سرینگر: جی 20 سربراہ اجلاس سے سیاحتی شعبے سے جڑے افراد کافی خوش اور پرُ امید نظر آرہے ہیں کہ اس سے نہ صرف جموں و کشمیر کی بین الاقوامی سطح پر تشہیر ہوگی بلکہ کشمیر کے سیاحتی شعبے کو نئی جہت ملے گی۔ایسے میں اب کشمیر کی دستکاری مصنوعات سے وابستہ افراد بھی یہ امید باندھے ہوئے ہے کہ اس طرح کا سمٹ بین الاقوامی سطح پر کشمیر کی دستکاری مصنوعات کی بھی تشیہر میں ایک اہم رول ادا کر سکتا ہے۔
یہاں کے کاروباری اور خاص کر کشمری مصنوعات کے ایکسپورٹر جی 20 سربراہ اجلاس سے متعلق کیا سوچتے ہیں اور ان کی نظر میں یہ اجلاس آنے والے وقت کے میں کتنا سود مند ثابت ہو سکتا۔ اس پر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے کشمیر کے معروف تاجر، کے سی سی آئی کے سابق صدر اور کشمیری قالین کے ایکسپورٹر شیخ عاشق سے خصوصی گفتگو کی۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں پہلی مرتبہ اس طرح کی بین الاقوامی سمٹ منعقد ہونا پورے ملک خاص کر کشمیر کے لیے قابل فخر لمحہ ہے۔اس سے بین الاقوامی سطح پر کشمیر کی مزید تشہیر ہوگی۔وہیں یہاں کی ثقافت، تہذیب، آرٹ اینڈ کرافٹ، سیاحت اور اس سے منسلک سیکٹرز کو بھی بین الاقوامی سطح پر ایک نئی جہت اور پہچان ملے گی۔
شیخ عاشق نے کہا کہ 20 ممالک کے مندوبین کا دورہ کشمیر اور خاص کر کشمیریوں کے لیے ایک بہت بڑی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ جب ہم سیاحتی شعبے کے فروغ کے تعلق سے بات کرتے ہیں تو شعبہ سیاحت سے منسلک دیگر سیکٹرز بھی فروغ پاتے ہیں۔ ہنڈی لوم اینڈ کرافٹ بھی اس شعبہ کا اہم جز ہے۔ منعقد ہونے والے اس اجلاس سے جہاں بین الاقوامی سیاحت کو فروغ حاصل ہونے کی امید ہے۔ اسی طرح یہاں کی دستکاری صنعت کو بھی فروغ ملنے کی توقع کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے اجلاس اور کانفرنس سے نہ صرف ملک کا نام روشن ہوتا ہے۔وہیں ریاست، خطے یا علاقے کی فن، آرٹ اور ثقافت کی بھی آبیاری ہوتی ہے۔بہتر تشہیر کے ساتھ ساتھ آئندہ کی سرگرمیوں اور تجارت کے راستے کھل بھی جاتے ہیں،تاہم اس میں اہم ہے کہ چیزوں کو بہتر اور موثر طریقے سے پیش کیا جائے۔
ایک سوال کے جواب میں قالین ایکسپورٹر شیخ عاشق نے کہا کہ 2019 کے بعد کشمیر کی دستکاری صنعت وینٹی لیٹر پر تھی۔کئی لوگوں نے اس شعبے سے ہی کنارہ کشی اختیار کی ۔ تاہم اب گزشتہ چند برسوں کے دوران قالین اور دیگر گھریلو مصنوعات کے کاروبار پر کافی حد تک بہتر دیکھنے کو مل رہی ہے، جس کے نیتجے میں برآمدگی کے اچھے اعداد و شمار سامنے آرہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: G20 Meet in Kashmir جی ٹوینٹی مندوبین کے استقبال کے لیے ڈل جھیل تیار
البتہ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں سرکاری اور نجی سطح پر اس پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ کشمیر کی پہچان قالین ،پشمینہ ،پیپر ماشی ، ووڈ کارونگ اور دیگر مصنوعات کو بین القوامی سطح پر زیادہ زیادہ مانگ بڑھ جائے۔اس تناظر میں جی 20 سربراہ اجلاس ایک مثبت اور موثر کردار ادا کرسکتا ہے۔بات چیت کے دوران شیخ عاشق نے کہا کہ اس اجلاس سے کشمیر کے نئے اور ابھرتے ہوئے انٹرپرنیورز کو بھی کافی فائدہ حاصل ہوگا،کیونکہ قومی اور اور بین الاقوامی سطح پر ایسی سرگرمیاں اپنے آپ میں ایک تشہیر ہے اور اس سے دنیا کے سامنے مثبت پہلوؤں کو بھی اجاگر کرنے میں موقعے ملتا ہے۔
مزید پڑھیں: G20 Summit In Kashmir جی 20 سمیٹ کیلئے شہر سرینگر کو دلہن کی طرح سجایا جارہا ہے
شیخ عاشق نے مزید کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ جی آئی ٹیگنگ نے قالین اور دیگر گھریلو مصنوعات کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ایک الگ پہنچان دلوائی۔جس کے لیے متعلقہ محکمے شاباشی کا مستحق ہے،تاہم کشمیر مصنوعات کو زیادہ سے زیادہ بازاری سہولیات فراہم کرانے کے لیے سرکاری طور مزید کام کرنے کی ازحد ضرورت ہے ۔