سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری نے یوم آزادی کے موقع پر جہاں سرینگر میں واقع پارٹی دفتر پر پرچم کشائی کرنے کے بعد عوام کو مبارکباد دی۔ وہیں اُنہوں نے انتظامیہ کو بھی آج کے دن کوئی بھی پابندی نافذ نہیں کرنے کے لیے مبارکباد پیش کی۔ پارٹی دفتر میں پرچم کشائی کے رسم انجام دینے کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بخاری کا کہنا تھا کہ "...ہمارے کرنے سے کچھ نہیں ہوا ہے لیکن جس طرح گزشتہ چند برسوں سے لوگوں کا ردِعمل رہا ہے، وہ سامنے آیا ہے، اس سے لگتا ہے کہ تبدیلی آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر بدل گیا ہے۔ اور جس طرح سے سرکار نے بندشیں اٹھائی ہے، یہ بھی ایک خوش آئند بات ہے۔ یوم آزادی کی لوگوں کو بھی مبارک باد ہے۔"اُن کا مزید کہنا تھا کہ"آج کے دن مجھے لگتا ہے کہ انتخابات کے لیے ہر سیاسی جماعت ہمیشہ تیار ہوتی ہے، انٹرنیٹ بند ہے یا کھلا، یہ تو سیاسی فیصلے ہوتے ہیں۔ پہلے بھی وہ اگر کھلا رکھتے تب بھی کوئی طوفان نہیں آنے والا تھا۔ آج کھلا رکھا ہے اس کے لیے انتظامیہ کو مبارکباد ہے"۔
مزید پڑھیں: کب تک یہ الیکشن ٹالیں گے، الیکشن تو ہونے ہے، الطاف بخاری
وہیں پارٹی کے دفتر پر پرچم کشائی کے دوران قومی پرچم الٹا لہرا دیا گیا۔ جس کو پارٹی کے لیڈر نے "جلدبازی اور حد بدی" قرار دیتے ہوئے بعد میں درست کر لیا۔ وہیں پارٹی کی بیشتر سیاسی جماعتوں نے اپنے دفاتر میں پرچم کشائی کی رسم انجام دی۔ سب سے بڑی تقریب سرینگر کے بخشی اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی جہاں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے پرچم کشائی کی اور عوام سے خطاب کیا۔