سرینگر:صوبائی کمشنر کشمیر وجے کمار بدھوری کا کہنا ہے کہ سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں میر واعظ عمر فاروق کی قیادت میں پُر امن طریقے سے نماز ادا کی گئی اور لوگ پھر پُر امن طریقے سے واپس اپنے گھروں کو بھی چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ اس کا کریڈٹ لوگوں اور ایجنسیوں کو جاتا ہے۔موصوف صوبائی کمشنر نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کے روز سرینگر میں نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
انہوں نے کہا کہ 'میر واعظ کی قیادت میں نماز پُر امن طریقے سے ادا کی گئی اور لوگ بھی اپنے گھروں کو پر امن طریقے سے چلے گئے'۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کا کریڈٹ لوگوں کو جاتا ہے اور ایجنسیوں کو بھی جاتا ہے، جنہوں نے یہ فیصلہ صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد اٹھایا۔بدھوری نے کہا کہ صورتحال بہتر ہو رہی ہے امسال ہم نے دیکھا کہ ٹولپ گارڈن اور امرناتھ یاترا میں ریکارڈ تعداد میں لوگ آئے۔
مزید پڑھیں:
- Mirwaiz Friday Sermon چار برس کی طویل نظر بندی میرے لیے بے حد تکلیف دہ رہی، میر واعظ
- Mirwaiz Umar Farooq Released میر واعظ عمر فاروق نے چار برس بعد جمعہ کا خطبہ دیا، منبر پر چڑھتے ہی آبدیدہ ہوگئے
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سماج سے برائیوں کو دور کرنے کے لئے ہر سماج کے فرد کا رول ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ سماج سے منشیات کی وبا کو ختم کرنے کے لئے ہم نے مذہبی لیڈروں کو بھی اپنا رول ادا کرنے کی اپیل کی۔بتادیں کہ میرواعظ عمر فاروق نے جامع مسجد میں 4 سال بعد خطبہ جمعہ دیا۔