سماجی رابطہ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنا بیان جاری کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ 'مرکزی سرکار کی جانب سے بھارتیہ جنتا پارٹی کی مخالف پارٹیوں کے امیدواروں کو ڈی ڈی سی انتخابات میں حصہ لینے سے روکا جا رہا ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'پہلگام سے انتخابات میں حصہ لے رہے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار بشیر احمد کو حفاظتی اقدامات کے تحت بند رکھا گیا ہے'
احمد کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ 'آج پرچہ نامزدگی داخل کرنے کا آخری دن ہے۔ میں نے اس حوالے سے اننت ناگ کے ڈپٹی کمشنر سے بات بھی کی ہے۔'
سرینگر: رواں برس سڑک حادثات میں 29 افراد کی موت
سرینگر پولیس نے محبوبہ مفتی کے بیان کے ردعمل میں کہا تھا کہ 'کسی بھی انتخابات کے دوران سرینگر پولیس رہا شدہ عسکریت پسند / او جی ڈبلیوز کو اپنے پروفائلز کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے پولیس اسٹیشن طلب کرتی ہے۔ رؤف بٹ کو بھی اپنا ذاتی پروفائل اپ ڈیٹ کرنے کے لیے طلب کیا گیا کیونکہ وہ حزب المجاہدین تنظیم سے وابستہ تھے۔ سرینگر پولیس تمام ایسے تمام الزامات کی تردید کرتی ہے۔'
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں 28 نومبر سے 8 مرحلوں میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ جبکہ 22 دسمبر کو ووٹوں کی گنتی کا عمل ہوگا۔ جموں و کشمیر میں پہلی بار ڈی ڈی سی انخابات منعقد ہونے والے ہیں۔ ریاستی الیکشن کمشنر کی جانب سے انتخابات منعقد کرانے کا اعلان کرنے کے بعد عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ نے جموں میں ایک اجلاس منعقد کیا جس میں انہوں (گپکار اعلامیہ) نے ڈی ڈی سی انتخابات متحدہ طور پر لڑنے کا فیصلہ کیا۔ عوامی اتحاد برائے گپکار اعلامیہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں فرقہ پرست طاقتوں کو روکنے کے لیے انہوں نے متحدہ طور پر انتخابات لرنے کا فیصلہ کیا ہے۔