آرٹیکل 370 اور 35 اے کو منسوخ کرنے کی پہلی برسی کے موقع پر پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے منگل کو ایک نیا سیاسی نقشہ جاری کیا جس میں مرکز کے زیر انتطام علاقہ جموں و کشمیر بھی شامل ہے۔
خان نے نیا سیاسی نقشہ اقوام متحدہ میں پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ عمران خان کی کابینہ نے اس نئے نقشہ کو منظوری دے دی ہے جس میں مکمل جموں و کشمیر کو پاکستان کے ساتھ مربوط دکھایا گیا ہے۔
انہوں نے منگل کو وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کے بعد ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا "یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے اہم دن ہے۔" انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ایک ایسا سیاسی نقشہ تیار کیا ہے جس میں پورے کشمیر کے خطے کو پاکستان کا حصہ بتایا گیا ہے۔ پریس کانفرنس میں خان نے کہا کہ "آج کا دن تاریخی ہے۔ ہم نے پاکستان کا نیا سیاسی نقشہ تیار کیا ہے جو پوری قوم کی امنگوں کے مطابق ہے۔"
انہوں نے یہ بھی کہا کہ نئے نقشے کو ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔ پاکستان کے وزیر اعظم نے کہا "یہ نقشہ گذشتہ سال 5 اگست کے بھارتی حکومت کے غیر قانونی اقدام کی بھی مخالفت کرتا ہے۔" مسئلہ کشمیر کا حل صرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں مضمر ہے۔ "
خان نے کہا "کشمیری عوام کے لئے پاکستان کی کوششیں جاری رہے گی۔ "انہوں نے مزید کہا کہ یہ تنازعہ فوجی نہیں بلکہ سیاسی طریقے سے بات چیت کرکے حل ہو سکتا ہے۔"