بھارت - چین کے درمیان حقیقی لائن آف کنٹرول پر تناؤ کے بیچ بھارتی فضائیہ کے سربراہ راکیش کمار سنگھ بھدوریہ سرینگر اور لداخ ایئر بیسز کا دو روزہ دورہ مکمل کرنے کے بعد جمعہ کے روز واپس دہلی روانہ ہوئے۔
بھارتی فضائیہ کے ایک سینئر آفیسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راؤت اور آرمی چیف جنرل مکند نروانے سے تفصیلی گفتگو کے بعد بھارتیہ فضائیہ کے چیف بدھ کی شام کو سرینگر پہنچے۔ اس کے بعد وہ لداخ بھی گئے۔ اس دورے کے بارے میں کسی کو کچھ نہیں بتایا گیا تھا۔"
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "یہاں کی صورتِحال کا جائزہ لینے کے بعد اُنہوں نے بھارتی فضائیہ کو ہائی الرٹ پر رہنے کے احکامات جاری کیے۔ جس کے بعد میراج 2000 سمیت کئی لڑاکا جہاز یہاں تعینات کیے گئے ہیں۔"
پوری تفصیلات فراہم کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ "میراج لداخ کے نزدیک ایئر بیس پر تعینات کیے گئے ہیں جبکہ سُکوئی 30 کو بھی سرینگر بیس پر تیار رکھا گیا ہے۔ دونوں قسم کے جہاز فاروارڈ حملے کے لیے قبل ہے۔ اس کے مزید اپاچی ہیلی کاپٹرز اور چینوک بھی فوج کی مدت کے لیے لداخ میں تعینات کیے گئے ہیں۔"
جب ای ٹی وی بھارت نے بھارتیہ فضائیہ کے ترجمان ونگ کمانڈر نندی سے بات کرنے کی کوشش کی تو اُن کا کہنا تھا کہ "میں اس تعلق سے آپ کو ابھی کچھ نہیں بتا سکتا۔"
واضح رہے 15 اور 16 جون کی درمیانی رات کو بھارت اور چین کے فوجیوں کے درمیان قریب 3 گھنٹے تک جھڑپ ہوئی جس میں 20 بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے۔ ان 20 فوجی جوانوں میں 16 بہار ریجمینٹ کے کرنل سنتوش بابو بھی شامل ہیں۔