سرینگر: جموں کشمیر کے سابق رکن اسمبلی اور کمیونسٹ لیڈر ایم وائی تاریگامی نے ایل جی انتظامیہ پر زور دیا کہ یونین ٹیریٹری میں کام کرنے والے عارضی ملازمین اور دیگر افراد کو ’’مینمیم ویجز ایکٹ‘‘ (Minimum Wages Act) کے تحت ماہانہ تنخواہ ادا کی جانی چاہئے اور جو مستحق ورکرز ہیں ان کو مستقل کرنا چاہئے۔ تاریگامی کا کہنا ہے کہ ’’انتظامیہ کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مختلف محکموں میں کام کرنے والے عارضی ملازمین اور ورکرز کو ان کا ماہانہ مشاہرہ بھی وقت پر ادا نہیں کیا جا رہا کیونکہ سرکار ان افراد کی مالی پریشانیوں سے واقف نہیں ہے اور نہ ہی ان کو حل کرنے میں سنجیدہ نظر آرہی ہے۔‘‘
ایم وائی تاریگامی نے سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموں کشمیر میں مختلف محکموں میں ڈیلی ویجرز، کیجول لیبررز، سوشل ویلفیئر محکمہ میں تعینات آنگن واڑی ورکرز کو وقت پر ان کا وظیفہ نہیں مل رہا ہے اور نہ ہی منیمم ویجز ایکٹ کو یہاں لاگو کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ منیمم ویجز ایکٹ کے تحت ڈیلی ویجرز، کیجول لیبررز اور آنگن واڑی ورکرز کو معقول تنخواہ مل سکتی ہے جس سے وہ اپنا گھر چلا سکتے ہیں۔
تاریگامی کے مطابق ’’جموں کشمیر انتظامیہ کی لاپرواہی اور عوام مخالف پالیسیوں سے یہاں کا ہر فرد پریشان ہے اور ہر گھر میں مایوسی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اگر ایل جی انتظامیہ ان ورکرز کے مطالبات پورے نہیں کرے گی تو جموں کشمیر کی تمام ورکرز یونین ایک ساتھ سڑکوں پر آئیں گیں اور انتظامیہ کو اپنے مطالبات کے متعلق باور کرائیں گی۔
مزید پڑھیں: Casual labourers protest گیارہ ورکرز کی اجرت 45 افراد میں تقسیم، عارضی ملازمین کا الزام
غور طلب ہے کہ جموں کشمیر میں 60 ہزار سے زائد ڈیلی ویجرز، کیجول لیبررز اور سینکڑوں آنگن واڑی ورکرز کام کر رہے جن کو معمولی اجرت مل رہی ہے اور انکو کسی سرکار نے مستقل کرنے کے متعلق سنجیدگی نہیں دکھائی ہے۔