نئی دہلی: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے نوح ہریانہ میں انسانیت سوز واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت اور ملامت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے واقعات کیلئے حکومت براہ راست ذمہ داری ہے۔موصوف نے ان باتوں کا اظہار پارلیمنٹ کے باہر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران کیا ۔
نوح ہریانہ میں مسجد کے اندر امام کا سفاکانہ اور وحشیانہ قتل اور اس کے بعد رونما ہوئے فرقہ وارانہ فسادات پر شدیر برہمی اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فاروق عبداللہ نے کہا کہ ایک جمہوری اور سیکولر ملک میں اس قسم کے واقعات نہیں ہونے چاہئیں، میں اس کیلئے براہ راست حکومت کو ذمہ دار سمجھتا ہوں کیونکہ یہ لوگ اپنے حقیر سیاسی مفادات کیلئے طبقوں کو ایک دوسرے لڑوانے کیلئے نفرتیں پھیلا رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اسی نفرت کی سیاست کا اثر ہمیں منی پور میں دیکھنے کو مل رہا ہے اور نوح ہریانہ کے بہیمانہ واقعات بھی اسی سیاست کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ نفرت سیاست کا ہی نتیجہ ہے کہ کل ایک ریلوے پولیس اہلکار نے اپنے افسر سمیت 4 افراد کو گولیوں سے ابدی نیند سلا دیا۔ یہ سب ان ہی (حکمرانوں) کی مہربانی سے ہورہا ہے۔
مزید پڑھیں:
- ہریانہ میں فرقہ وارانہ تشدد میں اب تک پانچ افراد ہلاک، ستّر گرفتار
- ہریانہ کے گروگرام میں مسجد کو آگ لگادی گئی، امام ہلاک
- ہریانہ میں یاترا کے دوران پتھراؤ اور فائرنگ، دو ہوم گارڈ ہلاک، درجنوں افراد زخمی
انہوں نے کہا کہ ہندوستان سب کا دیش ہے ، یہ ملک ہر ایک مذہب اور طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد کا ہے، اس کی یہی خصوصیت ہے اور میں حکمرانوں نے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنی روش کو ترک کرکے ملک کو بچانے کی سعی کرے۔
(یو این آئی)