سرینگر: حریت کانفرنس کے ایزیکٹو ممبر و پیپلز کانفرنس کے بانی مرحوم عبدالغنی لون کے فرزند بلال غنی لون کی جانب سے علیحدگی پسندی کو الوداع کہنے کا قوی امکان ظاہر کیا جارہا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ وہ مین اسٹریم سیاست میں شامل ہو کر آئندہ اسمبلی انتخابات میں حصہ لیں گے۔ بلال لون، سجاد غنی لون کے بھائی ہیں جنہوں نے سنہ 2009 میں علیحدگی پسندی کو الوداع کہہ کر بارہمولہ-کپواڑہ سے پارلیمانی انتخابات میں حصہ لیا تھا تاہم انہیں شکست ہوئی۔ Bilal Gani Lone Likely To Join Mainstream Politics
hurriyat-leader-bilal-gani-lone-likely-to-join-mainstream-politics بلال لون کے ایک قریبی ساتھی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ لون کی مین اسٹریم میں شامل ہونے کے متعلق شائع کی جارہی خبریں بے بنیاد اور افواہوں پر مبنی ہیں۔ وہیں بلال لون کی طرف سے ان خبروں کی تردید بھی نہیں کی جارہی ہے۔ بلال لون اور سجاد لون علیحدہ پیپلز کانفرنس کے دو دھڑے چلا رہے تھے تاہم جنوری سنہ 2019 میں بلال لون نے ان کی تنظیم کا نام بدل کر "جموں کشمیر پیپلز انڈیپنڈنٹ موومنٹ" رکھا۔
hurriyat-leader-bilal-gani-lone-likely-to-join-mainstream-politics بلال لون حریت کانفرنس کے نظربند چئیرمین میر واعظ عمر فاروق کے کافی قریبی ہیں اور سنہ 2004 میں انہوں نے بعض حریت رہنماؤں کے ساتھ سابق نائب وزیراعظم لال کرشن اڈوانی کے ساتھ مسئلہ کشمیر پر مذاکرات کا آغاز کیا تھا۔ حریت کانفرنس کا یہ دھڑ، پاکستان کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کی جانب سے کشمیر مسئلہ کے حل کے لیے پیش کئے گئے چار نکاتی فارمولہ کا حامی تھا تاہم مرحوم حریت کانفرنس کے رہنما سید علی گیلانی اور علیحدگی پسند لیڈر مسرت عالم اس کی شدید مخالفت کرتے تھے۔
hurriyat-leader-bilal-gani-lone-likely-to-join-mainstream-politics
اگرچہ بلال لون علیحدگی پسندی میں سرگرم نہیں ہیں اور ان کی سیاسی چھاپ انتی مستحکم بھی نہیں ہے، لیکن سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ حریت کانفرنس کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہوگا کیونکہ بلال لون کا یہ فیصلہ اس وقت لیا جارہا ہے جب علیحدگی پسند تحریکیں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد دبی ہوئی ہیں اور ان کے بیشتر لیڈران جیلوں میں قید ہیں۔
hurriyat-leader-bilal-gani-lone-likely-to-join-mainstream-politics بلال لون گزشتہ کئی دنوں سے ضلع کپواڑہ میں اپنے قریبی دوستوں اور کارکنان سے ملاقات کررہے ہیں اور ضلع میں افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ وہ حلقہ انتخاب ترہگام سے اسمبلی انتخابات میں بطور امیدوار کھڑے ہوسکتے ہیں۔ سیاسی مبصرین کا ماننا ہے کہ یہ ان کے بھائی سجاد لون کے لیے ضلع کپواڑہ میں بڑا دھچکہ ہوگا کیونکہ پیپلز کانفرنس کے کارکنان ان دو بھائیوں کی حمایت میں تقسیم ہوں گے۔