ETV Bharat / state

خالی نشستوں میں انتخابات منعقد کرانے کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل

جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے پنچایتی اور بلاک ترقیاتی کونسل میں خالی پڑی نشستوں کے لیے انتخابات منعقد کرانے کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

خالی نشستوں میں انتخابات منعقد کرانے کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل
خالی نشستوں میں انتخابات منعقد کرانے کے لیے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل
author img

By

Published : Sep 15, 2020, 7:42 PM IST

جموں و کشمیر یونین ٹریٹری میں خالی پنچایتوں اور بلاک ترقیاتی کونسل میں انتخابات منعقد کرانے کے لائحہ عمل کو مرتب کرنے کے لیے انتظامیہ نے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے جنہیں 8 ستمبر تک مفصل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے منگل کو ایک حکمنامہ جاری کیا گیا ہے جس میں اعلیٰ سطحی کمیٹی کے متعلق اعلان کیا گیا ہے۔

اس کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ ’’زمینی سطح کی صورتحال میں سیکورٹی اور دیگر ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے انتخابات کو منعقد کرنے کے لئے ایک مفصل لائحہ عمل اور شیڈول مرتب کیا جانا چاہیے اور 28 ستمبر کو انتظامیہ کو رپورٹ پیش کی جائے۔‘‘

یہ کمیٹی محکمہ داخلہ کے پرنسپل سیکریٹری کی صدارت میں بنائی جائے گی اور اس میں جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ، سی آئی ڈی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، کمشنر سیکریٹری محکمہ ٹرانسپورٹ، صوبائی کمشنر کشمیر اور جموں، دیہی ترقی اور پنچایتی راج محکمہ کے سیکرٹری ممبران ہوں گے۔

اس کمیٹی کے علاوہ انتظامیہ نے کشمیر اور جموں صوبوں کے لئے دو کمیٹیاں تشکیل دینے کے احکامات صادر کئے ہیں جن میں دونوں صوبوں کے کمشنر، انسپکٹر جنرل آف پولیس اور دیہی ترقی کے ناظم شامل ہوں گے۔

ان دونوں کمیٹیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ21 ستمبر تک اعلیٰ سطحی کمیٹی کو اپنی رپورٹ پیش کریں۔

قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں سنہ 2018 کے ماہ نومبر میں پنچایتی انتخابات منعقد کئے گئے تھے جن میں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے شمولیت نہیں کی تھی۔

سنہ 2018 میں انتخابات میں 11639 پنچایتی حلقوں میں ووٹنگ یا امیدوار نہ ہونے کی وجہ سے خالی پڑے تھے۔

ضلع بارہمولہ میں سب سے زیادہ نشستیں خالی پڑی ہیں جہاں 2163 وارڈز میں کوئی انتخاب نہ ہو پایا۔

وہیں ضلع اننت ناگ میں 1995، بڈگام میں 1940، پلوامہ میں 1437 خالی پنچایتی وارڈز ہیں، اس طرح وادی میں 923 سرپنچ نشستوں میں انتخابات نہ ہونے کی وجہ سے وہاں اب دوبارہ ووٹنگ ہوگی۔

رواں برس فروری میں انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ ان خالی نشستوں میں آٹھ مرحلوں میں 5 مارچ سے انتخابات منعقد ہوں گے لیکن سیکورٹی کے خطرات کے پیش نظر چیف الیکٹورل افسر نے انہیں ملتوی کیا تھا۔

وادی کشمیر میں پنچایتی ممبران کو سیکورٹی کے خطرات لاحق ہونے کی وجہ سے سنہ 2018 سے 504 پنچوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا جن میں بیشتر جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ (129)، بڈگام سے (81)، بارہمولہ سے 67 اور کپوارہ سے 61 ہیں، جبکہ بارہ سرپنچ بھی خطرات کے پیش نظر مستعفی ہو گئے تھے۔

جموں و کشمیر یونین ٹریٹری میں خالی پنچایتوں اور بلاک ترقیاتی کونسل میں انتخابات منعقد کرانے کے لائحہ عمل کو مرتب کرنے کے لیے انتظامیہ نے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی ہے جنہیں 8 ستمبر تک مفصل رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

انتظامیہ کی جانب سے منگل کو ایک حکمنامہ جاری کیا گیا ہے جس میں اعلیٰ سطحی کمیٹی کے متعلق اعلان کیا گیا ہے۔

اس کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ ’’زمینی سطح کی صورتحال میں سیکورٹی اور دیگر ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے انتخابات کو منعقد کرنے کے لئے ایک مفصل لائحہ عمل اور شیڈول مرتب کیا جانا چاہیے اور 28 ستمبر کو انتظامیہ کو رپورٹ پیش کی جائے۔‘‘

یہ کمیٹی محکمہ داخلہ کے پرنسپل سیکریٹری کی صدارت میں بنائی جائے گی اور اس میں جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ، سی آئی ڈی کے ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، کمشنر سیکریٹری محکمہ ٹرانسپورٹ، صوبائی کمشنر کشمیر اور جموں، دیہی ترقی اور پنچایتی راج محکمہ کے سیکرٹری ممبران ہوں گے۔

اس کمیٹی کے علاوہ انتظامیہ نے کشمیر اور جموں صوبوں کے لئے دو کمیٹیاں تشکیل دینے کے احکامات صادر کئے ہیں جن میں دونوں صوبوں کے کمشنر، انسپکٹر جنرل آف پولیس اور دیہی ترقی کے ناظم شامل ہوں گے۔

ان دونوں کمیٹیوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ21 ستمبر تک اعلیٰ سطحی کمیٹی کو اپنی رپورٹ پیش کریں۔

قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر میں سنہ 2018 کے ماہ نومبر میں پنچایتی انتخابات منعقد کئے گئے تھے جن میں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے شمولیت نہیں کی تھی۔

سنہ 2018 میں انتخابات میں 11639 پنچایتی حلقوں میں ووٹنگ یا امیدوار نہ ہونے کی وجہ سے خالی پڑے تھے۔

ضلع بارہمولہ میں سب سے زیادہ نشستیں خالی پڑی ہیں جہاں 2163 وارڈز میں کوئی انتخاب نہ ہو پایا۔

وہیں ضلع اننت ناگ میں 1995، بڈگام میں 1940، پلوامہ میں 1437 خالی پنچایتی وارڈز ہیں، اس طرح وادی میں 923 سرپنچ نشستوں میں انتخابات نہ ہونے کی وجہ سے وہاں اب دوبارہ ووٹنگ ہوگی۔

رواں برس فروری میں انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ ان خالی نشستوں میں آٹھ مرحلوں میں 5 مارچ سے انتخابات منعقد ہوں گے لیکن سیکورٹی کے خطرات کے پیش نظر چیف الیکٹورل افسر نے انہیں ملتوی کیا تھا۔

وادی کشمیر میں پنچایتی ممبران کو سیکورٹی کے خطرات لاحق ہونے کی وجہ سے سنہ 2018 سے 504 پنچوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا جن میں بیشتر جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ (129)، بڈگام سے (81)، بارہمولہ سے 67 اور کپوارہ سے 61 ہیں، جبکہ بارہ سرپنچ بھی خطرات کے پیش نظر مستعفی ہو گئے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.