نئی دہلی: وزارت داخلہ (ایم ایچ اے) جلد ہی 22-24 مئی کو ہونے والی G20 ٹورازم ورکنگ گروپ کی میٹنگ سے قبل خطے میں سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ایک ٹیم جموں و کشمیر بھیجے گی۔ وزارت داخلہ کے ایک سینئر اہلکار نے پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے پیر کو ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ٹیم میں ڈرون مخالف ماہرین اور انٹیلی جنس بیورو (IB) کے سینیئر افسران شامل ہوں گے۔ اہلکار نے کہا کہ وزارت داخلہ نے حال ہی میں ایک نیا سیکورٹی پلان تیار کیا ہے۔ اس جی 20 سمٹ کی کامیابی کے لیے تمام سیکورٹی ایجنسیاں مل کر کام کر رہی ہیں۔
واضح رہے کہ ای ٹی وی بھارت نے گزشتہ ماہ بھارت مخالف طاقتوں کی تمام غلط کوششوں کو روکنے کے لیے وزارت داخلہ کی اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی کے قیام کی حکمت عملی کے بارے میں خبر شائع کی تھی۔ اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی کے ساتھ ہائی ٹیک ٹیم بھیجنے کا فیصلہ گزشتہ ماہ وزیر داخلہ امیت شاہ کی صدارت میں ہوئی میٹنگ کے دوران لیا گیا تھا۔ وزارت داخلہ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ وادی کے اپنے دورے کے دوران دہلی ٹیم وہاں کے سیکورٹی انتظامات پر تفصیل سے بات کرے گی۔ عہدیدار نے کہا کہ 'مرکزی ٹیم جی 20 سربراہی اجلاس کے مقام کا دورہ کرنے کے علاوہ تمام ریاستی سیکورٹی ایجنسیوں، مرکزی سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ بات چیت کرے گی۔'
یہ بھی پڑھیں: G 20 Model Summit کشمیر میں جی ٹوئنٹی اجلاس سے قبل ماڈل سمٹ منعقد
سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ کے ایک اور اہلکار نے بتایا کہ وادی میں وہیکل بورن امپرووائزڈ ایکسپلوسیو ڈیوائس (VBIED) کا خطرہ بہت زیادہ ہے۔ اہلکار نے کہا کہ 'پاکستان میں مقیم دہشت گرد تنظیمیں کشمیر میں اوور گراؤنڈ ورکرز (OGWs) کی فعال حمایت سے سرحد پار سے دہشت گردوں کی دراندازی کو یقینی بنانے کی تمام کوششیں کر رہی ہیں۔' اہلکار نے کہا کہ 'ہم نے سیکورٹی سخت کر دی ہے، وہ کشمیر میں گڑبڑ پیدا کرنے کے تمام ممکنہ طریقے تلاش کر رہے ہیں جس میں گاڑیوں سے پیدا ہونے والے دیسی ساختہ دھماکہ خیز ڈیوائس کا استعمال بھی شامل ہے'۔ جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران مہمانوں کو سرینگر اور اس کے آس پاس کے سیاحتی مقامات پر لے جایا جائے گا۔