ETV Bharat / state

جموں و کشمیر کے ہوم سیکریٹری کے خلاف سمن

author img

By

Published : Jul 14, 2020, 10:01 PM IST

جموں و کشمیر میں سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے عدالتوں کوسماعت کے دوران ہورہی مشکلات کی وجہ سے ہائی کورٹ کی چیف جسٹس گیتا متل نے ہوم سیکریٹری جموں و کشمیر شالین کابرا کو رواں ماہ کی 16 تاریخ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے عدالت میں حاضر رہنے کو کہا ہے۔

جموں و کشمیر کے ہوم سیکرٹری کے خلاف سمن
جموں و کشمیر کے ہوم سیکرٹری کے خلاف سمن

تفصیلات کے مطابق شالین کابرا سے کہا گیا ہے کہ وہ عدالت کو اس تعلق سے لیے جا رہے اقدامات کی تفصیلات پیش کریں۔

گزشتہ روز چیف جسٹس گیتا متل اور جسٹس سنجے دھر پر مشتمل بینچ نے جموں و کشمیر اور لداخ کے باشندگان کے ہنگامی مسائل کو وقت پر حل نہ کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا۔

بینچ کا کہنا تھا کہ 'عدالتوں میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کا عمل اسی لئے لایا گیا کیونکہ مرکزی علاقے میں عالمی وبا کورونا وائرس کے معاملات میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور جس کے پیش نظر احتیاطی لاک ڈاؤن بھی نافذ کیا گیا ہے۔'

بینچ نے سماعت کے دوران ہورہی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'تمام کوششوں کے باوجود ہمارے تکنیکی ماہرین سماعت کے دوران ویڈیو اور آڈیو کنیکٹیوٹی میں ہورہی مشکلات کا حل نہیں نکال پا رہے ہیں۔

بینچ کا مزید کہنا تھا کہ 'انصاف حاصل کرنا ہر کسی کا بنیادی حق ہے۔ ان حقوق پر رکاوٹ ڈالنا اچھی بات نہیں ہے۔ عدالت ہر شہری کے لیے قابل رسائی ہونی چاہیے تاہم ایسا اس وقت دکھائی نہیں دے رہا۔ عدالتوں میں درپیش مشکلات کی وجہ سے جموں و کشمیر کے ہوم سیکرٹری شالین کابرہ کو حکم دیا جاتا ہے کہ وہ رواں مہینے کی 16 تاریخ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بینچ کے سامنے پیش ہوں اور اس جانب میں اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات بیان کریں'۔

بینچ نے اس تعلق سے تین صفوں پر مشتمل اپنا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کی جانب سے مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ پرعائد پابندی پر جائزہ لینے کے لیے ایک ہائی لیول کمیٹی تشکیل دی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ عدالت عظمیٰ نے 11 مئی کو ہائی لیول کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیتے ہوئے انتظامیہ سے کہا تھا کہ وہ سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے صحافیوں، ڈاکٹرز اور وکلاء کو ہورہی مشکلات کا حل کریں۔جس کے بعد عدالت عالیہ نے بھی عالمی وبا کورونا وائرس کے بیچ عوام کو ہورہی مشکلات کہ عدالت کے لیے مونیکا کوہلی کو (amicus curiae) مقرر کیا تھا۔

اس سے قبل اپریل کے مہینے میں عدالت عالیہ نے جموں و کشمیر میں 4جی انٹرنیٹ کی بحالی کے تعلق سے انتظامیہ سے رپورٹ طلب کی تھی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ عالمی وبا کی وجہ سے طلباء اپنے گھروں میں محدود ہیں اور ایسے میں سست رفتار انٹرنیٹ ان کی تعلیم کو متاثر کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس پانچ اگست کو جب دفعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ اور ریاست جموں و کشمیر کا درجہ گراکر دوزخ مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کیا گیا اس کے بعد سے ہی انٹرنیٹ خدمات پر پابندی عائد ہے۔ تاہم رواں سال جنوری کے مہینے میں جموں کشمیر میں صرف 2 جی انٹرنیٹ بحال کی گئی،

تفصیلات کے مطابق شالین کابرا سے کہا گیا ہے کہ وہ عدالت کو اس تعلق سے لیے جا رہے اقدامات کی تفصیلات پیش کریں۔

گزشتہ روز چیف جسٹس گیتا متل اور جسٹس سنجے دھر پر مشتمل بینچ نے جموں و کشمیر اور لداخ کے باشندگان کے ہنگامی مسائل کو وقت پر حل نہ کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا۔

بینچ کا کہنا تھا کہ 'عدالتوں میں ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کا عمل اسی لئے لایا گیا کیونکہ مرکزی علاقے میں عالمی وبا کورونا وائرس کے معاملات میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور جس کے پیش نظر احتیاطی لاک ڈاؤن بھی نافذ کیا گیا ہے۔'

بینچ نے سماعت کے دوران ہورہی مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ 'تمام کوششوں کے باوجود ہمارے تکنیکی ماہرین سماعت کے دوران ویڈیو اور آڈیو کنیکٹیوٹی میں ہورہی مشکلات کا حل نہیں نکال پا رہے ہیں۔

بینچ کا مزید کہنا تھا کہ 'انصاف حاصل کرنا ہر کسی کا بنیادی حق ہے۔ ان حقوق پر رکاوٹ ڈالنا اچھی بات نہیں ہے۔ عدالت ہر شہری کے لیے قابل رسائی ہونی چاہیے تاہم ایسا اس وقت دکھائی نہیں دے رہا۔ عدالتوں میں درپیش مشکلات کی وجہ سے جموں و کشمیر کے ہوم سیکرٹری شالین کابرہ کو حکم دیا جاتا ہے کہ وہ رواں مہینے کی 16 تاریخ کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے بینچ کے سامنے پیش ہوں اور اس جانب میں اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیلات بیان کریں'۔

بینچ نے اس تعلق سے تین صفوں پر مشتمل اپنا حکم نامہ جاری کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ کی جانب سے مرکزی زیر انتظام جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ پرعائد پابندی پر جائزہ لینے کے لیے ایک ہائی لیول کمیٹی تشکیل دی تھی۔

قابل ذکر ہے کہ عدالت عظمیٰ نے 11 مئی کو ہائی لیول کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیتے ہوئے انتظامیہ سے کہا تھا کہ وہ سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے صحافیوں، ڈاکٹرز اور وکلاء کو ہورہی مشکلات کا حل کریں۔جس کے بعد عدالت عالیہ نے بھی عالمی وبا کورونا وائرس کے بیچ عوام کو ہورہی مشکلات کہ عدالت کے لیے مونیکا کوہلی کو (amicus curiae) مقرر کیا تھا۔

اس سے قبل اپریل کے مہینے میں عدالت عالیہ نے جموں و کشمیر میں 4جی انٹرنیٹ کی بحالی کے تعلق سے انتظامیہ سے رپورٹ طلب کی تھی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ عالمی وبا کی وجہ سے طلباء اپنے گھروں میں محدود ہیں اور ایسے میں سست رفتار انٹرنیٹ ان کی تعلیم کو متاثر کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس پانچ اگست کو جب دفعہ 370 اور 35 اے کو منسوخ اور ریاست جموں و کشمیر کا درجہ گراکر دوزخ مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کیا گیا اس کے بعد سے ہی انٹرنیٹ خدمات پر پابندی عائد ہے۔ تاہم رواں سال جنوری کے مہینے میں جموں کشمیر میں صرف 2 جی انٹرنیٹ بحال کی گئی،

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.