جموں و کشمیر میں جمعہ کی شب ایک انتہائی شدت کا زلزلہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ اب تک کہیں سے کسی کے جانی نقصان یا املاک کو نقصان پہنچنے کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ تاہم غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق شمالی کشمیر میں متعدد املاک میں معمولی تقصان ہوا ہے۔
محکمہ سیسمولاجی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 6.3 درج کی گئی۔
اس سے قبل محکے نے بتایا تھا کہ دو زلزے آئے ہیں، ایک کا مرکز بھارتی ریاست پنجاب جبکہ دوسرے کا تاجکستان بتایا گیا تھا تاہم انہوں نے بعد میں صفائی دی کہ ایک ہی زلزلہ آیا تھا جس کا مرکز تاجکستان تھا۔
عہدیدار نے بتایا 'زلزلے کے نقاط شمال عرض البلد 38.08 اور طول البلد 73.69 مشرق میں تھا۔ زلزلہ 80 کلو میٹر کی گہرائی میں پیدا ہوا تھا اور اس کا مرکز چین اور تاجکستان کی سرحدوں کے ساتھ تھا۔"
زلزلے کے دو بڑے جھٹکوں نے مقامی لوگوں میں خوف پیدا کردیا اور لوگ گھروں سے باہر نکل آئے۔
جموں و کشمیر میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے جس کے بعد لوگ اپنے گھروں باہر نکل آئے۔ ریاست میں سرد ترین موسم ہونے کے باوجود لوگ فوراً گھروں سے باہر آئے اور کافی وقت باہر ہی وقت گزارا۔ سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے ٹوئٹ کیا کہ ’زلزلہ کا جھٹکہ اتنا شدید تھا کہ وہ خوف کی وجہ سے گھر کے باہر نکلتے وقت انہوں نے اپنا موبائیل فون بھی نہیں لیا‘۔ انہوں نے بتایا کہ 2005 کے بعد اتنا شدید زلزلہ محسوس کیا گیا۔