سرینگر: کُل جماعتی حریت کانفرنس نے کشمیری پنڈت برادری کے رکن پورن کرشن بھٹ کے چوہدری گنڈ شوپیاں کے ہفتے کے روز نامعلوم بندوق برداروں کے ہاتھوں قتل پر صدمے اور غم کا اظہار کیا ہے۔Hurriyat Condemn Pandit Killing
حریت نے اپنے ایک بیان میں قتل کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح سے ہر جانی نقصان انتہائی تکلیف دہ اور افسوسناک ہے۔ حریت نے سوگوار خاندان سے تعزیت اور دکھ کی اس گھڑی میں ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ آن لائن میگزین کشمیر والا کے ایڈیٹر فہد شاہ اور کشمیر یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی اسکالر علی فاضلی پر غیر قانونی سرگرمیاں (narrative terrorism) ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کے بعد ان پر الزام لگانے والی چارج شیٹ انتہائی مضحکہ خیز ہے۔
حریت نے کہا کہ اختلاف رائے کی بنیاد پر جرم اور سزا دینے کے لیے ایسی اشتعال انگیز ایکٹ کا استعمال حکمرانوں کی آمرانہ ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے بیان میں کہا گیا کہ حکام کو حقائق بتانا اس دور میں جرم بن چکا ہے جس کی قیمت دونوں نوجوان چکا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Condemnation on Kashmiri Pandit Killing شوپیاں میں پنڈت کی ہلاکت پر سیاسی سماجی و مذہبی رہنماؤں کی مذمت
بیان میں بھارتی عوام، میڈیا واچ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی گئی کہ وہ اس طرح کے ریاستی جبر کے خلاف آواز اٹھائیں اور جموں و کشمیر اور ہندوستان بھر کی جیلوں میں بند جموں و کشمیر کے تمام صحافیوں اور نامہ نگاروں کی رہائی کا مطالبہ کریں۔