ETV Bharat / state

فاروق عبد اللہ کی جائیداد ضبطی معاملے کی سماعت 18مارچ کو

جموں و کشمیر ہائی کورٹ نے ای ڈی کی جانب سے فاروق عبداللہ کی جائیداد اٹیچ ہونے کے معاملہ میں دائر کی گئی عرضی پر سماعت 18 مارچ کو مقرر کی ہے۔

فاروق عبداللہ کی جائیداد اٹیچ کیے جانے کے معاملے کی سماعت 18مارچ کو
فاروق عبداللہ کی جائیداد اٹیچ کیے جانے کے معاملے کی سماعت 18مارچ کو
author img

By

Published : Mar 8, 2021, 7:21 PM IST

جموں کشمیر ہائی کورٹ میں پیر کے روز انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی تقریباً بارہ کروڑ روپے مالیت کی جائیداد اور اراضی اٹیچ کرنے کے خلاف دائر عرضی پر سماعت ہوئی۔ بینچ نے معاملے کی تفصیلات حاصل کرنے کے بعد معاملے کی اگلی سماعت رواں مہینے کی 18 تاریخ مقرر کی۔

ڈاکٹر فاروق کی پیروی کے لیے سینئر ایڈووکیٹ سدھارتھ لوتھرہ، ایڈوکیٹ شیری سنگھ، سینئر ایڈووکیٹ جاوید کاووسہ اور ایڈوکیٹ اریب کاووسہ عدالت میں حاضر تھے جبکہ انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ کی جانب سے سولسٹر جنرل تشار مہتا موجود تھے۔

جسٹس دھیرج سنگھ ٹھاکر پر مشتمل جموں کشمیر ہائی کورٹ کی بیچ نے طرفین کے مطالبات سننے کے بعد ہدایت جاری کی کہ آئندہ تاریخ سے قبل معاملے کے حوالے سے عدالت کے سامنے تمام تفصیلات پیش کی جائیں۔

عدالت عالیہ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو علیحدہ جبکہ فاروق عبداللہ کو الگ سے تفصیلات فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے۔ وہیں، بنچ نے معاملے کی اگلی سماعت مارچ مہینے کی اٹھارہ تاریخ کو مقرر کی ہے۔

اس سے قبل گزشتہ مہینے کی پانچ تاریخ کو معاملے کی پہلی سماعت کے دوران جسٹس علی محمد مادھوری نے اس معاملے پر سماعت 8 تاریخ مقرر کی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’’ان ہی مطالبوں پر عدالت کے سامنے اس سے پہلے بھی کئی افراد نے عرضی دائر کی ہے۔ اس لیے اس معاملے کی علیحدہ سماعت ممکن نہیں۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’اس سے قبل ماجد یعقوب ڈار اور احسان احمد مرزا کی جانب سے بھی جولائی 2015 کی 28 تاریخ اور سنہ 2019 کے دسمبر مہینے کی 2 تاریخ کو بالترتیب عدالت کی ڈویژن بینچ کے سامنے عرضیاں پیش کی گئی ہیں۔ اسی لیے فاروق عبداللہ کے معاملے کو بھی دیگر معاملوں کے ساتھ عدالت کی کسی اور بینچ میں رواں مہینے کی آٹھ تاریخ سماعت کے لیے داخل کیا جائے گا۔‘‘

واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر کے مہینے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جموں کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن میں ہوئی مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے دوران فاروق عبداللہ کی تقریبا 11.86کروڑ مالیت کی اراضی اپنی تحویل میں لی تھی۔

وہیں رکن پارلیمان اور نیشنل کانفرنس کے لیڈر حسنین مسعودی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’فاروق صاحب کی جانب سے عدالت میں عرضی گزشتہ بدھ کے روز دائر کی گئی تھی اور آج اس پر سنوائی ہونی تھی۔ تاہم اب پیر کے روز دیگر معاملات کے ساتھ ہی اسکی سنوائی ہوگی۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’عدالت نے فاروق صاحب کی جو جائیداد اپنی تحویل میں لے لی ہے یا تو وہ خاندانی ہے یا پھر مبینہ حوالے سے قبل فروخت کی گئی ہے۔‘‘

جموں کشمیر ہائی کورٹ میں پیر کے روز انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی تقریباً بارہ کروڑ روپے مالیت کی جائیداد اور اراضی اٹیچ کرنے کے خلاف دائر عرضی پر سماعت ہوئی۔ بینچ نے معاملے کی تفصیلات حاصل کرنے کے بعد معاملے کی اگلی سماعت رواں مہینے کی 18 تاریخ مقرر کی۔

ڈاکٹر فاروق کی پیروی کے لیے سینئر ایڈووکیٹ سدھارتھ لوتھرہ، ایڈوکیٹ شیری سنگھ، سینئر ایڈووکیٹ جاوید کاووسہ اور ایڈوکیٹ اریب کاووسہ عدالت میں حاضر تھے جبکہ انفورسمنٹ ڈائریکٹریٹ کی جانب سے سولسٹر جنرل تشار مہتا موجود تھے۔

جسٹس دھیرج سنگھ ٹھاکر پر مشتمل جموں کشمیر ہائی کورٹ کی بیچ نے طرفین کے مطالبات سننے کے بعد ہدایت جاری کی کہ آئندہ تاریخ سے قبل معاملے کے حوالے سے عدالت کے سامنے تمام تفصیلات پیش کی جائیں۔

عدالت عالیہ نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو علیحدہ جبکہ فاروق عبداللہ کو الگ سے تفصیلات فراہم کرنے کے احکامات جاری کئے۔ وہیں، بنچ نے معاملے کی اگلی سماعت مارچ مہینے کی اٹھارہ تاریخ کو مقرر کی ہے۔

اس سے قبل گزشتہ مہینے کی پانچ تاریخ کو معاملے کی پہلی سماعت کے دوران جسٹس علی محمد مادھوری نے اس معاملے پر سماعت 8 تاریخ مقرر کی تھی۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’’ان ہی مطالبوں پر عدالت کے سامنے اس سے پہلے بھی کئی افراد نے عرضی دائر کی ہے۔ اس لیے اس معاملے کی علیحدہ سماعت ممکن نہیں۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’اس سے قبل ماجد یعقوب ڈار اور احسان احمد مرزا کی جانب سے بھی جولائی 2015 کی 28 تاریخ اور سنہ 2019 کے دسمبر مہینے کی 2 تاریخ کو بالترتیب عدالت کی ڈویژن بینچ کے سامنے عرضیاں پیش کی گئی ہیں۔ اسی لیے فاروق عبداللہ کے معاملے کو بھی دیگر معاملوں کے ساتھ عدالت کی کسی اور بینچ میں رواں مہینے کی آٹھ تاریخ سماعت کے لیے داخل کیا جائے گا۔‘‘

واضح رہے کہ گزشتہ برس دسمبر کے مہینے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جموں کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن میں ہوئی مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے دوران فاروق عبداللہ کی تقریبا 11.86کروڑ مالیت کی اراضی اپنی تحویل میں لی تھی۔

وہیں رکن پارلیمان اور نیشنل کانفرنس کے لیڈر حسنین مسعودی نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’فاروق صاحب کی جانب سے عدالت میں عرضی گزشتہ بدھ کے روز دائر کی گئی تھی اور آج اس پر سنوائی ہونی تھی۔ تاہم اب پیر کے روز دیگر معاملات کے ساتھ ہی اسکی سنوائی ہوگی۔‘‘

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’’عدالت نے فاروق صاحب کی جو جائیداد اپنی تحویل میں لے لی ہے یا تو وہ خاندانی ہے یا پھر مبینہ حوالے سے قبل فروخت کی گئی ہے۔‘‘

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.