سرینگر: کشمیر میں نوجوانوں کا چالیس فیصد حصہ نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہے، تاہم انتظامیہ کے پاس ان مریضوں کی علاج کے لیے معقول ڈاکٹرز موجود نہیں ہے۔ محکمہ صحت کے نفسیاتی بیماریوں کے ڈاکٹر ماجد شفیع نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ مختلف سرویز کے مطابق کشمیر مین نوجوانوں کا چالیس فیصد حصہ نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا ہوا ہے۔ جس کی وجہ ناسازگار صورتحال، سماجی تناؤ، کروناوائرس اور دیگر وجوہات شامل ہیں۔
انہوں نے کہاکہ اگرچہ نفسیاتی صورتحال بدتر ہوتی جارہی ہے، تاہم لوگ اس بیماری کے متعلق ڈاکٹرز کی صلاح و مشورے کے لیے سامنے آرہے ہیں، جو ماضی کے برعکس ایک مثبت تبدیلی ہورہی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ماضی میں نفسیاتی بیماریوں میں مبتلا افراد ہسپتال کا رخ کرنے کی طرف ہچکچاتے تھے۔ جس کی وجہ سے ان کو معقول علاج نہیں مل پاتا تھا، لیکن اب لوگوں میں کافی بیداری آئی ہے اور لوگ ڈاکٹرز کے پاس صلاح و مشورے کے لیے جارہے ہیں۔ انہوں نے آگے کہاکہ دماغ جسم کا ایک اہم حصہ ہے جس کا اتنا ہی خیال رکھنا چاہئے جنتا ہم دوسرے اعضاء کا رکھ رہے ہیں۔
عالمی یوم نفسیات پر محکمہ ہیلتھ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مشتاق احمد راتھر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ نفسیاتی بیماریوں کے مریضوں کے بڑھتی تعداد سے انتظامیہ خبردار ہے، جس کے سدباب کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
- بی ایس ایف کے ٹریننگ سینٹر سے 115 ریکروٹ کانسٹیبل پاس آؤٹ
- ٹیٹو گراؤنڈ اراضی کے بدلے 158 کنال اراضی وزارت دفاع کو منتقل
انہوں نے کہا کہ محکمہ نے ہر ضلع ہسپتال میں ڈی ایڈکشن سینٹر میں نفسیات کے ڈاکٹر اور کونسلز تعینات کئے ہیں، جو نفسیات کی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کا معقول علاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر کو بھی بڑھایا جارہا ہے اور عملے کی کمی کو دور کرنے کے لئے موجودہ عملے کو ٹریننگ دی جارہی ہے تاکہ وہ مخصوص نفسیاتی مراکز میں تعینات کیے جائے۔