گذشتہ روز جموں و کشمیر پولیس نے حیدرپورہ مبینہ تصادم میں سرینگر کے دو شہریوں - الطاف احمد بٹ اور مدثر گل - کے جسد خاکی کو ان کے لواحقین کو رات کے وقت سپرد کیا اور ان کی آخری رسومات رات کے دوران ہی انجام دی گئی، تاہم اس تصادم میں مارے گئے عامر ماگرے کی لاش ابھی تک لواحقین کو واپس نہیں دی گئی ہے۔
میرواعظ عمر فاروق کی قیادت والی علیحدگی پسند تنظیم حریت کانفرنس نے پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ عامر کی لاش انکے لواحقین کو دی جائے، جبکہ سی پی آئی ایم کے سیکریٹری محمد یوسف تاریگامی نے بھی عامر کی لاش لوحقین کے سپرد کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
حریت کانفرنس نے جمعہ کو اپنے ایک بیان میں حکام سے کہا کہ وہ میتوں کو اپنے قبضے میں لینے کے انسانیت سوز عمل سے گریز کریں اور لواحقین کو اپنے طور آخری رسومات کی ادائیگی کا انسانی فرض ادا کرنے کا موقع فراہم کریں۔
بیان میں حریت کانفرنس نے مزید کہا ہے کہ ’’جموں وکشمیر میں پُر تشدد واقعات بند کریں اور دیرینہ مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جائے کیونکہ اسی سے خطے میں امن و سلامتی کا قیام ممکن ہے۔ ‘‘
مزید پڑھیں: Hyderpora Encounter: شہری ہلاکتوں کے خلاف وادی کشمیر میں ہڑتال
علیحدگی پسند تنظیم نے عوام پر زور دیا کہ وہ ’’نا انصافیوں اور تشدد آمیز کارروائیوں کیخلاف اپنی آواز بلند کرتے رہیں۔‘‘
وہیں محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ ’’حکام کو عامر کی لاش انکے اہل خانہ کو سونپی چاہئے تاکہ لواحقین عمر کی آخری رسومات ادا کر سکیں۔‘‘
یہ بھی پڑھیں: Hyderpora encounter: حیدرپورہ انکاؤنٹر کے خلاف جموں و کشمیر کے کئی اضلاع میں سراپا احتجاج
تاریگامی کا مزید کہنا ہے کہ حیدرپورہ ہلاکتوں میں ملوث افسران کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں سزا دی جانی چاہئے۔