سرینگر: جموں و کشمیر پولیس کے سابق سربراہ شیش پال وید نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ سول انتظامیہ بار بار جموں و کشمیر پولیس کے اختیار کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ وید نے کہا کہ محکمہ داخلہ کی جانب سے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اہلکاروں کے حالیہ تبادلے کا حکم جموں کشمیر پولیس کی اتھارٹی کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ایس پیز کے تبادلے کو جاری کرنا جموں و کشمیر پولیس چیف کا ڈومین ہے۔ ایس پی وید نے کئی ٹویٹس میں ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی پی جموں و کشمیر کے بجائے ہوم ڈپارٹمنٹ کی طرف سے جاری کردہ ڈی وائی ایس پیز کے (تبادلے) کا حکم جموں و کشمیر کے پولیس سربراہ دلباغ سنگھ اور جموں و کشمیر پولیس ڈیپارٹمنٹ کی اتھارٹی کو کمزور کرنے کی کوشش سے پولیس افسران اور اہلکاروں کی حوصلہ شکنی ہورہی ہے۔
وید نے کہا کہ اس سے قبل پولیس سب انسپکٹرز کی بھرتی کے عمل کو پولیس سے چھپن کر سروس سلیکشن بورڈ کے سپرد کیا گیا جس نے اس میں بدعنوانی کی ، جس کے باعث بھرتی کے عمل کو منسوخ کرنا پڑا۔سابق پولیس سربراہ نے کہا کہ اس بھرتی عمل کو محکمہ پولیس دہائیوں سے شفافیت سے انجام دے رہا تھا۔ جموں و کشمیر پولیس کئی دہائیوں سے ایک غیر معمولی صورتحال کا سامنا کر رہی ہے اور محکمہ پولیس اور اس کے سربراہ کو کمزور کرنے کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جانے چاہیے۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ اور جے اینڈ کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کو ٹیگ کرتے ہوئے اس معاملے میں مداخلت کی درخواست کی۔ غور طلب ہے کہ گزشتہ دنوں محکمہ داخلہ کے ایڈیشنل چیف سیکرٹری راجیو کمار گوئل نے ایک درجن کے قریب ڈی ایس پیز کو منتقل کرنے کا حکمنامہ جاری کیا۔ تاہم ڈی ایس پیز کی منتقلی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل کرتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں : 'شہریوں کو مارنا اور پھر عسکریت پسند قرار دینا گھناؤنا جرم'