سرینگر: جموں کشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے یونین ٹریٹری میں چار مزید صنعتی اسٹیٹس کے قیام کو منظوری دی ہے۔ ان صنعتی اسٹیٹس میں صنعت کار فیکٹریاں اور دیگر صنعتی ادارے تعمیر ہونگے۔جموں کشمیر ایل جی منوجی سنہا کی صدارت میں انتطامی کونسل نے ضلع پلوامہ میں للہاڑ میں واقع وسیع اراضی پر انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کو منظوری دی ہے۔ اس کے علاوہ ضلع کٹھوعہ کے بدھی، جموں میں میڈی سٹی اور پلوامہ میں چندگام گاؤں میں بھی انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کو منظوری دی ہے۔
یہ چار انڈسٹریل اسٹیٹس 1379 کنال اراضی زمین پر تعمیر کیے جائے گے اور 136.65 کروڈ روپئے ان چار اسٹیٹس میں انوسٹمنت کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق ان اسٹیٹس میں صنعت کاری سے یہاں کی اقتصادیات کو فروغ ملے گا اور 11497 نوکریاں پیدا ہونے کی توقع ہے۔ انتظامیہ کونسل جس میں منوج سنہا کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر کے علاوہ جموں کشمیر کے چیف سیکریٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا موجود تھے۔انتظامی کونسل نے بتایا کہ ان صنعتی ایسٹیٹس میں جدید طرز کی تعمیر ہوگی جہاں بجلی، پانی اور ماحول کے موافق نیشنل گرین ٹرونیمل کے وضع خطوط ہے، کے مطابق عمارتیں و دیگر تعمیرات بنائے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: |
واضح رہے کہ جموں کشمیر کے کئی اضلاع میں ایک انڈسٹریل اسٹیٹ موجود ہیں جن میں کٹھوعہ، سانبہ، پلوامہ، سرینگر، جموں اضلاع قابل ذکر ہے۔ ان انڈسٹریل اسٹیٹس میں متعدد چھوٹی بڑی فیکٹریاں قائم کی گئی ہے جہاں دودھ، ادیات، پلاسٹک پائپس، بیکری اور دیگر اشیاء بنائے جاتے ہیں۔ اگرچہ ان میں مقامی نوجوانوں بھی کام کر رہے ہیں تاہم غیر مقامی مزدوروں کی تعداد ان فیکٹریوں میں مقامی مزدوروں کے مقابلے میں زیادہ ہے،تاہم سرما میں بجلی کی عدم دستیابی اور جموں سرینگر شاہراہ کی نامکمل تعمیر سے ان صنعتی ایسٹیٹس میں کام کاج متاثر رہتا ہے۔