ETV Bharat / state

New Parliament Building Row آئین نے جس کو جو مقام دیا اسے نظر انداز کیوں کیا جارہا ہے، حسنین مسعودی - پارلیمنٹ بلڈنگ تنازعہ

وزیراعظم نریندر مودی 28 مئی کو ساورکر کے یوم پیدائش کے موقع پر پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح کریں گے۔ اس حوالے سے سیاست بھی تیز ہو گئی ہے۔ تقریباً 20 اپوزیشن پارٹیوں نے اس تقریب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

Hasnain Masoodi
ممبر پارلیمنٹ حسنین مسعودی
author img

By

Published : May 25, 2023, 5:17 PM IST

آئین نے جس کو جو مقام دیا اسے نظر انداز کیوں کیا جارہا ہے، حسنین مسعودی

سرینگر: سینٹرل وسٹا پر نئی پارلیمنٹ کے افتتاح کو لے کر تنازع بڑھتا جا رہا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ نئی پارلیمنٹ کے افتتاح پر سوال اٹھائے تھے۔ کانگریس سمیت 19 اپوزیشن جماعتوں نے افتتاحی تقریب کے بائیکاٹ کا اعلان کریں گی۔

جموں و کشمیر کے ممبر پارلیمنٹ حسنین مسعودی نے اس حوالے سے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملک کا جو آئین ہے اس میں سب سے بڑا مقام پارلیمنٹ کا ہے، اور جو ہمارا پارلیمنٹ ہے یہ صدر جمہوریہ، لوک سبھا ار راجیہ سبھا پر مشتمل ہے۔انہوں نے کہا کہ جب بھی پارلیمنٹ کا افتتاح کرنا ہوتا تو یہ حق بتنا ہے کہ صدر جمہوریہ کا۔ انہوں نے کہا آئین میں صدر کا مقام سب سے اعلیٰ ہے۔

حسنین مسعودی نے کہا کہ صدر جمہوریہ ہی آرمنڈ فورسز کا سپریم کمانڈر ہے اور جو بھی ملک میں اعلی تقریاں ہوتی مثلا، چیف جسٹس آف انڈیا، ہائی کورٹ کے ججز حتا کہ ہاؤس بلانا ہو یہ سب اختیار صدر جمہوریہ کے پاس ہے۔انہوں نے کہا کہ اس لیے یہ ضروری بنتا ہے کہ نئی پارلیمنٹ عمارت کا افتتاح بھی وہی کرے جس کا سب سے بڑا مقام ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ سرکار یہ کریڈٹ لے رہی ہے کہ ایس ٹی طبقہ سے انہوں نے صدر جمہوریہ کا انتخاب کیا ہے۔اگر واقعی میں موجودہ سرکار اس کا کریڈٹ لینا چاہتی ہے ، تو جو جائز مقام ہے صدر جمہوریہ کا وہ اسے دینا چاہیے۔

مزید پڑھیں: New Parliament Building کانگریس سمیت 19 اپوزیشن پارٹیوں نے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاحی پروگرام کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا

انہوں نے کہا کہ ہم کسی کے خلاف نہیں ہے لیکن جو آئین نے صدر کا رتبہ دیا ہے وہ اسے ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ راشٹرپتی بھون میں مقیم صدر جمہورہہ جو پارلیمنٹ سے محض 400 میٹر فاصلے پر ہے آپ اس کو اس تقریب میں نہیں بلا رہے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔ یہ واقعی ناانصافی ہے کہ صدر مملکت کو پارلیمنٹ ہاؤس کی نئی عمارت کے افتتاح کے لیے نہیں بلایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ کہہ رہے ہیں کہ پہلے بھی ایسا کیا گیا، لیکن ماضی میں پارلیمنٹ کے ایک حصے کا افتتاح صدر کے ہاتھوں سے نہیں ہوا تھا، لیکن اس بار پوری نئی عمارت کا افتتاح ہونا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: New Parliament Building Row پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا، صدر جمہوریہ سے افتتاح کرنے کا مطالبہ

آئین نے جس کو جو مقام دیا اسے نظر انداز کیوں کیا جارہا ہے، حسنین مسعودی

سرینگر: سینٹرل وسٹا پر نئی پارلیمنٹ کے افتتاح کو لے کر تنازع بڑھتا جا رہا ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے اس سے قبل وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ نئی پارلیمنٹ کے افتتاح پر سوال اٹھائے تھے۔ کانگریس سمیت 19 اپوزیشن جماعتوں نے افتتاحی تقریب کے بائیکاٹ کا اعلان کریں گی۔

جموں و کشمیر کے ممبر پارلیمنٹ حسنین مسعودی نے اس حوالے سے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ملک کا جو آئین ہے اس میں سب سے بڑا مقام پارلیمنٹ کا ہے، اور جو ہمارا پارلیمنٹ ہے یہ صدر جمہوریہ، لوک سبھا ار راجیہ سبھا پر مشتمل ہے۔انہوں نے کہا کہ جب بھی پارلیمنٹ کا افتتاح کرنا ہوتا تو یہ حق بتنا ہے کہ صدر جمہوریہ کا۔ انہوں نے کہا آئین میں صدر کا مقام سب سے اعلیٰ ہے۔

حسنین مسعودی نے کہا کہ صدر جمہوریہ ہی آرمنڈ فورسز کا سپریم کمانڈر ہے اور جو بھی ملک میں اعلی تقریاں ہوتی مثلا، چیف جسٹس آف انڈیا، ہائی کورٹ کے ججز حتا کہ ہاؤس بلانا ہو یہ سب اختیار صدر جمہوریہ کے پاس ہے۔انہوں نے کہا کہ اس لیے یہ ضروری بنتا ہے کہ نئی پارلیمنٹ عمارت کا افتتاح بھی وہی کرے جس کا سب سے بڑا مقام ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ سرکار یہ کریڈٹ لے رہی ہے کہ ایس ٹی طبقہ سے انہوں نے صدر جمہوریہ کا انتخاب کیا ہے۔اگر واقعی میں موجودہ سرکار اس کا کریڈٹ لینا چاہتی ہے ، تو جو جائز مقام ہے صدر جمہوریہ کا وہ اسے دینا چاہیے۔

مزید پڑھیں: New Parliament Building کانگریس سمیت 19 اپوزیشن پارٹیوں نے نئے پارلیمنٹ ہاؤس کے افتتاحی پروگرام کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا

انہوں نے کہا کہ ہم کسی کے خلاف نہیں ہے لیکن جو آئین نے صدر کا رتبہ دیا ہے وہ اسے ملنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ راشٹرپتی بھون میں مقیم صدر جمہورہہ جو پارلیمنٹ سے محض 400 میٹر فاصلے پر ہے آپ اس کو اس تقریب میں نہیں بلا رہے ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس تقریب میں شرکت نہیں کریں گے۔ یہ واقعی ناانصافی ہے کہ صدر مملکت کو پارلیمنٹ ہاؤس کی نئی عمارت کے افتتاح کے لیے نہیں بلایا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگ کہہ رہے ہیں کہ پہلے بھی ایسا کیا گیا، لیکن ماضی میں پارلیمنٹ کے ایک حصے کا افتتاح صدر کے ہاتھوں سے نہیں ہوا تھا، لیکن اس بار پوری نئی عمارت کا افتتاح ہونا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: New Parliament Building Row پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچا، صدر جمہوریہ سے افتتاح کرنے کا مطالبہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.