انجمن شرعی شیعیان کے صدر آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے مرکزی حکومت کے جموں وکشمیر میں شیعہ وقف بورڈ تشکیل دینے کے مبینہ منصوبوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کا یہ قدم وقف بورڈ کے بارے میں طے شدہ شرعی قواعد و ضوابط کی پامالی ہے۔
انہوں نے کہا 'ہمارے اوقاف کا اپنا ایک مستقل بورڈ ہوتا ہے جو شرعی قواعد و ضوابط کے عین مطابق اس کو چلا کر مستحقوں کی مدد و معاونت کرتا ہے'۔
ان کا کہنا ہے کہ مرکزی حکومت کا یہ قدم اگر شریعت کے ساتھ متصادم ہوگا تو اس کو کسی بھی حال میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے
مہاتما گاندھی کی 73 ویں برسی: صدر، وزیراعظم اور اعلی رہنماؤں کا خراج عقیدت
صدر انجمن شرعی نے مرکزی حکومت کی جانب سے 'جموں و کشمیر میں وقف بورڈ تشکیل دینے کا عمل شروع کیا گیا ہے، کے اعلان پر رد عمل میں کہا کہ ہم صدیوں سے یہاں اپنے اوقاف کا انتظام و انصرام ایک بورڈ کے تحت چلا رہے ہیں اور یہ بورڈ شریعت تحت تشکیل پاتا ہے'۔
انہوں نے کہا کہ شریعت میں جس طرح احکام اسلامی کی انجام دہی جیسے نماز، حج، روزہ وغیرہ کے لئے الگ الگ بابوں میں وضاحت کی گئی ہے، اسی طرح شریعت کے تحت اوقاف چلانے کا بھی ایک مستقل باب ہے جس میں بورڈ کو چلانے کے لئے تمام تر اصول و ضوابط کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے جس پر عمل پیرا ہونا ہم پر واجب ہے۔