سرینگر: پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے غلام نبی آزاد کے حالیہ بیان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان بی جے پی اور آر ایس ایس نظریے کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزاد صاحب نے وہی بات کی ہے جو بی جے پی، آر ایس ایس اور جن سنگھ کہتی ہے جس پر مجھے تعجب ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار پیر کو سرینگر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔
غلام نبی آزاد کے حالیہ بیان جس میں انہوں نے کہا کہ بھارت کے مسلمان پہلے ہندو تھے جنہوں نے بعد میں اسلام اپنایا، کے بارے میں پوچھے جانے پر محبوبہ نے کہا کہ 'آزاد صاحب کے اس بیان پر مجھے حیرانگی ہے یہ بات تو بی جے پی اور آر ایس ایس کہتی ہے جس پر یہاں مسلانوں کو لنچ کیا جا رہا ہے'۔ان کا کہنا تھا کہ 'غلام نبی آزاد نے آر ایس ایس اور بی جے پی سوچ کی حمایت کی ہے جس پر مجھے بہت تعجب ہے'۔
مشعال ملک کے بارے میں پوچھے جانے پر محبوبہ مفتی نے کہا کہ مشعال ملک کوئی مجرم نہیں ہے اور یہ پاکستان کا اندرونی مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 'بی جے پی کو پاکستان کی عبوری حکومت میں مشعال ملک کی نامزدگی پر سبق لینا چاہیے'۔
بتادیں کہ پاکستان کی نگراں حکومت میں یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک کو انسانی حقوق اور خواتین کو بااختیار بنانے کے بارے میں نگراں وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کا خصوصی مشیر مقرر کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'محبوبہ مفتی اور میری جماعت جموں و کشمیر میں نا انصافیوں کے خلاف لڑتی رہے گی چاہیے اس کے لئے جیل بھی کیوں نہ جانا پڑے'۔
مزید پڑھیں:
آزاد کے متنازعہ بیان پر سیاسی جماعتوں کا ردعمل
آزاد اپنے متنازعہ بیان پر مسلمانوں سے معافی مانگے
آزاد مذہب کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، ڈی پی اے پی
واضح رہے کہ غلام نبی آزاد کا ایک بیان کافی وائرل ہوا ہے۔ ویڈیو میں آزاد یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ اسلام 1500 سال پہلے وجود میں آیا اور ہندوستان کے مسلمان اصل میں ہندو تھے، جنہوں نے بعد میں مذہب تبدیل کیا اور مسلمان بن گئے۔ تاہم آزاد کا یہ بیان منظر عام پر آنے کے بعد سماجی و سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے غلام نبی آزاد کے اس بیان کی شدید مخالفت کی اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔
(یو این آئی مشملات کے ساتھ)