ٹیڈ ایکس (TEDx) دنیا کی مشہور کانفرنس کا شمارہ پہلی بار کشمیر میں ہفتے کے روز منعقد کیا گیا۔ اس کانفرنس کے تحت مقبول شخصیات کے خیالات انٹرنیٹ پر مفت میں شائع کیے جاتے ہیں تاکہ ناظرین کو تحریک مل سکے۔
وادی میں منعقد کیے گئے ٹیڈ ایکس پولو ویو شمارے کا نام پہلے ٹیڈ ایکس رکھا گیا تھا لیکن ٹیڈ ایکس کا لائسنس نہ ملنے پر ٹیڈ ایکس پولو ویو کو فائنل کیا گیا۔ اس کانفرنس میں جموں و کشمیر کی شخصیات نے اپنی زندگی کے تجربات کو ناظرین کے ساتھ بانٹا۔
سی آئی او جموں و کشمیر اکنامک ری کنسٹرکشن ایجنسی سید عابد رشید شاہ نے ٹیڈ ایکس ٹالک کے دوران اپنے تجربات بانٹنے کے بعد ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ "میرے لیے یہ خوشی کا موقع ہے کہ آج بچوں سے گفتگو کرنے کا موقع ملا ہے۔ ان میں کافی بہترین قسم کی قوت ہے، آپ حیران ہوجائیں گے کہ جموں و کشمیر کی 70 فیصد آبادی نوجوانوں کی ہے۔ آج ہم نے ان کو متاثر کرنے کی کوشش کی۔"
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "میں نے اپنے سفر کی ناکامیوں کو بچوں کے ساتھ بانٹا۔ ناکامیابی کے بارے میں بچوں کو بتانا ضروری ہے کیوں کہ اسی سے اُن کو پتہ چلتا ہے کہ ہر ایک انسان کو اپنے حصے کی ناکامیابیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ "
وہیں ریڈیو جاکی رفیع کا کہنا تھا کہ "کشمیر میں بہت ہنر ہے۔ اُن کو بس ایک پلیٹ فارم چاہیے جو ایسی تقریبات سے ممکن ہوسکتا ہے۔"
مشن ڈائریکٹر، جے اینڈ کے رورل لائیولی ہوڈ مشن ڈاکٹر سحرش اصغر کا کہنا تھا کہ "کافی بچے اس سے متاثر ہوئے ہونگے۔ اپنے تجربات کو اکٹھا کرنا اور بیان کرنا کافی مشکل ہوتا ہے لیکن اس سے بچوں کو فائدہ مل سکتا ہے۔"
وہیں تقریب کے آرگنائزر رمیز ڈار کا کہنا تھا کہ "ہم پوری وادی کی نمائندگی کرنا چاہتے تھے۔ TEDx کا لائسنس نہیں ملا اس لیے TEDx Polo view کو فائنل کرنا پڑا۔ یہ پورے علاقے کی نمائندگی کرتا ہے۔ "
- یہ بھی پڑھیں : پہلگام: برف پوش وادیاں سیاحوں کی توجہ کا مرکز
اُن کا مزید کہنا تھا کہ "سب کچھ طے کرنے میں دو سے تین مہینے لگے۔ جو یہاں اسپیکرز تھے آج اُن کو یہاں لینا اتنا مُشکِل نہیں تھا کیونکہ سب کو معلوم ہے کہ TEDx کے ذریعے سماج کی خدمت کی جاسکتی ہے۔"