ETV Bharat / state

Foreign Tourism in Kashmir وادی کشمیر میں غیر ملکی سیاحوں کی آمد میں اضافہ

وادی کشمیر میں برسوں بعد خاصی تعداد میں بین الاقوامی سیاح وادی کا رخ کر رہے ہیں، یکم جنوری سے اب تک 15,000 سے زائد انٹرنیشنل ٹورسٹس نے یہاں کی سیر کی ہے۔

kashmir tourists
kashmir tourism
author img

By

Published : Jun 20, 2023, 5:55 PM IST

Updated : Jun 20, 2023, 9:45 PM IST

وادی کشمیر میں غیر ملکی سیاحوں آمد میں اضافہ

سرینگر (جموں و کشمیر): اگست 2019 کے بعد دو برس سے بھی زائد عرصہ تک اگرچہ کشمیر میں ہاؤس بوٹ اور ہوٹلز سیاحوں سے خالی اور ویران رہے تاہم گزشتہ برس سیاحوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ہی سیاحتی صنعت سے وابستہ افراد کے چہرے کھِل اٹھے ہیں۔ برسوں بعد جہاں ہزاروں ملکی سیاح کشمیر وارد ہو رہے ہیں وہیں بین الاقوامی ٹورسٹ کی آمد نے سیاحت سے وابستہ افراد کے حوصلے بلند کیے ہیں۔ 2022 میں 4,028 بین الاقوامی سیاحوں کے مقابلے میں رواں برس سال کے نصف سے بھی کم عرصے میں 15,161 غیر ملکی سیاح وارد ہوئے ہیں۔

سرینگر کے معروف ڈل جھیل میں ایک ہاؤس بوٹ مالک نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس وقت ان کے ہاؤس بوٹ میں غیر ملکی مہمان ہیں اور 25 جون تک دو مزید گروپس کی آمد متوقع ہے۔ کشمیر آنے والے سیاحوں کی اکثریت کا تعلق جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سے ہے۔ قبل ازیں، مئی میں جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کی میٹنگ - جو پرامن رہی - سے جموں و کشمیر کی سیاحتی صنعت کو فروغ ملنے کی توقع ہے۔ محکمہ سیاحت کے ایک افسر نے کہا: ’’جی 20 سمٹ نے جموں و کشمیر کی شان و شوکت کے ساتھ ساتھ یہاں کا تعارف عالمی سطح پر کیا ہے۔‘‘

وزارت سیاحت اور جموں و کشمیر حکومت نے سرینگر میں منعقد ہونے والی تیسری جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کانفرنس میں وادی میں نہ صرف سیاحت بلکہ فلم سازی کے فروغ کی بھی وکالت کی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 22 سے 25 مئی تک منعقد ہوئی جی 20 سربراہی کانفرنس کے مثبت نتائج برآمد ہونے کا امکان ہے کیونکہ آنے والے مہینوں میں مزید بین الاقوامی سیاح کشمیر کا سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ افسر نے مزید کہا: ’’ہم اس سال موسم سرما کے دوران غیر ملکی سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد کے منتظر ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ’’کئی ممالک کشمیر پر سفری پابندیوں میں نرمی کا منصوبہ بنا بنا رہے ہیں۔ تاہم، بنیادی ڈھانچہ اور نقل و حمل میں دشواری سمیت دیگر کئی معاملات سیاحتی صنعت کی بحالی کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Boom in Kashmir Tourism کشمیر میں شکارہ بنانے کی مانگ میں اضافہ

ٹورزم افسر کا مزید کہنا ہے کہ ’’ہمارے پاس اعلیٰ درجے کی سیاحت کے لیے بنیادی ڈھانچہ موجود نہیں ہے، اس کے لیے حکومت کو دیر پا اور فوری حل نکالنا پڑے گا۔‘‘ ہوٹل مالک شبیر بقال کے مطابق:ـ ’’شعبہ سیاحت کشمیر میں ذرائع آمدن کے اہم ترین ذرائع میں سے ایک ہے، اور مقامی لوگ کبھی نہیں چاہیں گے کہ ایسا کچھ ہو جس سے اس شعبہ کو نقصان پہنچے۔‘‘ یاد رہے کہ1970 اور 1980 کی دہائیوں میں وادی کشمیر نہ صرف ملکی و غیر ملکی سیاحوں بلکہ بالی ووڈ شوٹنگ کے لیے بھی پسندیدہ جگہ ہوا کرتی تھی۔ اگر چہ 90کی دہائی میں عسکریت پسندی شروع ہوتے ہی سیاحت کو شدید دھچکا پہنچا تاہم اب ایک بار پھر سیاحوں کی آمد اور فلمز وغیرہ کی شوٹنگ شروع ہونے سے سیاحتی شعبے سے وابستہ افراد کافی خوش نظر آ رہے ہیں۔

وادی کشمیر میں غیر ملکی سیاحوں آمد میں اضافہ

سرینگر (جموں و کشمیر): اگست 2019 کے بعد دو برس سے بھی زائد عرصہ تک اگرچہ کشمیر میں ہاؤس بوٹ اور ہوٹلز سیاحوں سے خالی اور ویران رہے تاہم گزشتہ برس سیاحوں کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ہی سیاحتی صنعت سے وابستہ افراد کے چہرے کھِل اٹھے ہیں۔ برسوں بعد جہاں ہزاروں ملکی سیاح کشمیر وارد ہو رہے ہیں وہیں بین الاقوامی ٹورسٹ کی آمد نے سیاحت سے وابستہ افراد کے حوصلے بلند کیے ہیں۔ 2022 میں 4,028 بین الاقوامی سیاحوں کے مقابلے میں رواں برس سال کے نصف سے بھی کم عرصے میں 15,161 غیر ملکی سیاح وارد ہوئے ہیں۔

سرینگر کے معروف ڈل جھیل میں ایک ہاؤس بوٹ مالک نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ اس وقت ان کے ہاؤس بوٹ میں غیر ملکی مہمان ہیں اور 25 جون تک دو مزید گروپس کی آمد متوقع ہے۔ کشمیر آنے والے سیاحوں کی اکثریت کا تعلق جنوب مشرقی ایشیائی ممالک سے ہے۔ قبل ازیں، مئی میں جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کی میٹنگ - جو پرامن رہی - سے جموں و کشمیر کی سیاحتی صنعت کو فروغ ملنے کی توقع ہے۔ محکمہ سیاحت کے ایک افسر نے کہا: ’’جی 20 سمٹ نے جموں و کشمیر کی شان و شوکت کے ساتھ ساتھ یہاں کا تعارف عالمی سطح پر کیا ہے۔‘‘

وزارت سیاحت اور جموں و کشمیر حکومت نے سرینگر میں منعقد ہونے والی تیسری جی 20 ٹورازم ورکنگ گروپ کانفرنس میں وادی میں نہ صرف سیاحت بلکہ فلم سازی کے فروغ کی بھی وکالت کی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 22 سے 25 مئی تک منعقد ہوئی جی 20 سربراہی کانفرنس کے مثبت نتائج برآمد ہونے کا امکان ہے کیونکہ آنے والے مہینوں میں مزید بین الاقوامی سیاح کشمیر کا سفر کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ افسر نے مزید کہا: ’’ہم اس سال موسم سرما کے دوران غیر ملکی سیاحوں کی اچھی خاصی تعداد کے منتظر ہیں۔‘‘ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ’’کئی ممالک کشمیر پر سفری پابندیوں میں نرمی کا منصوبہ بنا بنا رہے ہیں۔ تاہم، بنیادی ڈھانچہ اور نقل و حمل میں دشواری سمیت دیگر کئی معاملات سیاحتی صنعت کی بحالی کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔‘‘

مزید پڑھیں: Boom in Kashmir Tourism کشمیر میں شکارہ بنانے کی مانگ میں اضافہ

ٹورزم افسر کا مزید کہنا ہے کہ ’’ہمارے پاس اعلیٰ درجے کی سیاحت کے لیے بنیادی ڈھانچہ موجود نہیں ہے، اس کے لیے حکومت کو دیر پا اور فوری حل نکالنا پڑے گا۔‘‘ ہوٹل مالک شبیر بقال کے مطابق:ـ ’’شعبہ سیاحت کشمیر میں ذرائع آمدن کے اہم ترین ذرائع میں سے ایک ہے، اور مقامی لوگ کبھی نہیں چاہیں گے کہ ایسا کچھ ہو جس سے اس شعبہ کو نقصان پہنچے۔‘‘ یاد رہے کہ1970 اور 1980 کی دہائیوں میں وادی کشمیر نہ صرف ملکی و غیر ملکی سیاحوں بلکہ بالی ووڈ شوٹنگ کے لیے بھی پسندیدہ جگہ ہوا کرتی تھی۔ اگر چہ 90کی دہائی میں عسکریت پسندی شروع ہوتے ہی سیاحت کو شدید دھچکا پہنچا تاہم اب ایک بار پھر سیاحوں کی آمد اور فلمز وغیرہ کی شوٹنگ شروع ہونے سے سیاحتی شعبے سے وابستہ افراد کافی خوش نظر آ رہے ہیں۔

Last Updated : Jun 20, 2023, 9:45 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.