ETV Bharat / state

Houses Attached in Srinagar: مبینہ طورپرعسکری سرگرمیوں میں استعمال کئے گئے پانچ مکان منسلک

author img

By

Published : Jun 21, 2022, 6:37 PM IST

Updated : Jun 21, 2022, 7:47 PM IST

جموں و کشمیر پولیس نے منگل کو سرینگر میں مبینہ طور پرعسکریت پسندوں کو جان بوجھ کر پناہ دینے کے الزام کے تحت پانچ رہائشی مکانات کو ضبط کیا ہے۔ پولیس کے مطابق مزید کئی رہائشی مکانوں کی نشاندہی کی گئی ہے اور اُنہیں بھی بہت جلد اٹیچ کیا جائے گا۔Police Attached Houses in Srinagar

مبینہ طورپرعسکری سرگرمیوں میں استعمال کئے گئے پانچ مکان منسلک
مبینہ طورپرعسکری سرگرمیوں میں استعمال کئے گئے پانچ مکان منسلک

سرینگر: سرینگر پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کے مطابق 'آج 21 جون 2022 کو یو اے پی سے کے سیکشن 2(جی) اور سیکشن 25 کے تحت عسکریت پسندوں کو جان بوجھ کر پناہ دینے والوں کے پانچ رہائشی مکانات ضبط کیے گئے ہیں۔ یہ وہ گھر ہیں جہاں یہ بات بلا شبہ ثابت ہو چکی ہے کہ یہ مکان عسکریت پسندی کے مقصد کے لیے استعمال کیے گئے تھے اور یہ مذکورہ مکانوں میں رہائش پذیر مکینوں نے ہی جان بوجھ کر عسکریت پسندوں کو پناہ دی تھی۔ Shelter to Militants Attached

پولیس بیان کے مطابق مذکورہ رہائشی مکانوں میں ہی عام شہریوں اور سکیورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کی گئی تھی اور ان مکانوں کو بطور ہائیڈ آؤٹ استعمال میں لایا جاتا تھا۔ ان رہائشی مکانوں کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے پولیس نے کہا کہ پارمپورہ پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر زیر نمبر 257/2020 کے تحت دو مکان منسلک کیے گئے۔

اسی طرح پانتھ چوک پولیس تھانے میں درج مقدمہ زیر نمبر 132/2021، نوہٹہ پولیس تھانے میں درج ایف آئی آر زیر نمبر 35/2021، زکورہ تھانے میں درج ایف آئی آر زیر نمبر 2/2022 کے تحت پانچ مکانات فی الحال منسلک کیے گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ضلع بھر میں کئی اور مکانوں کی نشاندہی کی گئی ہے جنہیں عسکریت پسند ہائیڈ آؤٹ کے بطور استعمال میں لا رہے تھے۔

پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ عسکریت پسندوں کو پناہ دینے سے گریز کریں۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو اس صورت میں قانون کے مطابق مکانات کو اٹیچ کرنے کی کارروائی کے لئے مجبور ہوں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ رہائشی مکانوں میں عسکریت پسندوں کی جانب سے زبردستی داخل ہونے کی صورت میں معاملے کو فوری طورپر پولیس کی نوٹس میں لایا جائے گا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ اقدام جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے عسکریت پسندوں کو جان بوجھ کر پناہ دینے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے اعلان کے تین ماہ بعد سامنے آیا ہے۔ بتادیں کہ 24 مارچ کو پولیس نے کشمیر میں عسکریت پسندی کے لیے استعمال میں ہونے والے شہریوں کی غیر منقولہ جائیدادوں کو ضبط کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایک انتباہ جاری کیا تھا۔ پولیس کے افسران نے دعویٰ کیا تھا کہ گزشتہ دو برسوں میں سرینگر میں ایک درجن ایسے مکانات کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں عسکریت پسندوں نے پناہ لی تھی، حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی یا جہاں تصادم آرائی ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں:

سرینگر: سرینگر پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کے مطابق 'آج 21 جون 2022 کو یو اے پی سے کے سیکشن 2(جی) اور سیکشن 25 کے تحت عسکریت پسندوں کو جان بوجھ کر پناہ دینے والوں کے پانچ رہائشی مکانات ضبط کیے گئے ہیں۔ یہ وہ گھر ہیں جہاں یہ بات بلا شبہ ثابت ہو چکی ہے کہ یہ مکان عسکریت پسندی کے مقصد کے لیے استعمال کیے گئے تھے اور یہ مذکورہ مکانوں میں رہائش پذیر مکینوں نے ہی جان بوجھ کر عسکریت پسندوں کو پناہ دی تھی۔ Shelter to Militants Attached

پولیس بیان کے مطابق مذکورہ رہائشی مکانوں میں ہی عام شہریوں اور سکیورٹی فورسز پر حملوں کی منصوبہ بندی کی گئی تھی اور ان مکانوں کو بطور ہائیڈ آؤٹ استعمال میں لایا جاتا تھا۔ ان رہائشی مکانوں کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے پولیس نے کہا کہ پارمپورہ پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر زیر نمبر 257/2020 کے تحت دو مکان منسلک کیے گئے۔

اسی طرح پانتھ چوک پولیس تھانے میں درج مقدمہ زیر نمبر 132/2021، نوہٹہ پولیس تھانے میں درج ایف آئی آر زیر نمبر 35/2021، زکورہ تھانے میں درج ایف آئی آر زیر نمبر 2/2022 کے تحت پانچ مکانات فی الحال منسلک کیے گئے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ضلع بھر میں کئی اور مکانوں کی نشاندہی کی گئی ہے جنہیں عسکریت پسند ہائیڈ آؤٹ کے بطور استعمال میں لا رہے تھے۔

پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ عسکریت پسندوں کو پناہ دینے سے گریز کریں۔ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو اس صورت میں قانون کے مطابق مکانات کو اٹیچ کرنے کی کارروائی کے لئے مجبور ہوں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ رہائشی مکانوں میں عسکریت پسندوں کی جانب سے زبردستی داخل ہونے کی صورت میں معاملے کو فوری طورپر پولیس کی نوٹس میں لایا جائے گا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ اقدام جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے عسکریت پسندوں کو جان بوجھ کر پناہ دینے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے اعلان کے تین ماہ بعد سامنے آیا ہے۔ بتادیں کہ 24 مارچ کو پولیس نے کشمیر میں عسکریت پسندی کے لیے استعمال میں ہونے والے شہریوں کی غیر منقولہ جائیدادوں کو ضبط کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ایک انتباہ جاری کیا تھا۔ پولیس کے افسران نے دعویٰ کیا تھا کہ گزشتہ دو برسوں میں سرینگر میں ایک درجن ایسے مکانات کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں عسکریت پسندوں نے پناہ لی تھی، حملوں کی منصوبہ بندی کی تھی یا جہاں تصادم آرائی ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں:

Last Updated : Jun 21, 2022, 7:47 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.