سرینگر میں پارٹی کی تقریب کے حاشیہ پر کانگریس کے صدر غلام احمد میر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی سرکار کی جانب سے غیر ملکی سفارتکاروں کو وادی کے دورے پر لانے سے سرکار بین الاقوامی سطح پر یہ تاثر دے رہی ہے کہ کشمیر ایک مسئلہ ہے اور یہاں حالات سازگار نہیں ہیں۔‘‘
انہوں نے مرکزی سرکار سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ سرکار کے بقول اگر کشمیر میں حالات بہتر ہوئے ہیں اور کشمیر ملک کا اندرونی مسئلہ ہے تو سفارتکاروں کے وفود کو یہاں کیوں مدعو کیا جا رہا ہے؟
انہوں کہا کہ سرکار کی حریف جماعتوں نے متعدد بار مطالبہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ وفد کو وادیء کشمیر کا دورہ کرنا چاہئے تاکہ یہاں کے زمینی حالات سے ملک کو آگاہ کیا جائے، لیکن ایسے مطالبات مسترد کئے جارہے ہیں۔
کانگریس صدر نے مزید کہا کہ سفارتکاروں کو دورے پر لانے کر سرکار خود اس بات کا اعتراف کر رہی ہے کہ کشمیر میں حالات ٹھیک نہیں ہیں۔
مزید پڑھیں؛ غیر ملکی سفارتکاروں کا دورہ کشمیر: سرینگر میں دکانیں بند
غور طلب ہے کہ بدھ سے 25 ملکوں کے سفارتکاروں کا وفد کشمیر کے دو روزہ دورے پر ہے جس نے یہاں مقامی پنچاتی، ڈی ڈی سی ممبران اور سماجی کارکنوں سے موجودہ صورتحال پر گفتگو کی۔