سرینگر: پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی دختر التجا مفتی نے کہا کہ جموں کشمیر انتظامیہ نے انہیں پاسپورٹ صرف دو سال کے لیے ہی اجراء کیا ہے اور اس میں شرط رکھی گئی کہ وہ صرف متحدہ عرب امارت کو ہی تعلیم کے لئے جاسکتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ صوبائی پاسپورٹ آفیسر نے جو شرائط ان کے پاسپورٹ میں رکھی ہے وہ آئین کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بھارت کے آئین کے دفعہ 14 کے مطابق ان کو حق ہے کہ وہ کسی بھی ملک کا سفر کر سکتی ہیں۔
التجا مفتی نے کہا کہ پاسپورٹ آفیسر اور جموں کشمیر پولیس کے سی آئی ڈی ونگ نے ان کے بینادی حقوق سلب کرکے پاسپورٹ جاری کیا ہے۔ غور طلب ہے کہ التجا مفتی کا پاسپورٹ گزشتہ تین برس سے اجراء نہیں کیا جارہا تھا کیونکہ ان کے مطابق پولس کی سی آئی ڈی ونگ ان کی ویریفکیسن رپوٹ پیش نہیں کرتی تھی۔ تاہم التجا مفتی نے عدالت عالیہ کا رجوع کرکے وہاں عرضی دائر کی اور ایک سال کی سماعت کے بعد عدالت نے پاسپورٹ افسر کو التجا مفتی کو پاسپورٹ دینے کی ہدایت دی۔ البتہ التجا جو پاسپورٹ دو برس کے لئے ہی اجراء کیا گیا ہے اور اس میں شرط ہے کہ وہ صرف متحدہ عرب امارت ہی سفر کر سکتی ہے۔
التجا مفتی نے آج سرینگر میں پریس کانفرنس میں کہا کہ وہ کوئی مجرم یا دھوکہ باز نہیں ہے جس نے ملک مخالف کوئی کام کیا ہے اور اس کی بنا پر انہیں شرائط پر پاسپورٹ اجرا کیا جائے۔واضح رہے کہ التجا مفتی دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد میڈیا پر کافی سرگرم رہی اور بی جے پی سرکار کے خلاف متعدد بیانات اور انٹرویوز دئے۔
مزید پڑھیں: Iltija Mufti Issued Passport دو سال معیاد کے ساتھ التجا مفتی کو پاسپورٹ اجراء
واضح رہے کہ ریجنل پاسپورٹ آفس کی طرف سے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کو لکھے گئے خط کے مطابق، التجا مفتی ، جو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتی ہیں کو پاسپورٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے خط میں لکھا کی التجا کے پاسپورٹ کی معیاد 5 اپریل 2023 سے 4 اپریل 2025 تک ہے۔