سرینگر:آل کشمیر ٹرانسپورٹرس کنفیڈریشن نے سرینگر میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔ اس پریس کانفرنس میں ٹرانسپورٹرس کنفیڈریشن کے چیئرمین محمد شفیع کے علاوہ دیگر عہدیداروں نے شرکت کی ۔ محمد شفیع نے سرینگر میں مجوزہ جی20 کانفرنس کے انعقاد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کانفرنس سے جموں کشمیر خاص کر وادی میں کاروبار کو فرو غ ملے گا اور سب سے بڑی بات ٹورازم کو بڑھاوا ملے گا جس سے یہاں ہر طبقے کو فائدہ ملے گا۔
تاہم اس موقعے پر محمد شفیع نے ٹرانسپورٹروں کو مختلف اضلاع میں بلاوجہ پریشان کرنے پر متعلقہ محکمہ کے خلاف سخت برہمی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح سے ٹرانسپورٹروں کو ستانے سے کرپشن ختم نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کروپشن روکنے کے نام پر ٹرانسپورٹروں کو ستانے کا عمل بند کیا جائے ۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ فٹنس کے لیے گاڑی کے مالک کو پیش کرنے کا قانون ملک کے کس جگہ پر ہے۔ گاڑی ڈرائیور چلاتا ہے جو گاڑی کے کاغذات برابر رکھتا ہے۔ ڈرائیور ہی فٹنس بھی کراتا ہے، تو اس میں گاڑی مالک کو دفتر آنے کی کیا ضرورت ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس عمل سے رشوت ستانی بڑھے گی کیوں کہ جب ڈرائیور کو فٹنس کرنے نہیں دیا جائے گا تو یقینی طور پر وہ اس کے لئے رشوت دینے پر مجبور ہوگا۔ انہوں نے مزید کیا کہ گاڑی کا مالک گاڑی ڈرائیور کے حوالے کرتا ہے اور پھر اسی کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ گاڑی کی دیکھ بھال کرے اور فٹنس ، روٹ پرمٹ وغیرہ پر جو بھی ٹیکس دینا ہوگا اس کو ادا کرے ۔ انہوں نے نام لئے بغیر کہا کہ کئی اضلاع میں اے آر ٹی او صاحبان کی جانب سے ٹرانسپورٹ انجمنوں کے ذمہ داروں کو تنگ و طلب کیا جاتا ہے اور یہاں تک کہ ان کے زیادہ زیادتی اور بد زبانی سے پیش آتا ہے ۔
مزید پڑھیں: Chakka Jam Across JK ٹرانسپورٹرس نے 17 اپریل کو جموں وکشمیر میں چکہ جام کی کال دی
چیئرمین نے مزید کہا کہ پرائیویٹ گاڑیوں کو روٹوں پر چلایا جارہا ہے جبکہ ٹرانسپورٹر ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ گاڑیوں کو روٹوں پر چلانے کا عمل بند کیا جانا چاہئے ۔ محمد شفیع نے مزید کہا کہ کرناہ سے سرینگر ، گلمرگ، پہلگام سے لیکر کپواڑہ، اننت ناگ اور سرینگر میں ٹرانسپورٹر ایک ہیں اور متحدہ ہوکر ہر معاملے کو سلجھانا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کی روکتھام کے لئے ٹرانسپورٹرس سرکار کا ساتھ دیں گے اور سرکار کے ہر فیصلے کے ساتھ ہیں جیسا کہ ٹرانسپورٹروں نے ہمیشہ ہی سرکار کا ساتھ دیا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ جب گاڑیوں کی فٹس نس کے لیے آن لائن سروس دستیاب ہے تو ہماری گاڑیوں کو آن لائن فٹنس کرنے سے کیوں روکا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ٹوئنٹی میٹنگ کے بعد اس سلسلے میں مزید کارروائی ہوگی ۔ اس موقعے پر انہوں نے سیکریٹری ٹرانسپورٹ اور ایل جی سے اس معاملے میں مداخلت کرنے کی اپیل کی۔