ETV Bharat / state

Funds Embezzlement Scandal in SKIMS: اسکمز صورہ میں فنڈز کا خربرد، تین ملازمین معطل

کرائم برانچ نے اسکمز صورہ کے ان تین ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کی ہے جنہوں نے مبینہ 1.40 کروڑ روپیوں کا غلط استعال اور ایک کروڑ روپے کی اس ادویات کی اجازت دی تھی جن کی معیاد چند برسوں میں ختم ہونے والی تھی۔Funds Embezzlement Scandal in SKIMS

funds-embezzlement-scandal-in-skims-3-officials-suspended
سکمز صورہ میں فنڈز کا خوربرد ، تین ملازمین معطل
author img

By

Published : Jun 21, 2022, 9:41 PM IST

سرینگر: شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس صورہ میں فنڈز کے خوربرد کا معاملہ سامنے آیا ہے، جس میں 3 ملازمین کو معطل کردیا گیا جبکہ کرائم برانچ نے اس حوالے سے تحقیقات شروع کر دی ہے۔Funds Embezzlement Scandal in SKIMS

کرائم برانچ نے اسکمز صورہ کے ان تین ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کی ہے جنہوں نے مبینہ 1.40 کروڑ روپیوں کا غلط استعال اور ایک کروڑ روپے کی اس ادویات کی اجازت دی تھی جن کی معیاد چند برسوں میں ختم ہونے والی تھی۔ اس حوالے سے دو ملازمین سے 28 لاکھ اور 5 لاکھ کی رقم برآمد کر کے سرکاری خزانے میں جمع کی جاچکی ہے،جبکہ اس گھپلے میں ملوث تیسرے شخص نے ابھی رقم وصول نہیں کی ہے۔ان تینوں ملازمین کو پہلے ہی نوکری سے معطل کیا گیا ہے۔ اسکمز صورہ کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ کے مطابق معاملے کے تناظر میں کراہم برانچ نے ایک مقدمہ درج کر لیا یے اور تینوں ملازمین کے خلاف مزید تحقیقات شروع کی گئی ہے۔
دراصل یہ معاملہ چند ماہ قبل کرائم برانچ کی نوٹس میں لیا گیا۔جب ہسپتال کے اندرنی تحقیقیات کمیٹی کو 1.40 کروڑ روپے کی مبینہ گھپلے کی رپورٹ ملی۔ بعد میں کرایم برانچ کی پوچھ گچھ کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ تین مشتبہ افراد میں سے ایک نے 1.10کروڑ روپے سے زائد فنڈز کا غلط استعمال کیا ہے جوکہ مریضوں کے لیے ادویات اور دیگر سرجیکل چیزیں خریدتے تھے۔ تحقیقات کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ مذکورہ ملازمین کی لاپرواہی کی وجہ سے ایک کروڑ روپے مالیت کی ادویات کی معیاد بغیر استعمال کے ختم ہوچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:



بتادیں کہ 1982 میں قائم کیے گئے وادی کشمیر کے سب سے بڑے ہسپتال سکمز صورہ میں مریضوں کا کافی رش رہتا پے اور روزانہ ہزاروں کی تعداد مریض علاج کے لیے اس ہسپتال کا رخ کرتے ہیں۔

سرینگر: شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس صورہ میں فنڈز کے خوربرد کا معاملہ سامنے آیا ہے، جس میں 3 ملازمین کو معطل کردیا گیا جبکہ کرائم برانچ نے اس حوالے سے تحقیقات شروع کر دی ہے۔Funds Embezzlement Scandal in SKIMS

کرائم برانچ نے اسکمز صورہ کے ان تین ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کی ہے جنہوں نے مبینہ 1.40 کروڑ روپیوں کا غلط استعال اور ایک کروڑ روپے کی اس ادویات کی اجازت دی تھی جن کی معیاد چند برسوں میں ختم ہونے والی تھی۔ اس حوالے سے دو ملازمین سے 28 لاکھ اور 5 لاکھ کی رقم برآمد کر کے سرکاری خزانے میں جمع کی جاچکی ہے،جبکہ اس گھپلے میں ملوث تیسرے شخص نے ابھی رقم وصول نہیں کی ہے۔ان تینوں ملازمین کو پہلے ہی نوکری سے معطل کیا گیا ہے۔ اسکمز صورہ کے میڈیکل سپر انٹنڈنٹ کے مطابق معاملے کے تناظر میں کراہم برانچ نے ایک مقدمہ درج کر لیا یے اور تینوں ملازمین کے خلاف مزید تحقیقات شروع کی گئی ہے۔
دراصل یہ معاملہ چند ماہ قبل کرائم برانچ کی نوٹس میں لیا گیا۔جب ہسپتال کے اندرنی تحقیقیات کمیٹی کو 1.40 کروڑ روپے کی مبینہ گھپلے کی رپورٹ ملی۔ بعد میں کرایم برانچ کی پوچھ گچھ کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ تین مشتبہ افراد میں سے ایک نے 1.10کروڑ روپے سے زائد فنڈز کا غلط استعمال کیا ہے جوکہ مریضوں کے لیے ادویات اور دیگر سرجیکل چیزیں خریدتے تھے۔ تحقیقات کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ مذکورہ ملازمین کی لاپرواہی کی وجہ سے ایک کروڑ روپے مالیت کی ادویات کی معیاد بغیر استعمال کے ختم ہوچکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:



بتادیں کہ 1982 میں قائم کیے گئے وادی کشمیر کے سب سے بڑے ہسپتال سکمز صورہ میں مریضوں کا کافی رش رہتا پے اور روزانہ ہزاروں کی تعداد مریض علاج کے لیے اس ہسپتال کا رخ کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.