سرینگر: سابق کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد کی ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی جموں کشمیر انتظامیہ کی جانب سے سرکاری زمین خالی کرنے کے متعلق جاری حکمنانے کے خلاف تین روزہ احتجاج کرے گی۔ ڈیموکریٹک پراگریسیو آزاد پارٹی کے جنرل سیکریٹری آر ایس چب نے پارٹی کے ضلع و زون صدور کے نام حکمنامہ جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے پارٹی کے چیئرمین غلام نبی آزاد کی ہدایت کے مطابق ’’ضلع و زونل صدور انتظامیہ کے حکمنامے کے خلاف 18 سے 20 جنوری تک پر امن احتجاج کرے۔‘‘
آر ایس چب نے پارٹی لیڈران سے متعلقہ ضلع مجسٹریٹز کو میمورنڈم بھی پیش کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ آزاد کی پارٹی نے پیر کو جموں کشمیر انتظامیہ کے خلاف جموں ضلع میں احتجاج کیا۔ علاوہ ازیں غیر دیگر سیاسی جماعتوں، لیڈران کی جانب سے بھی احتجاج کرکے اس حکمنامہ کو فوری طور پر واپس لیے جانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ جموں کشمیر انتظامیہ کے محکمہ مال کے سیکریٹری وجے کمار بدھوری نے گزشتہ دنوں ایک حکمنامہ جاری کیا ہے جس میں تمام متعلقہ ضلع مجسٹریٹز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ انکے اضلاع میں سرکاری اراضی، کاہچرائے اور روشنی ایکٹ کے تحت قبضہ میں لی گئی اراضی کو 31 جنوری تک لوگوں سے واپس لے کر اپنے تحویل میں لے۔ حکمنامہ میں ڈی ڈی حضرات سے تعمیلی رپورٹ بھی پیش کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے اس حکمنانے سے عوام میں تشویش پھیل گئی ہے۔ سرکار نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ اس زمین کو خالی کرکے کس لئے استعمال کیا جائے گا۔ وہیں اس فیصلے کے خلاف اگرچہ عوام میں پریشانی پھیل گئی ہے وہیں سیاسی جماعتوں نے بھی اسکے خلاف سخت بیانات جاری کئے ہیں۔
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسٹ) یوسف تاریگامی نے، ای ٹی وی بھارت کے ساتھ ایک خصوصی گفتگو کے دوران، حکمنامہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’’انتظامیہ لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کے بجائے ان کے گھر چھین رہی ہے۔‘‘ تاریگامی نے طنزیہ سوال کرتے ہوئے کہا: ’’کیا یہی اچھے دن ہیں؟‘‘
یہ بھی پڑھیں: Political parties on State Land Eviction اسٹیٹ لینڈ کو واپس لینے پر سیاسی جماعتیں برہم
پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں حکومتیں غریبوں اور عام لوگوں کے گھروں کو تعمیر کرنے کے لئے کروڑوں روپے خرچ کرتی ہیں لیکن جموں کشمیر میں انتظامیہ ہی لوگوں کے گھر توڑ کر انکو بے گھر کر رہی ہے۔