بیرونی ریاستوں سے خریدی گئی گاڑیوں کے دوبارہ جموں و کشمیر میں اندراج معاملہ میں سماعت کے دوران جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے پیر کے روز جموں و کشمیر انتظامیہ کو توہین عدالت کے تحت سیکرٹری ٹرانسپورٹ، ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر کو ذاتی طور پر بیان حلفی آئندہ تاریخ سے قبل پیش کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
چیف جسٹس پنکج متھل اور جسٹس سنجے دھر پر مشتمل عدالت کی ڈویژن بینچ نے ایڈوکیٹ ظہور احمد بٹ کی جانب سے دائر توہین عدالت عرضی پر سماعت کے دوران سیکرٹری ٹرانسپورٹ ہردیش کمار، ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر منظور احمد کو ذاتی طور پر بیان حلفی آئندہ تاریخ سے قبل پیش کرنے کی ہدایت جاری کی۔ جس کے بعد معاملے کی آئندہ سماعت اگست مہینے کی 24 تاریخ مقرر کی گئی ہے۔
اس سے قبل گذشتہ سماعت کے دوران بینچ نے جموں و کشمیر انتظامیہ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بیرونِ ریاست سے خریدی گئی گاڑیوں کے مالکان کے لیے بڑی راحت
قابل ذکر ہے کہ عدالت نے اس سے قبل ریجنل ٹرانسپورٹ آفیسر کشمیر کی جانب سے جموں و کشمیر کے باہر اندراج کی گئی گاڑیوں کے دوبارہ اندراج کے لیے جاری کیے گئے سرکیولر کو کالعَدَم قرار دیا تھا۔
واضح رہے کہ مارچ کی 27 تاریخ کو آر ٹی او کشمیر نے ایک حکم نامے کے ذریعے باہر سے لائی گئی گاڑیوں کے مالکان کو دوبارہ اندراج کرنے کا فرمان جاری کیا تھا جس کے بعد ہزاروں گاڑیاں ضبط کی گئیں۔ پھر اپریل کی 3 تاریخ کو ایڈوکیٹ ظہور احمد بٹ نے عدالت کا رخ کیا تھا۔