سری نگر میں کشمیر یونیورسٹی روڈ پر واقع حسن آباد علاقے میں بننے والی سب سے بڑی شیعہ جامع مسجد کا جموں و کشمیر انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے سنگ بنیاد رکھا ہے۔
اس مسجد کا رقبہ 19000 مربع فٹ ہے اور اس میں بہ یک وقت بارہ ہزار سے زیادہ افراد نماز ادا کر سکتے ہیں۔ نیز اگر کوئی دینی تقریب کی انجام دہی مطلوب ہو تو بیس ہزار سے زيادہ لوگ مسجد میں سما سکتے ہیں۔
مسجد کی تیسری منزل میں ایک عالیشان کتب خانہ کا قیام بھی عمل لایا جائے گا جہاں علم دوست حضرات کے لئے مطالعہ کی ہر ممکن سہولیت اور اسباب فراہم رہیں گے۔
سنگ بنیاد کی تقریب میں متعدد علماء دین کے علاوہ ہزاروں کی تعداد میں فرزندان توحید نے شرکت کی۔
اس موقع پر آغا حسن نے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’مساجد اور دیگر دینی اثاثوں کی تعمیر و تجدید ایمانی جذبے کا واضح مظاہرہ ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ شہر سری نگر میں ایک عالیشان جامع مسجد کی تعمیر نہ صرف ایک ناگزیر ضرورت ہے بلکہ قوم کی دیرینہ خواہش کی تکمیل کے سلسلے میں ایک غیر معمولی قدم بھی ہے۔
مزید پڑھیں: سوپور حملہ: 'کوتاہی ہوئی ہے، لیکن۔۔۔۔'
انہوں نے کہا کہ مسجد ہٰذا ایک بھاری بھرکم منصوبہ ہے جس کو قوم کے سرگرم دست تعاون کے بغیر پایہ تکمیل تک پہنچانا دشوار ہے۔
تقریب میں شریک دیگر علماء کرام نے بھی مسجد کی اہمیت اور ضرورت پر تفصیلی روشنی ڈالی اور مسجد مذکورہ کو وقت کا تقاضا اور ایک قومی ضرورت قرار دیا۔
جن علمائے دین نے سنگ بنیاد کی تقریب میں شرکت کی ان میں مولانا مسرور عباس انصاری، آغا سید محمد ھادی الموسوی الصفوی، آغا سید محمد عقیل الموسوی الصفوی، آغا سید مجتبیٰ عباس الموسوی الصفوی، سید عابد حسین حسینی، سید عابد رضوی، سید محمد حسین صفوی، سید محمد حسین موسوی وغیرہ شامل ہیں۔