سرینگر (جموں و کشمیر) : وادی کشمیر میں ہر گزرتے دن کے ساتھ H3N2 علامات میں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے، ماہرین کے مطابق وادی کشمیر میں ہر ہفتے وائرس کے 5 مثبت معاملات سامنے آ رہے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ H3N2 وائرس بزرگ اور عمر رسیدہ اشخاص کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے ان کا کہنا ہے کہ وائرس معمر افراد کے لیے موت کی وجہ بن سکتا ہے۔ ایس میں 65 برس سے زائد عمر کے لوگوں کو احتیاط برتنے کی از حد ضرورت ہے۔
ماہرین نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ H3N2 سے ہونے والے فلو سے بچنے کے لیے ماسک پہنیں، ہاتھوں کی صفائی کا خیال رکھنے کے ساتھ ساتھ بھیڑ بھاڑ سے گریز کریں۔ بھارت کی مختلف ریاستوں اور یو ٹیز کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر میں بھی H3N2 معاملات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ چَسٹ ڈزیز ہسپتال، سرینگر کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ کے مطابق گزشتہ دو ماہ کے دوران H3N2 فلو کے 50 معاملات سامنے آئے ہیں اور نئے مریضوں کی تصدیق بھی ہو رہی ہے، ان کے مطابق ہفتے میں اس فلو کے 3 سے 5 معاملات سامنے آ رہے ہیں۔
ادھر، شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنز (سکمز)، صورہ کے ڈائریکڑ نے کہا ہے کہ H3N2 وائرس بچوں، عمر رسیدہ افراد، حاملہ خواتین، شوگر، دمہ اور دیگر بیماریوں میں مبتلا افراد کو احتیاط برتنے کی از ھد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس فلو سے متاثرہ افراد میں بخار، کھانسی، تھکاوٹ، سر درد، ماس پیشیوں میں درد، گلے میں خراش ہونے جیسی چند علامات پائی جاتی ہیں اور جن لوگوں میں یہ علامات ظاہر ہوتی ہیں، انہیں فوراً ڈاکٹر سے رابطہ قائم کرنا چائیے۔
ڈائریکٹر سکمز کا کہنا ہے کہ جس طرحH1N1 جوانوں کی موت کا سبب بن سکتا ہے اسی طرح H3N2 نامی فلو بزرگ اور عمر رسیدہ افراد کی موت کی وجہ بن سکتا ہے۔ انہوں نے عوام الناس خاص کر عمر رسید افراد سے احتیاط برتنے کی اپیل کی ہے۔