برف پگھلنے کے ساتھ ہی شہر سری نگر کی سڑکوں نے جھیلوں اور جھرنوں کا روپ دھار کر لوگوں کے عبور مرور میں ایسی ہی اڑچنیں پیدا کیں جیسی گزشتہ دنوں کی گہری دھند نے پید اکی تھیں۔
کشمیر کے لیے شہ رگ کی حیثیت رکھنے والی سری نگر۔جموں قومی شاہراہ ہفتہ کے روز بھی ٹریفک کی نقل وحمل کے لیے بند رہی جبکہ سری نگر۔لیہہ شاہراہ، تاریخی مغل روڑ کے علاوہ شمالی کشمیر کے دورافتادہ علاقوں کی کئی رابطہ سڑکیں زیر برف ہونے کے باعث ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ سرینگر۔جموں قومی شاہراہ پر ہفتہ کے روز بھی رام بن کے نزدیک بارشیں ہورہی تھیں اور کئی مقامات پر برف اور مٹی کے تودوں کا ملبہ بھی جمع ہی ہے جس کے باعث شاہراہ ٹریفک کی نقل وحمل کے لئے بند ہے۔
انہوں نے کہا کہ شاہراہ قابل عبور مرور ہوتے ہی پہلے درماندہ گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دی جائے گی۔
وادی میں ہفتہ کے روز بارہمولہ تا اننت ناگ ریل سروس جاری رہی تاہم اننت ناگ سے بانہال ریل سروس پٹری پر برف جمع ہونے کی وجہ سے معطل ہی رہی۔
کشمیر میں تعینات شمالی ریلوے کے چیف ایئریا منیجر وپن پروہت نے بتایا کہ بارہمولہ تا اننت ناگ ریل سروس بحال کی گئی ہے اور اننت ناگ تا بانہال پٹری پر جمع برف کو ہٹایا جارہا ہے۔
ادھر محکمہ موسمیات نے وادی میں اگلے ایک ہفتے تک موسم مجموعی طور پرخشک رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ محکمہ کے علاقائی ناظم سونم لوٹس نے گزشتہ روز کہا کہ وادی میں 14 دسمبر سے موسم مجموعی طور پر خشک رہنے کی توقع ہے۔
وادی میں ہفتہ کے روز مطلع ابرآلود رہنے کی وجہ سے سردی کی شدت میں بھی قدرے کمی محسوس کی گئی۔ سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
وادی کے مشہور زمانہ سیاحتی مقام جہاں فی الوقت سیاحوں کی تعداد آٹے میں نمک کے برابر ہی ہے، میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 5.0 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 0.8 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ سرحدی ضلع کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت 0.2 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ کوکرناگ میں منفی 1.4 سینٹی گریڈ اور قاضی گنڈ میں منفی 0.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڑ کیا گیا۔
لداخ کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 10.1 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 11.0 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔