جموں وکشمیر ہائی کورٹ نے ان سات افراد کی نظربندی کو کالعدم قرار دیا ہے جن پر 2019 اور 2020 میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
ان کی حراست کو ختم کرتے ہوئے جسٹس سنجے دھر، جسٹس سنجیو کمار اور جسٹس رجنیش اوسوال کی علیحدہ بنچوں نے پارا باغ راولپورہ سری نگر کے جاوید احمد صوفی، پنجورہ شوپیاں کے مدثر احمد ڈار، بارہمولہ کے شوکت احمد میر، چک پورہ منزگام کے رائس احمد چک، ڈی ایچ پور کولگام کے شفقت ابرار، چرسو اونتی پورہ کے نثار احمد کھنڈے اور کولگام کے عطا محمد ملک کو فوری طور پر رہا کرنے کا حکم دیا۔
عدالت نے اپنے وکیل کے ذریعہ زیر حراست افراد اور حکومت کی طرف سے وکلاء اعجاز احمد بھٹ، این اے رونگا، حسین راشد، سید احمد اندرابی، وسیم اسلم اور واجد حسیب کی سماعت کے بعد ان حراستوں کو ختم کردیا۔