ETV Bharat / state

کئی قرنطینہ مراکز میں رکھے گئے افراد دستیاب سہولیات سے نالاں

مختلف ریاستوں میں درماندہ کشمیری باشندوں کو واپس وادی لانے کے بعد انہیں مختلف قرنطینہ مراکز میں رکھا جا رہا ہے، تاہم انکی شکایت ہے کہ قرنطینہ مراکز میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔

کئی قرنطینہ مراکز میں رکھے گئے افراد دستیاب سہولیات سے نالاں
کئی قرنطینہ مراکز میں رکھے گئے افراد دستیاب سہولیات سے نالاں
author img

By

Published : May 14, 2020, 5:22 PM IST

گزشتہ کل گوا سے لاکر سرینگر کے مضافاتی علاقہ ناربل میں واقع ایک سرکاری اسکول میں قائم کردہ انتظامی قرنطینہ مرکز میں رکھے گئے بڈگام ضلع سے تعلق رکھنے والے مسافروں کا کہنا ہے کہ یہاں ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ انہوں نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کھانے پینے کا انتظام بھی غیر معیاری ہے۔ وہیں صفائی ستھرائی کے حوالے سے بھی یہاں کافی فقدان پایا جارہا ہے۔ اس پر ستم ظریفی یہ کہ اس قرنطینہ سنڑ میں باتھ رومز عارضی طور ترپال اور پولتھین سے بنائے گئے ہیں۔

کئی قرنطینہ مراکز میں رکھے گئے افراد دستیاب سہولیات سے نالاں

اس قرنطینہ مرکز میں رکھے گئے ایک مسافر نے فون پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو اپنی روداد سناتے ہوئے کہا کہ گوا سے جموں تک انہیں کھانے پینے کی بہتر سہولیات فراہم کی گئیں لیکن جونہی یہ جموں سے کشمیر کی اور روانہ ہوئے انتظامیہ کی جانب سے سفر کے دوران غیر معیاری کھانا دیا گیا ہے۔ وہیں ٹیسٹ کئے جانے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کے لئے انہیں تین دن کا انتظار کرنے کو کہا جا رہا ہے۔

ادھر پنجاب کے مختلف اضلاع سے لاکر راجباغ سرینگر میں واقع انٹی ٹیوٹ آف ہوٹل منیجمنٹ کے ہوسٹل انتظامی قرنطینہ میں رکھے گئے افراد کا کہنا ہے کہ 14 دن قرنطینہ میں رہنے کے باوجود بھی انتظامیہ انہیں گھر بھیجنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ جس وجہ سے انہیں اب مزید ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجموعی طور وہ 54افراد ہوسٹل میں ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ مذکورہ افراد کا کہنا ہے کہ اگرچہ ان کے ٹیسٹ لئے گئے ہیں۔ لیکن ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود بھی ٹیسٹ کے رپورٹ ابھی تک نہیں آئے۔ جو افسوس کی بات ہے۔

گزشتہ کل گوا سے لاکر سرینگر کے مضافاتی علاقہ ناربل میں واقع ایک سرکاری اسکول میں قائم کردہ انتظامی قرنطینہ مرکز میں رکھے گئے بڈگام ضلع سے تعلق رکھنے والے مسافروں کا کہنا ہے کہ یہاں ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ انہوں نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں کھانے پینے کا انتظام بھی غیر معیاری ہے۔ وہیں صفائی ستھرائی کے حوالے سے بھی یہاں کافی فقدان پایا جارہا ہے۔ اس پر ستم ظریفی یہ کہ اس قرنطینہ سنڑ میں باتھ رومز عارضی طور ترپال اور پولتھین سے بنائے گئے ہیں۔

کئی قرنطینہ مراکز میں رکھے گئے افراد دستیاب سہولیات سے نالاں

اس قرنطینہ مرکز میں رکھے گئے ایک مسافر نے فون پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کو اپنی روداد سناتے ہوئے کہا کہ گوا سے جموں تک انہیں کھانے پینے کی بہتر سہولیات فراہم کی گئیں لیکن جونہی یہ جموں سے کشمیر کی اور روانہ ہوئے انتظامیہ کی جانب سے سفر کے دوران غیر معیاری کھانا دیا گیا ہے۔ وہیں ٹیسٹ کئے جانے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ٹیسٹ کے لئے انہیں تین دن کا انتظار کرنے کو کہا جا رہا ہے۔

ادھر پنجاب کے مختلف اضلاع سے لاکر راجباغ سرینگر میں واقع انٹی ٹیوٹ آف ہوٹل منیجمنٹ کے ہوسٹل انتظامی قرنطینہ میں رکھے گئے افراد کا کہنا ہے کہ 14 دن قرنطینہ میں رہنے کے باوجود بھی انتظامیہ انہیں گھر بھیجنے کے لیے تیار نہیں ہے۔ جس وجہ سے انہیں اب مزید ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجموعی طور وہ 54افراد ہوسٹل میں ہیں جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ مذکورہ افراد کا کہنا ہے کہ اگرچہ ان کے ٹیسٹ لئے گئے ہیں۔ لیکن ایک ہفتہ گزر جانے کے باوجود بھی ٹیسٹ کے رپورٹ ابھی تک نہیں آئے۔ جو افسوس کی بات ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.