ETV Bharat / state

حریت رہنما کی کہانی: جیل سے رہائی کی خوشی، اہلیہ کی موت کا صدمہ

ایک ماہ قبل محمد یاسین عطائی کی اہلیہ کا انتقال ہوا تھا جس کی خبر ان کو جیل میں نہیں پہنچ سکی۔

author img

By

Published : Aug 24, 2020, 7:22 PM IST

حریت رہنما کی کہانی: جیل سے رہائی کی خوشی، اہلیہ کی موت کا صدمہ
حریت رہنما کی کہانی: جیل سے رہائی کی خوشی، اہلیہ کی موت کا صدمہ

محمد یاسین عطائی ایک برس کے بعد قید سے رہا ہوئے لیکن انکی رہائی کی خوشی ایک عظیم صدمے میں بدل گئی۔

حریت رہنما کی کہانی: جیل سے رہائی کی خوشی، اہلیہ کی موت کا صدمہ

گزشتہ 32 برسوں سے علیحدگی پسند تنظیم حریت کانفرنس کے ساتھ منسلک رہنے والے 63 سالہ محمد یاسین عطائی کو دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل مقامی پولیس نے 4 اگست کو حراست میں لیا تھا۔

اور چند روز کے بعد ان کو بیرونی ریاست اتر پردیش کے رائے بریلی جیل میں ایک برس تک قید کیا۔

قید کی صعوبتوں سے انکو رواں ماہ کے 8 تاریج کو آزادی ملی اور وہ خوش خرم تھے کہ بالآخر وہ اپنے بچوں اور اہلیہ سے ملیں گے۔

لیکن ان کے وہ مسرت بھرے لمحے زندگی بھر کے صدمے میں بدل ہو گئے- گھر پہنچتے ہی انہوں نے اپنی اہلیہ کے فوت ہونے کی دلدوز خبر سنی۔

ایک ماہ قبل عطائی کی اہلیہ کا انتقال ہوا تھا جس کی خبر ان کو جیل میں نہیں پہنچ سکی۔

عطائی کے دو بچے ہیں اور اب وہ اس مخمصے میں ہے کہ وہ اکیلے ان بچوں کی کفالت اہلیہ کے بعیر کیسے کریں گے۔

انہوں نے کہا اب وہ پوری کوشش کریں گے کہ بچوں کے مستقبل پر توجہ مرکوز کریں تاکہ ان کے بچوں کا مستقبل سنور جائے۔

انہوں نے اُمید جتائی کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ حل ہو جائے تاکہ ائندہ ذہن و قلب کو اذیت پہنچانے والے ایسے واقعات پیش ن آئیں۔

محمد یاسین عطائی ایک برس کے بعد قید سے رہا ہوئے لیکن انکی رہائی کی خوشی ایک عظیم صدمے میں بدل گئی۔

حریت رہنما کی کہانی: جیل سے رہائی کی خوشی، اہلیہ کی موت کا صدمہ

گزشتہ 32 برسوں سے علیحدگی پسند تنظیم حریت کانفرنس کے ساتھ منسلک رہنے والے 63 سالہ محمد یاسین عطائی کو دفعہ 370 کی منسوخی سے قبل مقامی پولیس نے 4 اگست کو حراست میں لیا تھا۔

اور چند روز کے بعد ان کو بیرونی ریاست اتر پردیش کے رائے بریلی جیل میں ایک برس تک قید کیا۔

قید کی صعوبتوں سے انکو رواں ماہ کے 8 تاریج کو آزادی ملی اور وہ خوش خرم تھے کہ بالآخر وہ اپنے بچوں اور اہلیہ سے ملیں گے۔

لیکن ان کے وہ مسرت بھرے لمحے زندگی بھر کے صدمے میں بدل ہو گئے- گھر پہنچتے ہی انہوں نے اپنی اہلیہ کے فوت ہونے کی دلدوز خبر سنی۔

ایک ماہ قبل عطائی کی اہلیہ کا انتقال ہوا تھا جس کی خبر ان کو جیل میں نہیں پہنچ سکی۔

عطائی کے دو بچے ہیں اور اب وہ اس مخمصے میں ہے کہ وہ اکیلے ان بچوں کی کفالت اہلیہ کے بعیر کیسے کریں گے۔

انہوں نے کہا اب وہ پوری کوشش کریں گے کہ بچوں کے مستقبل پر توجہ مرکوز کریں تاکہ ان کے بچوں کا مستقبل سنور جائے۔

انہوں نے اُمید جتائی کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ حل ہو جائے تاکہ ائندہ ذہن و قلب کو اذیت پہنچانے والے ایسے واقعات پیش ن آئیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.