ETV Bharat / state

Hyderbadi Haleem Creates Buzz in Kashmir: کشمیر میں حیدر آبادی ’حلیم‘ کی دھوم - سرینگر میں حلیم

سرینگر میں ہفتہ بھر جاری رہنے والے جی آئی مہا اتسو میں سو کے قریب اسٹال لگے ہیں جن میں کشمیری پشمینہ سے لیکر حیدرآبادی حلیم تک کی نمائش کی جا رہی ہے۔

a
a
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 5, 2023, 3:57 PM IST

کشمیر میں حیدر آبادی ’حلیم‘ کی دھوم

سرینگر (جموں و کشمیر) : جموں و کشمیر کے گرمائی دار الحکومت سرینگر میں حیدر آبادی حلیم کی دھوم مچی ہوئی ہے۔ حیدر آبادی حلیم کو سنہ 2010 میں فوڈ اینڈ ایگریکلچر کیٹیگری کے تحت جی آئی ٹیگ دیا گیا تھا۔ اور پیر کے روز سے جاری سرینگر کے کشمیر ہاٹ میں بھارت کے دوسرے ’جی آئی مہااتسو‘ کے دوران ’حلیم‘ کا اسٹال بھی نصب کیا گیا ہے اور یہاں کے باشندے حیدرآبادی حلیم سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

مہااتسو میں شامل تلنگانہ کے جی آئی پریکٹیشنر، روی سوامی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’سنہ 2010 میں جی آئی ٹیگ، پستہ ہاؤس کے ڈائریکٹر اور حیدرآباد حلیم میکرز ایسوسی ایشن کے صدر ایم اے مجید کو دیا گیا تھا۔ تب سے حیدرآبادی حلیم کی فروخت میں کافی اضافہ درج ہوا ہے۔‘‘ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’جب سے یہاں (سرینگر) میں اسٹال لگایا ہے تب سے کافی کاروباری اور شراکت کے سوالات موصول ہو رہے ہیں۔ یہاں کے لوگ حلیم کو کافی پسند بھی کر رہے ہیں۔ ہم لوگوں کو تحفہ کے طور پر بھی کھلا رہے ہیں۔‘‘

کشمیر کے معروف ’ہریسہ‘ اور حیدرآبادی حلیم میں فرق کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں روی سوامی نے کہا ’’دونوں کزنز (رشتہ دار) ہیں۔ فرق مصالحہ جات کا ہے۔ حیدرآبادی حلیم زیادہ مصالحہ دار ہوتا ہے جبکہ کشمیری ہریسہ میں اتنے مصالحے نہیں ہوتے۔‘‘ حلیم کی تاریخ کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’’حلیم کئی صدیوں سے حیدرآباد میں پکایا اور پروسا جاتا رہا ہے، لیکن ملک کے دیگر حصوں میں بھی حلیم کے نام پر کچھ تیار کیا جانے لگا جس کے لیے جی آئی ٹیگ کی ضرورت تھی۔ خالص حلیم صرف حیدرااباد میں ہی ملتا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: GI Mahautsav Srinagar: سرینگر میں جی آئی مہوتسو جاری

مقامی باشندوں نے بھی حلیم کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ حلیم کشمیری ہریسہ سے ملتا جلتا ہے اور حلیم بہت عمدہ بھی ہے اور لذیذ بھی۔ لوگوں نے بتایا کہ ’’ہم اس کو روز مرہ کے استعمال میں لائے جانے والی زیافتوں میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔‘‘

کشمیر میں حیدر آبادی ’حلیم‘ کی دھوم

سرینگر (جموں و کشمیر) : جموں و کشمیر کے گرمائی دار الحکومت سرینگر میں حیدر آبادی حلیم کی دھوم مچی ہوئی ہے۔ حیدر آبادی حلیم کو سنہ 2010 میں فوڈ اینڈ ایگریکلچر کیٹیگری کے تحت جی آئی ٹیگ دیا گیا تھا۔ اور پیر کے روز سے جاری سرینگر کے کشمیر ہاٹ میں بھارت کے دوسرے ’جی آئی مہااتسو‘ کے دوران ’حلیم‘ کا اسٹال بھی نصب کیا گیا ہے اور یہاں کے باشندے حیدرآبادی حلیم سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔

مہااتسو میں شامل تلنگانہ کے جی آئی پریکٹیشنر، روی سوامی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’سنہ 2010 میں جی آئی ٹیگ، پستہ ہاؤس کے ڈائریکٹر اور حیدرآباد حلیم میکرز ایسوسی ایشن کے صدر ایم اے مجید کو دیا گیا تھا۔ تب سے حیدرآبادی حلیم کی فروخت میں کافی اضافہ درج ہوا ہے۔‘‘ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’جب سے یہاں (سرینگر) میں اسٹال لگایا ہے تب سے کافی کاروباری اور شراکت کے سوالات موصول ہو رہے ہیں۔ یہاں کے لوگ حلیم کو کافی پسند بھی کر رہے ہیں۔ ہم لوگوں کو تحفہ کے طور پر بھی کھلا رہے ہیں۔‘‘

کشمیر کے معروف ’ہریسہ‘ اور حیدرآبادی حلیم میں فرق کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں روی سوامی نے کہا ’’دونوں کزنز (رشتہ دار) ہیں۔ فرق مصالحہ جات کا ہے۔ حیدرآبادی حلیم زیادہ مصالحہ دار ہوتا ہے جبکہ کشمیری ہریسہ میں اتنے مصالحے نہیں ہوتے۔‘‘ حلیم کی تاریخ کا تذکرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’’حلیم کئی صدیوں سے حیدرآباد میں پکایا اور پروسا جاتا رہا ہے، لیکن ملک کے دیگر حصوں میں بھی حلیم کے نام پر کچھ تیار کیا جانے لگا جس کے لیے جی آئی ٹیگ کی ضرورت تھی۔ خالص حلیم صرف حیدرااباد میں ہی ملتا ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: GI Mahautsav Srinagar: سرینگر میں جی آئی مہوتسو جاری

مقامی باشندوں نے بھی حلیم کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ حلیم کشمیری ہریسہ سے ملتا جلتا ہے اور حلیم بہت عمدہ بھی ہے اور لذیذ بھی۔ لوگوں نے بتایا کہ ’’ہم اس کو روز مرہ کے استعمال میں لائے جانے والی زیافتوں میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.