پیش کرنا چاہتا ہے تو ایک ہفتے کے اندر مجسٹریٹ کے روبرو دن کے گیارہ بجے تا تین بجے ان کے دفتر میں مل سکتا ہے۔ مجسٹریٹ کے مطابق یہ معاملہ اہم نوعیت کا ہے۔

تحقیقاتی حکمنامہ
تحقیقاتی حکمنامہ

ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مجسٹریٹ نے بتایا کہ انہیں انتظامیہ کی جانب سے تحقیقات شروع کرنے اور گواہوں کے بیانات قلمبند کرنے کا حکم ملا ہے۔

واضح رہے کہ خالد مظفر وانی کی لاش 13 اپریل سنہ 2015 میں جنگل میں پائی گئی تھی اور ان کے جسم پر تشدد کے نشان تھے۔

اس ہلاکت پر مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ خالد مظفر کو فورسز اہلکاروں نے مارا ہے جبکہ فورسز کی جانب سے اس کی تردید کی گئی تھی، فورسز کی جانب سے بیان سامنے آیا تھا کہ خالد اپنے بھائی برہان وانی اور ساتھیوں سے ملنے گیا تھا اور فائرنگ میں ہلاک ہو گیا۔

عوام کی جانب سے اس معاملہ پر سخت ردعمل اور احتجاج کے سبب کچھ روز بعد حکومت نے اس ہلاکت کی اصل وجہ جاننے کے لیے تحقیقات کا حکم دیا تھا، تاہم نا معلوم وجوہات کی بنا پر تحقیقات آج تک شروع نہیں کی گئی تھی۔

Intro:شوکت ڈار۔۔
حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کے بھائی خالد مظفر وانی کی ہلاکت میں تحقیقات چار برس کے بعدشروع کی گئی ہے۔ اس تحقیقات کا حکم ہلاکت کے چند ہی روز بعد دیا گیا تھا۔


Body:شوکت ڈار۔۔
حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کے بھائی خالد مظفر وانی کی ہلاکت میں تحقیقات چار برس کے بعدشروع کی گئی ہے۔ اس تحقیقات کا حکم ہلاکت کے چند ہی روز بعد دیا گیا تھا۔
تاہم اب چار برس سے زائد عرصہ گزرنے کے بعد رواں ماہ کی 25 تاریخ کو اڈیشنل ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ترال نے ایک پبلک نوٹس اجرا کی جس میں اس ہلاکت کے شاہدین سے بیانات قلمبند کرنے کا کہا گیا ہے۔
مجسٹریٹ کے مطابق اگر کسی بھی شخص کو اس ہلاکت کے بارے خوئی علمیت ، شہادت یا مواد ہے یا کوئی اس بارے میں کوئی شواہد پیش کرنا چاہتا ہے تو ایک ہفتے کے اندر 29 اور 30 تاریخ کو مجسٹریٹ سے دن کے گیارہ بجے سے لیکر تین بجے تک ان خے دفتر میں مل سکتا ہے۔ مجسٹریٹ کے مطابق یہ معاملہ اہم نوعیت کا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مذکورہ مجسٹریٹ نے بتایا کہ اسے انتظامیہ کی جانب سے تحقیقات شروع کرنے اور شاہدین کے بیانات قلمبند کرنے کا حکم ملا ہے۔
خالد مظفر وانی کی لاش 13 اپریل 2015 میں جنگلوں میں پائی گئی تھی۔ اس کے جسم پر تشدد کے نشان تھے۔
اس پلاکت پر مقامی لوگوں نے الزام عائد کیا کہ خالد مظفر کو فورسز اہلکاروں نے ہلاک کیا جبکہ فورسز کی جانب سے اس دعوے کی نفی کی گئی تھی۔ فورسز کی جانب سے بیان سامنے آیا تھا کہ خالد اپنے بھائی برہان وانی اور بقیہ عسکریت ہسندوں سے ملنے گئا تھا اور وہ کراس فائرنگ میں ہلاک ہوا۔
عوام کی جانب سے اس معاملہ پر سخت ردعمل اور احتجاج کے سبب کچھ روز بعد سرکار نے اس ہلاکت کی اصل وجہ جاننے کے لئے تحقیقات کا حکم دیا تھا۔ تاہم نا معلوم وجوہ کی بنا پر تحقیقات آج تک شروع نہیں کی گئی تھی۔


Conclusion:شوکت ڈار۔۔
حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کے بھائی خالد مظفر وانی کی ہلاکت میں تحقیقات چار برس کے بعدشروع کی گئی ہے۔ اس تحقیقات کا حکم ہلاکت کے چند ہی روز بعد دیا گیا تھا۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.